بزایل کے کپتان اور اسٹار فٹبالر نیمار جونئیر نے سعودی عرب معروف فٹبال کلب الہلال سے راہیں جدا کرلیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس پیرس سینٹ جرمن (پی ایس جی) کے فارورڈ پلئیر نیمار جونئیر نے سعودی کلب الہلال کو جوائن کیا تھا تاہم مسلسل انجری مسائل کے سبب فٹبالر نے کلب چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

نیمار الہلال کلب سے راہیں جدا کرنے کے بعد اپنے ملک بزایل کے مقامی کلب سانتوس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: نیمار نے سعودی کلب الہلال کو جوائن کرلیا

سعودی کلب الہلال نے اپنے ایکس اکاؤنٹ لکھا کہ کلب انکی خدمات پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہے اور خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہے جبکہ انکے کیریئر میں کامیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔

نیمار نے 2023 میں فرانسیسی فٹبال کلب پی ایس جی کو چھوڑ کر الہلال میں شمولیت اختیار کی تھی، جہاں انہوں نے انجری کے باعث صرف 7 میچز کھیلے، الہلال میں شامل ہونے کے بعد انہوں نے نومبر 2023 میں برازیل سے سرجری بھی کروائی تھی۔

مزید پڑھیں: کرسٹیانو رونالڈو جلد ایک منٹ کے 300 پاؤنڈ کمائیں گے

نیمار گزشتہ سال ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہوئے تھے جس کے باعث وہ 5 ہفتوں تک ایکشن سے باہر رہے۔

حالیہ خبروں کے مطابق نیمار سانتوس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں جہاں سے اُن کے کیریئر کا آغاز ہوا تھا تاہم دیگر حتمی معاہدے اگلے ہفتے ہوں گے۔

مزید پڑھیں: سعودی کلب الہلال نیمار سے کتنے ملین یورو کا معاہدہ کررہا ہے؟

واضح رہے کہ نیمار جونیئر نے فرانسیسی کلب کو چھوڑ کر الہلال سے دو سالہ معاہدہ کیا تھا تاہم وہ ایک سال بعد ہی کلب سے علیحدہ ہوگئے، سعودی کلب پی ایس جی کے مقابلے 6 گُنا زیادہ رقم ادا کررہا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

 تین جڑواں سعودی بھائیوں نے حاجیوں کی خدمت کرکے دل جیت لئے

مکہ مکرمہ: حج 2025 کے دوران سعودی عرب کی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام عوامی خدمت کیمپوں میں ایک دلچسپ اور نایاب منظر دیکھنے کو ملا: تین جڑواں بھائیوں کے جوڑوں نے حاجیوں کی خدمت کے لیے ایک ساتھ شرکت کی۔

یہ چھ نوجوان رضاکار ریاض کے الربیع محلے میں موجود سِول ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں شامل جڑواں بھائیوں کے نام درج ذیل ہیں: حسام اور عصام سعید القَرنی، عزام اور عمار سلیمان السلیمان، اور ولید اور مہند عبدالکریم العتیبی۔

یہ جڑواں صرف شکل و صورت میں ہی نہیں بلکہ جذبے، خدمت، اور اسکاؤٹنگ سے محبت میں بھی ایک جیسے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسکاؤٹنگ ان کے لیے ایک وقتی مشغلہ نہیں بلکہ ایک مستقل طرزِ زندگی ہے، جو بچپن ہی سے ان کا مشن بن چکا ہے۔

حسام اور عصام کا کہنا تھا: "ہمیں بچپن سے اپنے وطن سے محبت سکھائی گئی، اور اسکاؤٹنگ کے ذریعے ہمیں حاجیوں کی خدمت کا موقع ملا، جہاں ہم رہنمائی، ابتدائی طبی امداد، اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ہر لمحہ ہمیں صبر، ہمدردی اور نظم و ضبط سکھاتا ہے۔"

عزام اور عمار نے کہا: "ہم سمجھتے تھے کہ ہم ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں، مگر حج کی خدمت کے دوران جو دباؤ اور ٹیم ورک ہم نے سیکھا، اس نے ہمارے تعلق میں مزید گہرائی پیدا کی۔"

ولید اور مہند العتیبی نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "یہ تجربہ زندگی بدل دینے والا ہے۔ ہم صرف خدمت نہیں کر رہے بلکہ سیکھ رہے ہیں کہ بھیڑ میں پُرسکون کیسے رہنا ہے، بغیر تعریف کے کام کیسے کرنا ہے، اور اسکاؤٹنگ ایک مکمل تربیتی میدان کیسے ہے۔"

یہ جڑواں بھائی نہ صرف حاجیوں کی خدمت میں مثالی کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ ایک مثبت قومی اور دینی پیغام بھی دنیا کو دے رہے ہیں۔


 

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان
  • پاکستان اور سعودی عرب تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • رونالڈو کی گرل فرینڈ کو بڑا دھچکا، کمائی کا اہم راستہ بند
  • ایران نے جوہری منصوبوں سمیت حساس اسرائیلی دستاویزات حاصل کرلیں: سرکاری میڈیا کا دعویٰ
  • امریکی ٹینس اسٹار نے ورلڈ نمبر ون کھلاڑی کو شکست دیکر فرنچ اوپن جیت لیا
  • عید کے موقع پر استعمال بڑھنے سے کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا
  •  تین جڑواں سعودی بھائیوں نے حاجیوں کی خدمت کرکے دل جیت لئے
  • شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے