پاک فضائیہ نے دنیا کی طاقتور ترین فضائی افواج کی فہرست میں ساتویں پوزیشن حاصل کر لی ۔گلوبل فائر پاور ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق پاک فضائیہ کا شمار دنیا کی بہترین فضائی افواج میں ہوتا ہے جس نے اپنے بیڑے میں 1434 طیارے شامل کر کے اہم ترین کردار ادا کیا ہے۔گلوبل فائر پاور اپنی رینکنگ کا تعین طیاروں کی تعداد اور اقسام کا جائزہ لے کر کرتا ہے۔امریکی فضائیہ 5737 ہیلی کاپٹرز، 1854 لڑاکا اور 3722 امدادی طیاروں کے ساتھ دنیا کی سرفہرست فضائیہ ہے، جبکہ اس کا سالانہ دفاعی بجٹ 800 بلین ڈالر ہے، روس اور چین بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں اور چین اپنی فضائیہ کو تیزی سے جدید بنا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق یوکرین میں جاری تنازع کے باوجود روس اہم فضائی صلاحیتوں کے ساتھ ایک غالب طاقت ہے جبکہ چین کی فضائیہ میں سکستھ جنریشن لڑاکا طیاروں اور سپر سونک ہوائی جہازوں سمیت جدید ٹیکنالوجیز کو شامل کیا جا رہا ہے۔پاک فضائیہ کی اہمیت نہ صرف عالمی سطح پر بلکہ جنوبی ایشیا میں بھی بے مثال ہے، جہاں یہ کلیدی کھلاڑی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کے علاوہ مصر، ترکی اور فرانس بھی ٹاپ 10 میں شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ایک اور طیارہ گر کر تباہ

بھارتی ریاست گجرات میں فضائیہ کا ایک اور طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ٹرینر ایئرکرافٹ تباہ ہوا حادثے میں طیارے کا پائلٹ ہلاک ہوگیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل مارچ میں بھارتی فضائیہ کے ایک ہی دن میں دو طیارے گر کر تباہ ہوگئے، جن میں سے ایک لڑاکا طیارہ تھا۔

بھارتی فضائیہ کے مطابق جیگوار لڑاکا طیارہ تربیتی مشق کے لیے امبالا ایئر بیس سے اڑا اور کچھ دیر بعد ہریانہ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

فضائیہ کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے طیارے کو آبادی سے دور لے جا کر بحفاظت نکلنے میں کامیابی حاصل کی۔ حادثے کی وجہ تکنیکی خرابی بتائی گئی ہے اور پائلٹ کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔

دوسرا واقعہ مغربی بنگال میں پیش آیا تھا جہاں بھارتی فضائیہ کا ٹرانسپورٹ طیارہ اے این 32 بگڈوگرا ایئرپورٹ پر حادثے کا شکار ہوا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور عملہ محفوظ رہا۔

نومبر 2024ء میں بھی ایک MiG-29 لڑاکا طیارہ آگرہ، اتر پردیش کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا۔

حالیہ دفاعی رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ کی جنگی جہازوں کی تعداد 42 سے کم ہو کر محض 30 تک محدود ہوچکی ہے۔ 2025-26 تک بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرنز کی تعداد 28 تک گر سکتی ہے، جو ممکنہ خطرات کے مؤثر دفاع کے لیے درکار 42 اسکواڈرنز سے بہت کم ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حادثات بھارتی فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں اور حفاظتی معیار پر سنگین سوالات ہیں۔ مودی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کا دفاعی نظام کھوکھلا ہو چکا ہے۔ بھارتی فضائیہ کے زنگ آلود جنگی جہاز مودی سرکار کی ناکامی کا شرمناک ثبوت ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں اور کرپشن کے سبب بھارتی فضائیہ ہر گزرتے دن کے ساتھ زوال پذیر ہو رہی ہے۔ مودی حکومت کے دفاعی بہتری کے وعدے صرف زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں۔ ان مسلسل حادثات کے باوجود مودی سرکار کی جانب سے اصلاحات اور جدید کاری کے بلند و بالا دعوے صرف ایک فریب ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائیہ بمقابلہ بھارتی فضائیہ: صلاحیت، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کا موازنہ
  • پاکستان کی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے باقاعدہ طورپربند
  • بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود بند، سول ایوی ایشن اتھارٹی کا نوٹم جاری
  • بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹم جاری کر دیا
  • کراچی: شادی میں ہوائی فائرنگ، چھت پر کھڑی خاتون جاں بحق
  • شاداب خان کا کارنامہ، پی ایس ایل میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے اسپنر بن گئے
  • ڈیرہ غازی خان ایئرپورٹ کو اے 320 طیاروں کے لیے اپ گریڈ کیا جائے گا: پی اے اے
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے ، تحریک انصاف شامل ہو: فیصل واوڈا
  • گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ایک اور طیارہ کر تباہ
  • گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ایک اور طیارہ گر کر تباہ