آل پارٹیز اتحاد گوادراور ضلعی انتظامیہ کے مذاکرات کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
گوادر(نمائندہ جسارت) گوادر میں جاری آل پارٹیز کو 47 واں روز مکمل۔ 47 ویں دن آل پارٹیز اتحاد گوادر اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذکرات کامیاب ہوا۔ دھرنے کے شرکانے ضلعی انتظامیہ کو ایک ماہ کی مہلت دے دی۔ انتظامیہ اور آل پارٹیز کے درمیان 7 نکات پر کامیاب معاہدے کی کاپی پر دونوں فریقوں کے درمیان دستخط کیے۔آل پارٹیز اتحاد کی جانب سے رمضان المبارک تک احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان کیا۔ مذکرات میں گوادر کے علاقائی معتبرین اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوادر ڈاکٹر شکور ، اسسٹنٹ کمشنر گوادر جواد احمد زہری، ڈائریکٹر میرین احمد ندیم، ایس ڈی او کیسکو شگراللہ بلوچ،جی ڈی اے کے انجینئرز عبدالرزاق اور نادر بلوچ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عبدالشکور نے کہاکہ غیر قانونی ٹرالنگ کے خلاف اقدام اٹھا کر کارروائی تیز کی جائیگی۔ضلع گوادر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرکے 17گھنٹے فراہم کی جائے گی ، مقامی مائیگروں کے لیے ماہیگیر فشرمین کالونی کی زمین فراہم کی جائے گا ، جی ڈی اے شہر میں سست رفتار جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام تیز کرے گی ، صاف پانی کی فراہمی اور منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ اس موقع پر آل پارٹیز اتحاد کے کنوینرہوت عبدالغفور نے کہاکہ اس دھرنے کو کامیاب کرانے میں علاقے کے معتبرین حاجی کریمداد دشتی، اشرف حسین، کیپٹن ولی محمد، مولانا عبدالحمید انقلابی اور مولانا عبدالہادی نے ثالثی کا کردار ادا کیا جبکہ محمد حیاتان، عثمان کلمتی، عابدرحیم سھرابی۔ مولابخش مجاہد اور رفیق جمعہ نے بھی مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ساتھ جو مذاکرات کیے گئے ہیں وہ کام اسی وقت پرہونے چاہیے اگر مذاکرات کی پاسداری نہ کی گئی توہم دھرنا ڈپٹی کمشنر آفس اور جی ڈی اے آفس کے سامنے بھی دیں گے۔ اس موقع پر آل پارٹیز اتحاد کے کنوینر نے دھرنا مؤخر کرنے کاباقاعدہ اعلان بھی کیا۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کیچ کے رہنما حمل گوڈی، نیشنل پارٹی پسنی کے رہنما محسن بھٹو بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ل پارٹیز اتحاد
پڑھیں:
اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس، مائنز اینڈ منرلز بل مسترد
اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے تحت پشاور میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا۔ مائنز اینڈ منرلز بل پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔ اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کے زیر انتظام کمرشل سرگرمیوں کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے بھی مطالبہ ہے کہ اس بل کو مسترد کیا جائے، یہ یہ زبردستی منظور کیا گیا تو صوبہ بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔
قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان کی قیادت میں پہنچا۔ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عطا الرحمٰن، پیپلز پارٹی کے محمد علی شاہ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی بشریٰ گوہر، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، ن لیگ کے مرتضیٰ جاوید عباسی شریک ہوئے۔ اے پی سی کی صدارت اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کی۔ کانفرنس کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق مجوزہ ایکٹ پر تمام فریقین کی مشاورت حاصل کرنا تھا۔ کانفرنس میں طارق احمد خان کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کا وفد، عادل محمود کی قیادت میں مزدور کسان پارٹی، خورشید کاکاجی کی قیادت میں پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بیرسٹر عنایت اللہ کی قیادت میں عوامی ورکرز پارٹی کا وفد شریک تھا۔
علاوہ ازیں چیمبر آف کامرس، وکلا، ماہرینِ معدنیات اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک تھے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں تاجر تنظیموں اور مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا۔