City 42:
2025-09-18@13:51:08 GMT

شناختی کارڈ بنوانے والوں کے لیے اہم خبر

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

ویب ڈیسک:  قومی شناختی کارڈ کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی ، جس کے تحت تاحیات میعاد کے ساتھ منفرد شناختی کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔

 تفصیلات کے مطابق نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن 44 کے تحت نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) رولز 2002 میں اہم تبدیلیوں کی منظوری دے دی گئی۔

 پریس ریلیز میں کہا گیا کہ یہ تبدیلیاں نظام کو مزید جامع بنانے، دستاویزات کو آسان بنانے اور لوگوں کے مخصوص گروپوں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔

فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، 6 خوارج ہلاک، مقابلے میں میجر اور سپاہی شہید

 ان میں سے ایک اہم اپ ڈیٹ خصوصی افراد کیلئے تاحیات میعاد کے ساتھ منفرد شناختی کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔

 رہائشی اور غیر رہائشی بالغ شہری جنہیں وفاقی یا صوبائی حکام نے "خصوصی افراد" کے طور پر تسلیم کیا ہے،وہ وہیل چیئر لوگو والے قومی شناختی کارڈز (NICs) کے اہل ہوں گے۔ نادرا ان خصوصی این آئی سی کے اجراء کا انتظام کرے گا۔

 معذور بچوں کے لیے، نادرا چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ یا جووینائل کارڈ جاری کرے گا، جس میں وہیل چیئر کا نشان بھی ہوگا اور وہ قواعد کے مطابق مقرر کردہ مدت کے لیے درست ہوگا۔

چیف ٹریفک آفیسر کی افسر شاہی,  سی ٹی او نے انوکھی سزا دیدی

 اس کے علاوہ اعضا عطیہ کرنے والے افراد کو بھی تاحیات میعاد کا خصوصی کارڈ جاری کیا جائے۔ جس میں وہیل چیئر اور عطیہ دہندگان دونوں کی علامتیں ہوں گی۔

 یہ تبدیلیاں پاکستان بھر میں معذور افراد اور اعضاء کے عطیہ دہندگان کے لیے شمولیت کو یقینی بنانے اور ان کی شناخت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہیں۔

 ان کارڈز کے لیے تاحیات درستگی کی پیشکش کرکے، حکومت لوگوں کے لیے خدمات تک رسائی کو آسان بنا رہی ہے اور معاشرے میں ان کی منفرد شراکت کے لیے پہچانی جاتی ہے۔

 شہری کی جیب سے ایک ہزار روپے نکالنے کا الزام, 5 اہلکار معطل

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کے لیے

پڑھیں:

تحقیقات میں شفافیت بڑھانے کیلئے ایف آئی اے اور نادرا کا ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور نادرا لاہور ریجن کے درمیان ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں دونوں اداروں نے تحقیقات کو شفاف اور تیز تر بنانے کے لیے قریبی تعاون پر اتفاق کر لیا۔

نجی ٹیو ی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں نہ صرف مقدمات اور انکوائریز پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا بلکہ ایسے عملی اقدامات پر بھی غور کیا گیا جن کے ذریعے تحقیقاتی عمل کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اس ملاقات میں ایف آئی اے لاہور کے ڈائریکٹر اور نادرا ریجن کے اعلیٰ حکام نے باہمی تعاون کے نئے طریقہ کار پر اتفاق کیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نادرا کے پاس موجود اہم ڈیٹا اور ریکارڈ کو ضرورت کے مطابق ایف آئی اے کے ساتھ بروقت شیئر کیا جائے گا تاکہ مختلف کیسز کی تحقیقات میں شفافیت اور تیزی لائی جا سکے۔ اسی دوران نادرا حکام نے اپنے ادارے کو درپیش مشکلات اور ان کے ممکنہ حل سے متعلق تجاویز بھی پیش کیں۔

اس موقع پر ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور نے نادرا کو مکمل ادارہ جاتی تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اقدامات سے تحقیقات کے معیار میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ  ڈیٹا شیئرنگ اور تکنیکی معاونت کا مربوط نظام نہ صرف تحقیقاتی عمل کو شفاف بنائے گا بلکہ مقدمات کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

نادرا کے نمائندگان نے بھی ایف آئی اے کے اس عزم کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ڈیٹا کے تبادلے سے تحقیقاتی اداروں کی استعداد میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تحقیقاتی عمل میں غیر ضروری تاخیر کو ختم کر کے عوام کا اعتماد بڑھایا جائے اور بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے خواہشمند سرکاری ملازمین کی بڑی مشکل آسان
  • خصوصی افراد کو ڈرائیونگ کی تربیت اور لائسنس دینے کا فیصلہ
  • تحقیقات میں شفافیت بڑھانے کیلئے ایف آئی اے اور نادرا کا ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق
  • پاسپورٹ بنوانے والوں کیلئے خوشخبری
  • شناختی کارڈ کا حصول ہر شہری کا بنیادی حق ہے ‘فرحان بیگ
  • نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے موضوع پر خصوصی آگاہی ہفتہ شروع
  • نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
  • فنگر پرنٹس کے مسئلے سے دوچار معمر افراد کیلئے فیس ریکگنیشن لارہے ہیں: ترجمان نادرا
  • بچے کی پیدائش پر اسکی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے، ترجمان نادرا
  • نادرا نے شناختی کارڈ کے اندراج کے عمل کو مزید تیز کردیا