شناختی کارڈ بنوانے والوں کے لیے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: قومی شناختی کارڈ کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی ، جس کے تحت تاحیات میعاد کے ساتھ منفرد شناختی کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن 44 کے تحت نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) رولز 2002 میں اہم تبدیلیوں کی منظوری دے دی گئی۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ یہ تبدیلیاں نظام کو مزید جامع بنانے، دستاویزات کو آسان بنانے اور لوگوں کے مخصوص گروپوں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔
فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، 6 خوارج ہلاک، مقابلے میں میجر اور سپاہی شہید
ان میں سے ایک اہم اپ ڈیٹ خصوصی افراد کیلئے تاحیات میعاد کے ساتھ منفرد شناختی کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔
رہائشی اور غیر رہائشی بالغ شہری جنہیں وفاقی یا صوبائی حکام نے "خصوصی افراد" کے طور پر تسلیم کیا ہے،وہ وہیل چیئر لوگو والے قومی شناختی کارڈز (NICs) کے اہل ہوں گے۔ نادرا ان خصوصی این آئی سی کے اجراء کا انتظام کرے گا۔
معذور بچوں کے لیے، نادرا چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ یا جووینائل کارڈ جاری کرے گا، جس میں وہیل چیئر کا نشان بھی ہوگا اور وہ قواعد کے مطابق مقرر کردہ مدت کے لیے درست ہوگا۔
چیف ٹریفک آفیسر کی افسر شاہی, سی ٹی او نے انوکھی سزا دیدی
اس کے علاوہ اعضا عطیہ کرنے والے افراد کو بھی تاحیات میعاد کا خصوصی کارڈ جاری کیا جائے۔ جس میں وہیل چیئر اور عطیہ دہندگان دونوں کی علامتیں ہوں گی۔
یہ تبدیلیاں پاکستان بھر میں معذور افراد اور اعضاء کے عطیہ دہندگان کے لیے شمولیت کو یقینی بنانے اور ان کی شناخت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہیں۔
ان کارڈز کے لیے تاحیات درستگی کی پیشکش کرکے، حکومت لوگوں کے لیے خدمات تک رسائی کو آسان بنا رہی ہے اور معاشرے میں ان کی منفرد شراکت کے لیے پہچانی جاتی ہے۔
شہری کی جیب سے ایک ہزار روپے نکالنے کا الزام, 5 اہلکار معطل
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کے لیے
پڑھیں:
قومی ایئرلائن کی خریدار کمپنی پہلے سے بہت زیادہ فائدے میں رہے گی، معاون خصوصی برائے نجکاری
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نجکاری محمد علی نےکہا ہے کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ نہیں ہوگی، اس سلسلے میں کسی بھی حکومت کے ساتھ بات چیت نہیں ہو رہی۔ قومی ایئرلائن کی خریدار کمپنی پہلے سے بہت زیادہ فائدے میں رہے گی۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے محمد علی نے کہا کہ ایئرلائن کی نجکاری میں کوئی صوبائی حکومت بھی حصہ نہیں لے سکتی، قومی ایئرلائن کی نجکاری رواں سال کی آخری سہ ماہی میں کر دی جائے گی، ایئرلائن کے 6900 ملازمین کا مستقبل محفوظ ہے، قومی ایئرلائن کی خریدار کمپنی پہلے سے بہت زیادہ فائدے میں رہے گی۔
محمد علی نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری سے قبل لندن کا روٹ بھی بحال کرلیں گے، ایئرلائن کئی ماہ سے منافع میں ہے، اسے خریدنے والوں کو 80 فیصد سے زیادہ حصص بھی دے سکتے ہیں، ایئرلائن خریدنے والے کو اگلے پانچ سال تک ٹیکس کی رعایتوں کا فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایئرلائن کی بولی دینے والوں کو حسابات کی جانچ پڑتال کے لیے 60 دن کا وقت دیں گے، بولی دہندہ کمپنی کا 2 سال میں 200 ارب روپے اور پچھلے تین سال کے دوران مسلسل سالانہ پہلے 100 ارب کا ریونیو ہونا ضروری ہے، بولی میں حصہ لینے والی کمپنیوں کے پاس 30 ارب روپے کا لیکوڈ کیش ہونا بھی ضروری ہے، بولی دہندہ کمپنی کے آڈٹ انٹرنیشنل یا اسٹیٹ بینک کی منظور شدہ آڈٹ فرم سے ہونا ضروری ہے۔
مشیر برائے نجکاری نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری کی شرائط میں ترمیم کی گئی ہے، سرمایہ کاروں کے تمام مطالبات کو تسلیم کیا ہے۔