تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے صدق دل سے تیار ہوں:وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے تحریک انصاف کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے صدق دل سے تیار ہوں. میں چاہتا ہوں مذاکرات آگے بڑھیں، ہماری کمیٹی نے کہا ہے کہ ہم جواب لکھ کر دیں گے.ہاؤس کمیٹی کے لیے تیار ہیں۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کے لیے تحریک انصاف کی پیشکش کو خوش دلی سے قبول کیا، ایک کمیٹی قائم کی گئی اور پھر اسپیکر کے توسط سے مذاکرات شروع ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے مطالبے پر تحریک انصاف نے تحریری مطالبات پیش کیے جس پر ہم نے انہیں آگاہ کیا کہ ان مطالبات کا تحریری جواب دہی دیا جائے گا اور ابھی 28 تاریخ کو ملاقات ہونی ہی تھی کہ اس سے پہلے وہ انکار کرکے بھاگ گئے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری ارکان نے انہیں کہا کہ آپ نے تحریری مطالبات کیے ہیں ہم بھی تحریری جواب دیں گے، آپ تشریف لائیں.
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان میں خوارج کے خلاف آپریشن میں شہید ہونے والے میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے تحریک انصاف مذاکرات آگے ہاؤس کمیٹی انہوں نے کمیٹی کے کے لیے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران : ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کو روکیں گے اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات کریں گے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور جوہری مواد تاحال ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ وہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔