حماس نے 5 غیرملکیوں سمیت 8 یرغمالیوں کو رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسلامک جہاد نے 5 تھائی باشندوں سمیت 8 یرغمالی رہا کردیے، بدلے میں اسرائیل آج بعد میں اسرائیلی جیلوں میں قید 110 فلسطینیوں کو رہا کرنے والا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تیسرے مرحلے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسلامک جہاد نے 5 تھائی باشندوں سمیت 8 یرغمالی رہا کردیے جن میں 3 اسرائیلی شہری بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی خاتون فوجی اگم برگر کو جبالیہ میں فلاحی تنظیم ریڈکراس کے حوالے کیا گیا جبکہ مزید 2 سویلینز یرغمالیوں جن میں ایک خاتون اربیل یہود میں شامل ہیں انہیں غزہ کے شہر خان یونس میں رہا کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق حماس نے آج 5 تھائی یرغمالی بھی رہا کردیے ہیں جنہیں ریڈ کراس حکام کے حوالے کیا گیا ہے جو انہیں اسرائیلی حکام کے حوالے کریں گے۔
واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدےکے تحت آج 110فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلےمیں 8 یرغمالیوں کو رہا کیا جانا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز
حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات سے واقف ایک سینئر فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ قطری اور مصری ثالثوں نے غزہ میں 5 سے 7 سال تک جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نیا فارمولا تجویز کر دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے۔آخری جنگ بندی ایک ماہ قبل اس وقت ختم ہوئی تھی جب اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، اور دونوں فریق اسے جاری رکھنے میں ناکامی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے ثالثوں کے منصوبے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔