وفاق کا آئی جی پنجاب کی خدمات لینے کیلئے رابطہ، پنجاب حکومت کا انکار
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پنجاب حکومت نے وفاق کو دیئے گئے جواب میں کہا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ ہم ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات دینے سے انکار کر دیا ہے۔ حکام نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت پنجاب میں امن و امان کی صورتحال بہتر، کرائم بہت کم ہو گیا، مزید کام جاری ہے، آئی جی کو فی الحال تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات لینے کیلئے پنجاب حکومت سے رابطہ کر لیا۔ پنجاب حکومت نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات دینے سے انکار کر دیا۔ وفاق کی جانب سے پہلے بھی دو بار رابطہ کیا گیا، لیکن بلاوجہ افسران کی تبدیلی قابل قبول نہیں، پنجاب نے وفاق کو آگاہ کیا۔ دوسری جانب حکام کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عثمان انور بہترین خدمات سرانجام دے رہے ہیں، اس لئے کوئی تبدیلی ضروری نہیں، پنجاب حکومت نے وفاق کو دیئے گئے جواب میں کہا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ ہم ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات دینے سے انکار کر دیا ہے۔ حکام نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت پنجاب میں امن و امان کی صورتحال بہتر، کرائم بہت کم ہو گیا، مزید کام جاری ہے، آئی جی کو فی الحال تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات پنجاب حکومت
پڑھیں:
ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کی غزہ کیلئے عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل
---فائل فوٹوملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔
انور ابراہیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں رونما ہونے والا المیہ ہماری انسانیت کا امتحان ہے، غزہ میں پورے پورے خاندان اور بچوں کا قتل ہو رہا ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، انسانی جان اور وقار کی یہ ہولناک بے توقیری ختم ہونی چاہیے، ملائیشیا تمام عالمی رہنماؤں سے غزہ پر فوری اقدام کی اپیل کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب سے بنیادی اخلاقی ضابطے کی خلاف ورزی ہے، بین الاقوامی قانون پر یقین رکھنے والی حکومتیں ایک آواز ہوں، انسانی زندگی کی قدر کرنے والی قومیں ایک آواز ہوں، اسرائیل پر اثر ورسوخ رکھنے والے فیصلہ کن عمل کرنے کی ہمت کریں۔
فلاحی تنظیم سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ غزہ میں صورتحال تباہ کُن ہے، ہر فرد بھوک کا شکار ہے۔
انور ابراہیم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ غزہ میں قتل عام، بمباری روکنے، بنا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں، یہ اخلاقی قیادت کا وقت ہے، یہ وہ لمحہ ہے جب ہمیں ان اقدار کا دفاع کرنا ہے جن کا ہم دعویٰ کرتے ہیں۔
ملائیشین وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملائیشیا غزہ میں امداد، بنیادی انسانی اصولوں کی بحالی کے لیے تمام قوموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، ایسا نہ ہو کہ ہمارا شمار خاموش تماشائی کے طور پر کیا جائے، اپنے ضمیر کی رہنمائی کریں، درد کا جواب ہمدردی سے دیں اور انسانیت کی خاطر امن کی تلاش کریں۔