مذہب کے نام پر ووٹ دینا ہو تو روزگار اور اسکول کی تمنا ختم کرنی چاہیئے، کنہیا کمار
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کانگریس کے لیڈر نے مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ داروں کے قرضے معاف کر دئیے گئے ہیں، ملک میں اس وقت سب سے زیادہ بے روزگاری ہے، آج ملک میں نوجوان خودکشی کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی لیڈروں کے بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ آج کانگریس نے نوجوان لیڈر کنہیا کمار نے ایک ایسا بیان دیا ہے جو سرخیوں میں بنا ہوا ہے۔ کنہیا کمار نے کہا کہ اگر آپ کی سوچ میں مذہب کی بنیاد پر ووٹ دینے کا فیصلہ درست فیصلہ ہے تو آپ کانگریس کو ووٹ مت دیجئے گا۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر کنہیا کمار نے کہا ہے کہ اگر لوگ مذہب کے نام پر ووٹ دیتے ہیں تو ان کو اسکول کی خواہش ختم کردینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام ذات پات کے نام پر ووٹ دیتی ہیں تو انہیں نئے اور بنیادی ضرورت کے لئے ہسپتال کی خواہش ختم کر دینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مذہب کے نام پر ووٹ دینا چاہتا ہے تو وہ کانگریس کو ووٹ نہ دے چونکہ کانگریس مذہب کی سیاست نہیں کرتی اور مذہبی چولہے پر سیاسی روٹی نہیں سینکتی۔
کانگریس کے لیڈر کنہیا کمار نے مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ داروں کے قرضے معاف کر دئیے گئے ہیں، ملک میں اس وقت سب سے زیادہ بے روزگاری ہے، آج ملک میں نوجوان خودکشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں طلبہ پر لاٹھی چارج کیا گیا، گاندھی اور گوڈسے کے سوال پر کنہیا کمار نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس پر سیاست نہیں کر سکتی کیونکہ یہاں گاندھی کو سب سے پہلے یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے کہ گاندھی سے زیادہ مذہبی شخص کوئی نہیں تھا۔ وہیں دہلی عام آدمی پارٹی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کنہیا کمار نے کہا کہ دہلی میں پینے کا پانی گندا ہے، امیر لوگ آر او لگا سکتے ہیں، لیکن ہر کوئی آر او نہیں لگا سکتا، عام لوگوں کو بغیر فلٹر کا پانی پینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں اہم مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹائی جا رہی ہے، دہلی میں سڑکوں کی حالت خراب ہے، اس پر کسی کا دھیان نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے نام پر ووٹ ملک میں کہ اگر
پڑھیں:
علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی
تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،اب فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے،قاری حنیف جالندھری کا وفاق المدارس کنونشن سے خطاب
سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا گیاہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔قاری حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملتان میں وفاق المدارس کے زیر اہتمام خدمات و تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے۔ لاکھوں لوگوں نے قربانیاں اسلام کے نام پر دی تھی ،انگریز نے اپنی نگرانی میں علی گڑھ کا مدرسہ بنایا ،علی گڑھ مدرسے کو اپنی نگرانی میں نصاب دیا،فارسی زبان کو علی گڑھ مدرسے سے خارج کیا گیا،اس سب صورتحال کو دیکھتے ہوئے دیوبند میں مدرسے کا قیام لایا گیا،اغیار ہمیں فرقوں میں لڑائے گا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،ہمارے اوپر زیادہ غصہ ہے کہ انہوں نے مدرسے،مذہب اور ملا کو بچا لیا، روشن خیال کو کہتے ہیں اپنا بندہ ہے ،مذہب سے دور ہو جاؤ اسے روشن خیالی کہتے ہیں ،اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،ہم عوام کے رنگ میں زندگی گزارے رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے۔ قوانین بناتے ہیں 18 سال کی عمر سے پہلے نکاح نہیں ہوگا ، ۔ کیا یہ قوانین پاکستان میں بننے چاہیے۔جنس کی تبدیلی کا اسلام سے کیا تعلق ۔مجھ سے سوال کیا کہ اسلامی نظام کے لیے آپ نے کیا کیا ۔ میں نے جواب دیا مجھے اسلامی نظام کے لیے ووٹ کتنے دیے ہیں ۔پنجاب والو اٹھو گے کہ نہیں۔ مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا ہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔کنونشن سینٹر سے کام آگے بڑھ گیا ہے ۔اب تو یہ فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے ۔ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو ۔24 گھنٹے اسلام آباد آنے میں لگیں گے ہمیں۔ہم نے آگے بڑھنا ہے۔پنجاب کو جگاؤ جنوبی پنجاب کو جگاؤ۔۔قوم کو اپنے ساتھ کھڑا کرو ۔عوام میں بیداری پیدا کریں ۔آپ کو غلامی کی طرف لے کر جایا جا رہا ہے ۔ڈمی مدارس کو تسلیم نہیں کرتے ۔وفاق اور مدارس اور اتحاد المدارس کو مانتا ہوں ۔پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔