کانگریس کے لیڈر نے مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ داروں کے قرضے معاف کر دئیے گئے ہیں، ملک میں اس وقت سب سے زیادہ بے روزگاری ہے، آج ملک میں نوجوان خودکشی کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی لیڈروں کے بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ آج کانگریس نے نوجوان لیڈر کنہیا کمار نے ایک ایسا بیان دیا ہے جو سرخیوں میں بنا ہوا ہے۔ کنہیا کمار نے کہا کہ اگر آپ کی سوچ میں مذہب کی بنیاد پر ووٹ دینے کا فیصلہ درست فیصلہ ہے تو آپ کانگریس کو ووٹ مت دیجئے گا۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر کنہیا کمار نے کہا ہے کہ اگر لوگ مذہب کے نام پر ووٹ دیتے ہیں تو ان کو اسکول کی خواہش ختم کردینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام ذات پات کے نام پر ووٹ دیتی ہیں تو انہیں نئے اور بنیادی ضرورت کے لئے ہسپتال کی خواہش ختم کر دینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مذہب کے نام پر ووٹ دینا چاہتا ہے تو وہ کانگریس کو ووٹ نہ دے چونکہ کانگریس مذہب کی سیاست نہیں کرتی اور مذہبی چولہے پر سیاسی روٹی نہیں سینکتی۔

کانگریس کے لیڈر کنہیا کمار نے مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ داروں کے قرضے معاف کر دئیے گئے ہیں، ملک میں اس وقت سب سے زیادہ بے روزگاری ہے، آج ملک میں نوجوان خودکشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں طلبہ پر لاٹھی چارج کیا گیا، گاندھی اور گوڈسے کے سوال پر کنہیا کمار نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس پر سیاست نہیں کر سکتی کیونکہ یہاں گاندھی کو سب سے پہلے یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے کہ گاندھی سے زیادہ مذہبی شخص کوئی نہیں تھا۔ وہیں دہلی عام آدمی پارٹی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کنہیا کمار نے کہا کہ دہلی میں پینے کا پانی گندا ہے، امیر لوگ آر او لگا سکتے ہیں، لیکن ہر کوئی آر او نہیں لگا سکتا، عام لوگوں کو بغیر فلٹر کا پانی پینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں اہم مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹائی جا رہی ہے، دہلی میں سڑکوں کی حالت خراب ہے، اس پر کسی کا دھیان نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے نام پر ووٹ ملک میں کہ اگر

پڑھیں:

مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس

جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپکی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جسکے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑینگے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے امیر اور غریب کے درمیان فرق میں مبینہ اضافہ پر مودی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی نیند سے بیدار ہونا چاہیئے ورنہ ملک کو خوفناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کانگریس کمیونیکیشن کے انچارج و جنرل سکریٹری، جے رام رمیش نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انتہائی امیروں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ورلڈ ویلتھ رپورٹ 2025ء کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024ء میں ملک میں 33,000 اعلیٰ مالیت والے افراد کو شامل کیا گیا۔ جے رام رمیش نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا کہ مودی حکومت کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کی وجہ سے، امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر، امیر تر اور غریب، غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے 80 کروڑ لوگوں کو سرکاری راشن دینا پڑ رہا ہے، جبکہ "سپر امیر" کی تعداد بڑھ کر 3.78 لاکھ ہوگئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے عام لوگ اپنی کم آمدنی اور بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے اپنی پرانی بچت بینک سے نکال کر یا قرض لے کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، عام آدمی کو ملک میں اپنے لئے کوئی مواقع نظر نہیں آرہے ہیں اور اس لئے موقع ملتے ہی بیرون ملک مزدوری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، امیر بھی بیرون ملک اپنے اثاثے بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپ کی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جس کے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • افسوس بھارت نے سیاست کو مذہب سے جوڑ دیا: رمیش سنگھ اروڑا
  • چین اور برطانیہ کو اقتصادی ڈائیلاگ کے نتائج کو مزید گہرا کرنےکی کوشش کرنی چاہیئے، چینی نائب وزیر اعظم
  • بلوچستان میں کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں میں واپس کیسے لایا جاسکتا ہے؟ (Eid Story)
  • ریاست منی پور کے لوگ مودی کی بے رخی اور غیر حساسیت کی قیمت چکا رہے ہیں، جے رام رمیش
  • بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف
  • وزیر مملکت بلال بن ثاقب کی ایلون مسک کے والد سے ملاقات
  • ساحل کے سائے میں محرومیوں کی داستان
  • مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس
  • قربانی کیلئے جانوروں کی تعداد زیادہ ہونا چاہیئے یا قیمتی جانور ؟ جانئے
  • تعلیمی اداروں میں امتحانات ختم کر دینا چاہییں؟