Jang News:
2025-07-25@00:55:05 GMT

9 مئی اور 16 دسمبر والے شہریوں میں کیا فرق ہے: جسٹس مسرت ہلالی

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

9 مئی اور 16 دسمبر والے شہریوں میں کیا فرق ہے: جسٹس مسرت ہلالی

سپریم کورٹ— فائل فوٹو

سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سوال کیا کہ 9 مئی اور 16 دسمبر والے شہریوں میں کیا فرق ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک میں شہریوں کے بچے شہید ہوئے۔

سابق چیف جسٹس جواد خواجہ کے وکیل نے کہا کہ 16 دسمبر والے افراد دہشتگردانہ واقعات میں ملوث تھے، ان کے ٹرائل کے لیے ترمیم کرنا پڑی تھی۔

دورانِ سماعت جسٹس حسن اظہر نے ریمارکس دیے کہ 9 مئی ملزمان کا ٹرائل ہو لیکن فوجی عدالتوں میں نہیں، خود متاثرہ فرد شفاف ٹرائل نہیں دے سکتا۔

کل کے ریمارکس میں 2 ججز نہیں 2 لوگ کہا تھا: جسٹس جمال مندوخیل

سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ مخصوص قانون کے تحت بننے والی عدالت کا دائرہ اختیار محدود ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ملک کے ڈھائی صوبے دہشتگردی کی لپیٹ میں ہیں، ملک میں مکتی باہنی کی تحریک نہیں، حملہ آور سویلینز ہی ہیں۔

جسٹس محمد علی نے کہا کہ آرمی ایکٹ کی شق 2 ون ڈی 2 کالعدم کرنے سے کلبھوشن کیس میں ملٹری ٹرائل نہیں ہو سکے گا۔

وکیل خواجہ احمد حسن بولے کہ ملک دشمن جاسوس کا ٹرائل انسدادِ دہشتگردی عدالت میں ہوگا۔

جسٹس امین نے کہا کہ عجیب بات ہے، قانون کی شق کالعدم قرار دی جائے اور کہا جائے اسپیشل ریمیڈی والوں کوا ستثنیٰ ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس مندوخیل نے کہا کہ ایف بی علی کیس میں تنازع ہوا تھا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے ویسا بھی ہو سکتا ہے، آج کل ایسی بھی سوچ ہے کہ کوئی سیاسی جماعت ایسی حرکت کرے تو کیا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز میں نے مہران بیس اور دیگر چند واقعات کا ذکر کیا تھا۔

بعدازاں عدالت نے سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا

—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس خادم حسین اور جسٹس اعظم خان نے حکم جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کمیشن کی تشکیل کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا فیصلہ معطل کر دیا۔

راؤ عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے کمیشن کی تشکیل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • پارٹی کے لیڈر بانی پی ٹی آئی ہیں شاہ محمود قریشی نہیں: سلمان اکرم راجا
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ  
  • نومئی کرنے اور کرانے والے پاکستان کے اصل دشمن ہیں، عظمی بخاری
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • شبلی فراز کی نو مئی کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت (کل )تک ملتوی
  • ’حکومتِ پاکستان غریب شہریوں کے لیے وکلاء کی فیس ادا کرے گی‘
  • روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
  • کسی اپیل کے زیر التوا ہونے سے چیلنج شدہ فیصلے پر عملدرآمد رک نہیں جاتا، سپریم کورٹ