غزہ میں جنگبندی کے بعد ملبے تلے سینکڑوں لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اپنی ایک رپورٹ میں اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ اگر 100 بڑے ٹرالے روزانہ کی بنیاد پر غزہ سے ملبہ ہٹانے کا کام انجام دیں تو اس کام کو 15 سال لگ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ الجزیره نے رپورٹ دی کہ جنگ بندی کے بعد سے غزہ میں امدادی کارکن ملبے ہٹانے میں مصروف ہیں۔ ملبہ ہٹانے کا ایک مقصد بقیہ شہداء کی لاشوں کو تلاش کرنا ہے۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق، غزہ میں اس وقت تک 14 ہزار 222 افراد لاپتہ ہیں اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ وہ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ ملبے سے لاشیں نکالنے کا کام ایسی صورت حال میں جاری ہے جب دو ہفتے قبل اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ اگر 100 بڑے ٹرالے روزانہ کی بنیاد پر ملبہ ہٹانے کا کام انجام دیں تو اس کام کو 15 سال لگ سکتے ہیں۔ نیز اس کام کے لئے تقریباََ 1.
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
خان یونس میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے شہید 3 مزید فلسطینیوں کی لاشیں بر آمد ہوئیں، جن میں سے ایک لاش نوجوان فلسطینی باکسر کی تھی، غزہ میں شہداء کی کل تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 664 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صیہونی فوج نے غزہ میں فضائی حملہ کرکے نوجوان فلسطینی باکسر کو شہید کر دیا۔ خان یونس میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے شہید 3 مزید فلسطینیوں کی لاشیں بر آمد ہوئیں، جن میں سے ایک لاش نوجوان فلسطینی باکسر کی تھی، غزہ میں شہداء کی کل تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 664 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے مسلسل کارروائیاں کرتے ہوئے ٹینکوں سے مکانات کی بڑی تعداد کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی بڑی تعداد یاسر عرفات کے خستہ حال ولا میں منتقل ہونے پر مجبور ہے۔