’’کرپشن کی تو اللہ کا عذاب نازل ہو‘‘سرکاری ملازمین سے حلف لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین سے کرپشن نہ کرنے کا حلف لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبے میں 37 ڈی ایچ اوز سے کرپشن نہ کرنےکا حلف لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں تمام ڈی ایچ اوزکےعملے کو مشیر صحت کے دفتر میں بلایا جائے گا۔
اہم فیصلے کے تحت ڈی ایچ اوز کو تحریری حلف نامے فراہم کیےجائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایچ اوز اور عملےسےحلف لیاجائےگا کہ انہوں نےکرپشن کی تو ان پراللہ کا عذاب نازل ہو۔
لاہور سمیت پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3فروری سے ہوگا
ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈی ایچ اوز سے قوم کے پیسے ذاتی مفاد کے لیے استعمال نہ کرنے، محنت سےکام کرنےاورشعبہ صحت کو مزید بہتربنانےکاحلف لیا جائے گا۔
مشیر صحت احتشام علی نے تصدیق کی ہے کہ کرپشن کے خاتمے اور شعبہ صحت بہتری کے لیے ڈی ایچ اوز سےحلف لیا جائے گا اور جس کےخلاف بھی شکایت ملی، تحقیقات پرکرپشن ثابت ہوئی توکارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وژن کےمطابق کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائےگا۔
وکالت کے لائسنس حاصل کرنے کے خواہشمند طلبا کیلئے بار ووکیشنل کورس لازمی
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈی ایچ اوز
پڑھیں:
بیک وقت پینشن اورتنخواہ لینے پر پابندی عائد
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت حاصل کرنے پر پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، وزارت خزانہ نے آفس میمورنڈم جاری کر دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزار ت خزانہ کی جانب سے آفس میمورنڈم کے مطابق، وفاقی حکومت کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو، 60 سال کی عمر کے بعد، اگر دوبارہ ملازمت پر رکھا جاتا ہے تو وہ سابقہ ملازمت کی پینشن یا موجودہ ملازمت کی تنخواہ میں سے، کسی ایک کے حقدار ہوں گے۔
وزارت خزانہ نے پے اینڈ پنشن کمیشن 2020 کی سفارشات کی روشنی میں احکامات جاری کیے ہیں، جن کے تحت ریگولر یا کنٹریکٹ ری ایمپلائمنٹ یا اپوائنٹمنٹ کی صورت میں تنخواہ یا پنشن میں سے ایک ہی چیز ملے گی۔
وزارت خزانہ کے مطابق پینشنر کو پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز حاصل کرنے کا آپشن دیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:فضل الرحمٰن کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور، کراچی، کوئٹہ میں ملین مارچ کا اعلان