اسٹیڈیم کی اَپ گریڈیشن؛ آئی سی سی سے خصوصی پاسسز کی جگہ ریونیو لیں گے
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا اسٹیڈیم اَپ گریڈیشن کے بعد آئی سی سی سے ملنے والے پاسسز کی جگہ اسکا ریونیو لینے کا اعلان کردیا۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے باضابطہ طور پر کہا کہ 7 فروری کو قذافی اسٹیڈیم میں افتتاحی تقریب منعقد ہوگی۔
چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب 16 فروری کو منعقد ہوگی، جس کے مہمان خصوصی وزیراعظم شہباز شریف ہوں گے جبکہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی افتتاحی تقریب 11 فروری کو ہوگی، جہاں صدر مملکت آصف علی زرداری تقریب کے متوقع مہمان خصوصی ہوں گے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ کون ہوگا اِن کون آؤٹ فیصلہ آج ہوگا
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سربراہ سمیت تمام آفیشلز اور ایونٹ میں شریک ٹیموں کے عہدیدان کو مدعو کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیڈیم کی اَپ گریڈیشن کے دوران اضافی رقم خرچ ہوئی ہے جس میں ساؤنڈ سسٹم سمیت ایل ای ڈی لائٹس وغیرہ کا اضافہ تھا تاہم اخراجات میں کمی کیلئے آئی سی سی سے پاسسز ملنے تھے جسے منع کرکے اسکا ریونیو لیں گے۔
مزید پڑھیں: کیا قذافی اسٹیڈیم کے انکلوژر سے ''عمران خان'' کا نام ہٹایا جارہا ہے؟
محسن نقوی نے کہا کہ ہم نے میزبان ملک کو ملنے والے آئی سی سی کے پاسز کی جگہ ریونیو مانگا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم (یعنی) پی سی بی وفاقی حکومت سے کوئی گرانٹ نہیں لیتا یہ بورڈ کا اپنا پیسہ ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹیڈیم اَپ گریڈ کرنیوالے مزدور بنیں گے مہمان
صائم ایوب کے حوالے سے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ نوجوان اوپنر کو ابھی تھوڑا صائم اور لگے گا ڈاکٹرز نے انہیں مزید 4 سے 5 ہفتے تک آرام کا مشورہ دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ پی سی بی
پڑھیں:
پی سی بی کیساتھ مالی تنازع، سابق ہیڈکوچ نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی واجبات کی عدم ادائیگی پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے دروازے پر دستک دے دی۔
کھیلوں کی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے درمیان مالی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، جو ان کے دسمبر گزشتہ سال عہدہ چھوڑنے کے بعد سامنے آیا۔
گیلسپی نے پی سی بی پر معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اب تک مکمل ادائیگی نہیں کی گئی۔
ای ایس پی این کرک انفو کے ذرائع کے مطابق گیلسپی نے اپنے واجبات کی ادائیگیوں کے لیے پی سی بی سے رابطہ کیا، ان میں وہ بونس بھی شامل ہیں جن کا وعدہ بورڈ نے اکتوبر 2024 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے اور نومبر میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے پر کیا تھا۔
سابق آسٹریلوی فاسٹ باؤلر نے یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سامنے بھی اٹھایا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا آئی سی سی کے پاس اس تنازع میں مداخلت کا اختیار ہے یا نہیں۔
گیلسپی کا کہنا ہے کہ انہیں پی سی بی کی جانب سے مالی معاوضے سے متعلق مخصوص تحریری یقین دہانیاں دی گئی تھیں، جو تاحال پوری نہیں ہوئیں۔
خیال رہے کہ اکتوبر 2024 میں پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، انہوں نے پی سی بی اور سلیکشن کمیٹی کے رکن عاقب جاوید سے اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔
بعد ازاں، جیسن گیلسپی نے آسٹریلیا میں پاکستان کی ون ڈے ٹیم کی عبوری کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔
تاہم، دسمبر میں دورہ جنوبی افریقہ کے لیے اسسٹنٹ کوچ ٹم نیلسن کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے پر جیسن گلیسپی پی سی بی سے ناراض ہوگئے اور انہوں نے جنوبی افریقہ جانے سے انکار کر دیا تھا۔
جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے عاقب جاوید کو قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا عبوری ہیڈ کوچ مقرر کر دیا تھا۔
دوسری جانب، پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جیسن گیلسپی نے معاہدے کے تحت مطلوبہ 4 ماہ کا نوٹس بورڈ کو نہیں دیا۔
گزشتہ روز، پی سی بی کی جانب سے پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں وضاحت کی گئی کہ قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ نے سیٹلمنٹ کے لیے خط لکھا تھا، جس پر انہیں کنٹریکٹ کی خلاف ورزی اور بقایا جات کا بتادیا گیا تھا۔
پی سی بی کی پریس ریلیز کے مطابق جیسن گلیسپی خود عہدہ چھوڑ گئے تھے اور کنٹریکٹ کے مطابق انہیں 4 ماہ کی تنخواہ کے برابر رقم بورڈ کو ادا کرنی ہے، معاہدے کے مطابق کرکٹ بورڈ گلیسپی کو برطرف کرتا تو انہیں 4 ماہ کی تنخواہ ادا کی جاتی۔
تاہم، یہ واضح نہیں کہ آیا پی سی بی گیلسپی سے نوٹس پیریڈ کے بغیر استعفیٰ دینے پر ہرجانے کا مطالبہ کرے گا یا نہیں، لیکن بورڈ اس آپشن پر غور کر رہا ہے۔ فی الحال پی سی بی کا مؤقف ہے کہ وہ گیلسپی کے کسی بھی بقایاجات کا مقروض نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟