گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری کیخلاف سکردو میں مظاہرہ (2)
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
نماز جمعہ کے بعد ریلی نکالی گئی، جو یادگار شہداء چوک پر پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ احتجاجی جلسے میں ہزاروں کی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
گستاخ ا امام مہدی کیخلاف سکردو میں مظاہرہ اور ریلی
اسلام ٹائمز۔ حضرت امام مہدی (عج) کی شان میں گستاخی کرنے والے شخص کی عدم گرفتاری کیخلاف سکردو میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ نماز جمعہ کے بعد ریلی نکالی گئی، جو یادگار شہداء چوک پر پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ احتجاجی جلسے میں ہزاروں کی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ تکفیری شخص نے امام زمانہ کی شان میں بدترین گستاخی کی جو ہر صورت قابل مواخذہ ہے۔ حکومت نے اس ملعون کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا نہ دی تو پورے گلگت بلتستان کو جام کر دیا جائے گا۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
ادارت: مقبول ملک
ایک جرمن عدالت نے آج منگل 16 ستمبر کو ایک افغان شخص کو، گزشتہ سال ایک اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملے میں ایک پولیس افسر کو ہلاک کرنے اور پانچ دیگر کو زخمی کرنے پر عمر قید کی سزا سنا دی۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب جرمنی میں امیگریشن اور سلامتی کے بارے میں شدید بحث جاری ہے اور ملک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (AfD) کی حمایت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ملزم کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے اس کا نام صرف سلیمان اے بتایا گیا ہے، جس نے گزشتہ سال مئی کے آخر میں جرمنی کے مغربی شہر منہائیم میں اسلام مخالف گروپ ’پیکس یوروپا‘ کی جانب سے منعقد کی گئی ایک ریلی کے دوران لوگوں پر ایک بڑے شکاری چاقو سے حملہ کیا تھا۔
(جاری ہے)
سلیمان اے نے اس ریلی سے خطاب کرنے والے ایک شخص اور کئی مظاہرین پر حملہ کیا، جس کے بعد پھر ایک پولیس افسر کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ پولیس افسر بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
ملزم کو جون 2024ء میں اس کی گرفتاری کے دوران لگنے والی چوٹوں کے بعد ہسپتال میں انتہائی نگہداشت سے فارغ ہونے کے بعد مقدمے کی سماعت سے پہلے حراست میں لیا گیا تھا۔
اگرچہ استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نامی گروپ کے ساتھ ہمدردی رکھتا تھا، تاہم اس پر دہشت گرد کے طور پر مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ اسے ایک قتل اور اقدام قتل کے پانچ الزامات کا سامنا تھا۔