سرگودھا (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ وزیراعظم پرچی آنے پر مذاکرات کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعظم کی حیثیت پالشیے یا اردلی سے زیادہ نہیں ہے، ان کے پاس کوئی اختیار نہیں۔ وزیراعظم پرچی آنے پر مذاکرات کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی عوام کے ووٹ سے اقتدار میں آئی۔ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی سندھ کے لوگوں کا سودا کرکے پانی کی تقسیم کرنے پر راضی ہو جائے گی۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم پیکا ایکٹ ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، حکومت آزادی رائے پر قدغن لگا رہی ہے۔ پیپلز پارٹی پیکا قانون کے خلاف باتیں کرتی تھی، لیکن اب خاموش ہے۔ پاکستان میں آزادی صحافت یا آزادی کی بات کرنے کا معاملہ ختم ہوچکا ہے۔میڈیا نمائندگان کھل کر لکھ سکتے ہیں نہ ہی کھل کر بات کر سکتے ہیں۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو امریکا یا انگلستان سے کوئی امید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا پر آرٹیکل 6 لگانا چاہیے۔ انہوں نے الیکشن الیکشن چوری کرانے میں موجودہ حکمرانوں کا ساتھ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں لیکن ہمارا قصور کیا ہے یہ ہمیں معلوم نہیں۔ پارلیمانی کمیٹی بنانے کے لیے میرے لکھے ہوئے خط کا ابھی تک وزیراعظم کی طرف سے جواب نہیں دیا گیا۔ یہ معاملے کو لٹکانا چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

کیا ٹرمپ 2028 میں بھی صدارتی الیکشن لڑیں گے؟ اشارے واضح ہونے لگے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر امریکی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے اور ان کے آئندہ انتخابات (الیکشن 2028ء) میں حصہ لینے کے اشارے واضح ہونے لگے ہیں۔

ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ 2028 کے الیکشن میں بھی میدان میں اتر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی مذاق نہیں، بلکہ سنجیدہ سوچ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ وہ دوبارہ صدر بنیں اور ان کے بقول ایسا ممکن ہے،  البتہ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اس پر بات کرنا فی الحال قبل از وقت ہو گا۔

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ کے آفیشل اسٹور پر ٹرمپ 2028 کے نعرے والی ٹوپی فروخت کے لیے پیش کر دی گئی ہے، جس کی قیمت 50 ڈالر رکھی گئی ہے۔

ابتدائی طور پر ٹوپی پر مستقبل روشن ہے، قوانین دوبارہ بنائیں لکھا گیا تھا، جسے حیران کن طور پر بعد میں تبدیل کر کے  میڈ ان امریکا بیانیہ 2028 کر دیا گیا۔

ایریک ٹرمپ،  ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ہیں، کو بھی یہ ٹوپی پہنے دیکھا گیا ہے، جس سے قیاس آرائیاں مزید شدت اختیار کر گئی ہیں۔

صحافیوں نے وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ سے بھی اس بارے میں سوال کیا، تاہم انہوں نے اس پر کوئی واضح جواب دینے سے گریز کیا۔

یاد رہے  کہ امریکی آئین کے مطابق کوئی بھی شخص 2بار سے زائد ملک کا صدر نہیں بن سکتا، مگر ٹرمپ کے تازہ اشاروں نے یہ بحث چھیڑ دی ہے کہ کیا کوئی قانونی گنجائش نکالی جا سکتی ہے؟ یا نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی 2017 سے 2021 تک امریکا کے صدر رہ چکے ہیں اور گزشتہ برس 2024 میں دوبارہ صدر بننے کے بعد انہوں نے آتے ہی غیر معمولی فیصلوں اور اقدامات کے ذریعے نہ صرف امریکی سیاست اور معیشت میں، بلکہ دنیا بھر میں ہلچل مچا کر رکھ دی ہے۔

ٹرمپ کے اشاروں کو دیکھتے ہوئے ماہرین کی نظریں اب 2028  کے الیکشن پر لگی ہیں کہ کیا ٹرمپ ایک بار پھر تاریخ رقم کرنے والے ہیں اور اس کے لیے وہ کیا اقدامات کریں گے، جس سے ان کی اس خواہش کی راہ ہموار ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ’’ملیریا کو ختم کرنا ہے‘‘ قابلِ علاج بیماری کیخلاف جنگ کیلیے وزیراعظم کا پیغام
  • کیا ٹرمپ 2028 میں بھی صدارتی الیکشن لڑیں گے؟ اشارے واضح ہونے لگے
  • بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، وزیراعظم آزاد کشمیر
  • متنازع نہروں کے معاملے پر پی پی کا وفد بات چیت کیلیے وزیراعظم ہاؤس پہنچ گیا
  • ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
  • وفاق نے معاملہ خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
  • پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنالیا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیرخزانہ
  • پاکستان اور ترکیہ کی غزہ بربریت کی مذمت، اردوان کی دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پاکستان کی حمایت
  • سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے، عمر ایوب
  • پیپلز پارٹی کو حکومت سے علیحدہ ہونا پڑا تو 2 منٹ نہیں لگائیں گے، ناصر حسین شاہ