ٹرمپ کا اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکا نے 7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
امریکا نے ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کردیا۔
محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں 7 ہزار 300 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ جبری بیدخل کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر پر تشدد واقعات میں ملوث افراد تھے۔
ذرائع کے مطابق امریکا میں غیرقانونی طورپر مقیم چند پاکستانی بھی گرفتار ہوئے۔ یہ کارروائیاں شکاگو، سی ایٹل، اٹلانٹا، بوسٹن، لاس اینجیلس اور نیوآرلینز سمیت مختلف شہروں میں کی گئی ہیں۔
محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق صرف 27 جنوری کو 956 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا۔ چھاپے اسکولوں اور گرجاگھروں میں بھی مارے گئے ہیں۔ ان گرفتاریوں کے ڈر سے بعض غیرقانونی تارکین وطن نے کام پر جانا اور بچوں کو اسکول بھیجنا تک چھوڑ دیا ہے۔
امریکا کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم کا کہنا ہےکہ سڑکوں سے گند کے ڈھیر صاف کیے جائیں گے۔ گرفتار افراد کی تعداد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سن 2024 میں صدر بائیڈن کے آخری سال اقتدار میں صرف 310 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے بریفنگ میں بتایا کہ 97فیصد ایسے افراد ڈپورٹ کیے گئے جنہیں بائیڈن دور میں بیدخلی کا حکم دیا گیا تھا۔بائیڈن دور میں قانون کی خلاف ورزی کی جارہی تھی جو اب نہیں کی جا رہی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو صدارت کا عہدہ سنبھالا تھا اور غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غیرقانونی تارکین وطن کو
پڑھیں:
امریکا ہیلو وین پربڑی دہشتگردی سے بال بال بچ گیا؛ داعش کے 4 افراد گرفتار
مشی گن (ویب ڈیسک)داعش سے منسلک چیٹ گروپ میں نوجوان امریکا پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے ریاست مشی گن میں ایک کارروائی میں ہیلووین کے موقع پر دہشت گرد حملے کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کش پٹیل نے بتایا کہ ایک ممکنہ دہشت گرد حملے کو ناکام بناتے ہوئے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔
تاہم انھوں نے گرفتار افراد کی تعداد نہیں بتائی اور نہ ہی کسی کی شناخت ظاہر کی ہے البتہ مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یہ تعداد 2 سے 4 ہوسکتی ہے۔ایف بی آئی کے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے یہ افراد ہیلووین کے موقع پر ایک پُرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔سی این این کے مطابق گرفتار ہونے والوں کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں اور داعش کے ایک آن لائن چیٹ گروپ میں دہشت گرد منصوبے پر عمل درآمد پر گفتگو کر رہے تھے۔ایف بی آئی نے بتایا کہ ہم نے داعش سے منسلک اس چیٹ گروپ میں ایک خفیہ اہلکار کو ابتدائی مرحلے میں ہی شامل کر دیا گیا تھا تاکہ نظر رکھی جا سکے۔
ذرائع کے مطابق گروپ کے اراکین امریکی شہروں میں ممکنہ حملے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کر رہے تھے تاہم ہدف اور وقت کا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔ان میں سے بعض افراد نے زیادہ تربیت کی ضرورت کا اظہار کیا جب کہ ایک کم عمر رکن نے فوری کارروائی پر زور دیا۔تحقیقات کے دوران مشتبہ افراد کی شوٹنگ رینج پر مشق کی ویڈیوز بھی سامنے آئیں جہاں وہ AK-47 اور دیگر خودکار ہتھیاروں سے گولیاں چلانے اور ہائی اسپیڈ ری لوڈنگ کی تربیت حاصل کر رہے تھے۔ان گفتگوؤں میں پمپکن ڈے (کدو کا دن) کا حوالہ بھی دیا گیا جو ممکنہ طور پر ہیلووین کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ایف بی آئی کے ڈیٹرائٹ فیلڈ آفس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ادارے نے ڈیئربورن اور انکاسٹر شہروں میں کارروائیاں کیں، تاہم عوام کو یقین دلایا کہ اس وقت کسی قسم کا خطرہ موجود نہیں۔تاحال گرفتار افراد کے خلاف باضابطہ الزامات عائد نہیں کیے گئے تاہم حکام کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور مزید گرفتاریوں کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔