خارجی دہشتگردوں کی پے در پے ہلاکتیں، سرغنہ نور ولی محسود کی خفیہ گفتگو منظرعام پر
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
خارجی دہشت گردوں کی پے در پے ہلاکتوں کی وجہ سے فتنۃ الخوارج کی قیادت موبائل فون کے استعمال سے خائف ہو گئی، اس سلسلے میں فتنۃ الخوارج کے سرغنہ نور ولی محسود کی خفیہ گفتگو منظر عام پر آ گئی۔
ذرائع کے مطابق کالعدم فتنۃ الخوارج کے سرغنہ خارجی نور ولی محسود کی جانب سے تمام دہشتگردوں کے موبائل فون استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ خفیہ گفتگو میں خارجی نور ولی محسود دہشتگردوں کو موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی ہدایات دے رہا ہے۔
خارجی نور ولی محسود نے کہا کہ ’’سارے مجاہدین کو یہ پیغام پہنچا دو کہ موبائل سادہ ہو یا انٹرنیٹ والا ہو، مستقبل میں کسی کو بھی استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ جب ضرورت ہو تو موبائل استعمال کریں اور پھر فوراً بند کر دیں‘‘۔
ذرائع کے مطابق خارجی نور ولی محسود نے اپنی خفیہ گفتگو میں مزید کہا کہ ’’ہماری چھان بین ہو رہی ہے اور ہم پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ سب مجاہدین کو کہہ دو کہ بلاضرورت موبائل کے استعمال کی اجازت کسی کو نہیں ہے‘‘۔
خارجی نور ولی محسود نے کہا کہ ’’صرف ضرورت کے تحت موبائل استعمال کرنا ہے اور پھر فوراً بند کر کے اس سے دُورہو جانا ہے‘‘۔
موبائل استعمال پر پابندی کا مقصد سکیورٹی فورسز کی نظر سے بچنا ہے، دفاعی ماہرین
دوسری جانب دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پابندی اس وقت عائد کی گئی ہے جب فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کی ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دہشتگردوں کی ہلاکتوں کی وجہ سے فتنۃ الخوارج کی قیادت سکیورٹی تدابیر میں سختی لانے پر مجبور ہوئی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس سے قبل بھی دہشتگردوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے فتنتہ الخوارج نے مختلف اقدامات کیے۔یہ پابندی اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ فتنۃ الخوراج کو پے درپے ہلاکتوں کا سامنا ہے۔ موبائل فون کے استعمال پر پابندی کا مقصد سکیورٹی فورسز کی نظر سے بچنا ہے۔
دفاعی ماہرین نے بتایا کہ موبائل فون کے استعمال پر پابندی کا مقصد خارجیوں کے مواصلاتی نظام کو بھی خفیہ رکھنا ہے۔ موبائل فون استعمال پر پابندی سے ثابت ہوتا ہے کہ دہشتگردوں کیخلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں موثرطریقے سے جاری ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل خارجی نور ولی محسود استعمال پر پابندی فتنۃ الخوارج دہشتگردوں کی موبائل فون کے استعمال
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا۔ ذرائع کے مطابق اس سے پہلے ضیا مصطفی نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی حراست میں رکھا تھا. جسے اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا گیا تھا۔اِسی طرح محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی قید میں رکھ کر اگست 2022 میں میجر فیک انکاؤنٹر میں شہید کر دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے جنہیں مذموم بھارتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے. ان قیدیوں کو جعلی انکاؤنٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے۔ جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے .ان میں یہ نام شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق محمد ریاض 25 جون 1999 سے، ملتان کے محمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے، تفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے، جبکہ ظفر اقبال 11 اگست 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔اسی طرح عبد الرزاق شفیق نومبر 2010 سے، نوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے، محمد عباس 12 مارچ 2013 سے، جبکہ صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔محمد زبیر 14 جنوری 2015 سے، عبد الرحمن 15 مئی 2015 سے، سجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے، جبکہ وقاص منظور 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔