جوڈیشل کمیشن نے 10 ایڈیشنل ججز تعینات کرنے کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
جوڈیشل کمیشن نے 10 ایڈیشنل ججز تعینات کرنے کی منظوری دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے پشاور ہائی کورٹ کے لیے 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق عدالتوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس ہوا۔
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں پشاورہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے معاملے پر تفصیلی غور کیا گیا، اجلاس میں 9 ایڈیشنل ججز کی تعیناتیوں کیلئے 40 نام زیر غور تھے۔
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے پشاور ہائی کورٹ کے لیے 10 ایڈیشنل ججز کی منظوری دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرح جمشید ، انعام اللہ خان، قاضی جواد احسان اللہ کو ایڈیشنل جج تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ جوڈیشل کمیشن نے مدثر امیر ، ثابت اللہ، اورنگزیب کو بھی ایڈیشنل جج لگانے کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں عبد الفیاض ، صلاح الدین ، صادق علی ، طارق آفریدی، اورنگزیب خان کو ایڈیشنل جج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن ا ف پاکستان تعینات کرنے کی منظوری کی منظوری دے دی ایڈیشنل ججز کی
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ح م۔ قسم ہے اِس کتاب مبین کی۔ کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ۔ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اْس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو۔ کوئی معبود اْس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اْن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں۔(سورۃ الدخان:1تا8)
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں ’’یہ قرآن ،اللہ تعالیٰ کا بچھا ہوا دستر خوان ہے ،جتنی بار ہوسکے خدا کے اس دستر خوان سے سیراب ہوتے رہو ،بلاشبہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے،یہ تاریکیوں کو ختم کرنے والی روشنی اور شفا دینے والی دواہے،یہ مضبوطی سے تھامنے والوں کا محافظ اور عمل کرنے والوں کے لیے ذریعہ نجات ہے،یہ کتاب کسی سے بے رخی اختیار نہیں کرتی کہ اسے منانے کی ضرورت پڑے،اس میں کوئی ٹیڑا پن نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پیش آئے،اس میں کبھی ختم نہ ہونے والے عجیب معانی کا خزانہ ہے اور یہ ایسا لباس ہے جو کثرت استعمال سے پْرانا نہیں ہوتا(مستدرک )