ترک شہری نے طویل ترین فاصلے سے کلہاڑی پھینک کر عالمی ریکارڈ قائم کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ترک شہری نے طویل ترین فاصلے سے کلہاڑی پھینک کر عالمی ریکارڈ قائم کر لیا۔
ترک شہری عثمان گورکو نے 183 فٹ اور 8.72 انچ کے فاصلے سے کلہاڑی پھینک کر عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے گنیز ورلڈ ریکارڈز میں آٹھویں مرتبہ اپنا نام درج کروا لیا۔
43 سالہ عثمان گورکو نے یہ حیرت انگیز کارنامہ اس وقت سرانجام دیا جب انہوں نے اولمپک سوئمنگ پول کی اوسط لمبائی سے کہیں زیادہ فاصلے سے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔
عثمان گورکو نے گنیز ورلڈ ریکارڈ کو بتایا کہ یہ ریکارڈ توڑنا ان کے لیے ایک ناقابل یقین تجربہ تھا، کیونکہ یہ فاصلہ نہ صرف بہت زیادہ تھا بلکہ کلہاڑی کو اتنے دور پھینک کر ہدف پر پہنچانا ایک چیلنج تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 143 فٹ کا ریکارڈ امریکی شہری جیسی روڈ کے پاس تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دریائے سندھ پر طویل ترین گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبے میں اہم پیش رفت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت دریائے سندھ پر گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کے منصوبے پر ایک اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں صوبائی وزرا ضیا الحسن لنجار، حسن علی زرداری، معاون خاص سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ، آئی جی غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل دریائے سندھ پر اب تک کا سب سے طویل برج ہوگا، جو نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کی معیشت اور عوامی سہولت کے لیے ایک شاندار منصوبہ ہے۔ اس پل کی تعمیر سے سندھ اور پنجاب کے درمیان آمدورفت میں آسانی پیدا ہوگی، جبکہ سندھ اور بلوچستان کے درمیان بھی رابطے مضبوط ہوں گے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی کل لمبائی 12.15 کلومیٹر ہوگی۔ گھوٹکی کی طرف جانے والی سڑک 10.40 کلومیٹر جبکہ کندھ کوٹ کی طرف جانے والی سڑک 8.10 کلومیٹر پر محیط ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ 4.548 کلومیٹر طویل ٹھل لنک روڈ بھی منصوبے کا حصہ ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ دونوں اطراف کی سڑکیں مکمل ہو چکی ہیں جبکہ جاڑی واہ، گھوٹا فیڈر کینال اور ٹبی مائنر پر تین پل بھی تعمیر کیے جا چکے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت 38 پائپ کلورٹس مکمل ہو چکے ہیں اور 732 پائلز میں سے 379 پر کام مکمل کیا جا چکا ہے، تاہم حالیہ سیلاب کی وجہ سے تعمیراتی کام عارضی طور پر رکا ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ نومبر میں پانی اترنے کے بعد تعمیراتی کام فوری طور پر دوبارہ شروع کیا جائے۔
سید مراد علی شاہ نے زور دیا کہ یہ پل ملکی معیشت اور ترقی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور اس پر سکیورٹی انتظامات بھی بہترین سطح پر یقینی بنائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کو مزید قریب لانے کے ساتھ ساتھ تجارتی اور معاشی سرگرمیوں میں نئی روح پھونکے گا۔