Jang News:
2025-07-26@01:36:23 GMT

کس دریا میں کتنا پانی ہے؟ واپڈا نے بتا دیا

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

کس دریا میں کتنا پانی ہے؟ واپڈا نے بتا دیا

---فائل فوٹو

ترجمان واپڈا نے ملک بھر میں دریاؤں میں پانی کی صورتِ حال کی تفصیلات جاری کر دیں۔

ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 13 ہزار 100 کیوسک جبکہ اخراج 42 ہزار کیوسک ریکارڈ  کیا گیا ہے۔

دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 4 ہزار 900 کیوسک، اخراج 9 ہزار کیوسک ہے، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 36 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 51 ہزار کیوسک ریکارڈ ہوا ہے۔

واپڈا نے پاکستانی دریاؤں، آبی ذخائر کی صورتحال بتادی

واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے ملک بھر کے دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال کےا عداد و شمار پیش کردیے۔

دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کےمقام پر پانی کی آمد 3 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 800 کیوسک ہے۔

دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 15 ہزار 600 کیوسک ہے۔

ملک میں آج منگلا، چشمہ ریزروائرز میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 30 لاکھ 78 ہزار ایکڑ فٹ، تربیلا میں 18 لاکھ 8 ہزار ایکڑ فٹ ہے، منگلا میں 12 لاکھ 50 ہزار ایکڑ فٹ اور چشمہ میں 18 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پر پانی کی ا مد میں پانی

پڑھیں:

25 جولائی تک شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ، این ڈی ایم اے

ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 25 جولائی تک ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ خطرات سے خبردار کر دیا ہے۔

ترجمان کے مطابق شمالی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے (GLOF ایونٹس) سے سیلاب کا خدشہ ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ریشون، بریپ، بونی، سردار گول، ٹھلو، ہنارچی، درکوٹ اور اشکومن شامل ہیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ، چناب، جہلم اور کابل میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافے کا امکان ہے، جبکہ چناب پر مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقام پر نچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

جہلم میں منگلا اور کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج پر پانی کی سطح بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں دریائے سوات، پنجکوڑہ اور دیگر ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ، شگر اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

شمشال، ہوشے، سالتورو اور ملحقہ علاقوں میں اچانک سیلاب (فلیش فلڈ) کا بھی خطرہ ہے۔ بلوچستان کے ژوب، شیرانی، سبی اور موسیٰ خیل کے علاقوں میں بھی ندی نالوں میں طغیانی کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق شاہراہِ قراقرم اور بابوسر ٹاپ دونوں جانب سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو چکے ہیں۔ ترجمان نے سیاحوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔

متعلقہ مضامین

  • کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
  • راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی
  • دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند، دریائی کٹاؤ میں بھی شدت آگئی
  •  دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 
  • میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
  • طالبعلم نے دریامیں چھلانگ لگادی،بچانے کیلئے بھائی بھی گودگیا
  • دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب, قریبی علاقوں میں الرٹ جاری
  • دریائے سندھ اور چناب کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن
  • 25 جولائی تک شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ، این ڈی ایم اے