پنجابی زبان کا سچا سیوک، طاہر وزیرآبادی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
وزیرآباد کا ذکر آتے ہی بابائے صحافت مولانا ظفرعلی خاں، علامہ صائم کرنالی، منو بھائی، سلیم کاشر، مولانا عبدالغفور، عطاء الحق قاسمی، شفقت تنویر مرزا، عرفان اللہ راجا، شریف فیاض وزیرآبادی اور مدثر اقبال کے اسمائے گرامی سے اس کی کہکشاں جگمگانے لگتی ہے۔
طاہر وزیرآبادی جن کی جنم بھومی گمرولہ گاؤں، جو قصبہ درمان (تحصیل ظفر وال ضلع نارو وال) سے متصل ہے۔ جہاں وہ 1960 میں چوہدری برکت علی کے ہاں پیدا ہوئے۔ وہ 1970 میں تحصیل وزیرآباد ضلع گوجرانوالہ میں رہائش پذیر ہوئے۔ انھوں نے 1977میں گورنمنٹ پبلک ہائی اسکول وزیر آباد سے میٹرک کا امتحان پاس کیا،جب کہ 1979میں گورنمنٹ مولانا ظفر علی خاں ڈگری کالج وزیرآباد سے ایف اے کی ڈگری حاصل کی، بعدازاں شعبہ صحافت سے منسلک ہوگئے۔
کالم نگاری اور تجزیہ نگاری ان کی مرغوب غذا تھی۔ ان کے اُردو میں چند کالم ایک اردو روزنامہ میں پڑھنے کو ملے مگر ان کے زیادہ تر کالم پنجابی زبان میں ہمیں ایک اخبار میں پڑھنے کو ملتے۔ ان کے کالم ادبی، سیاسی، سماجی اور اصلاحی موضوعات پر مبنی تھے۔
طاہر وزیر آبادی نہایت وضع دار اور مجلسی قسم کے آدمی تھے۔ وہ ادبی، صحافتی اور سماجی دائرہ تعلقات کے نہایت متنوع تھے، اسی وجہ سے تمام ادبی، صحافتی اور سماجی حلقوں کے لوگ احباب ان سے محبت اور انکساری سے پیش آتے۔
کیونکہ وہ خود بھی محبت سے بھرپور آدمی تھے اور ساری زندگی چاہتیں دے کر محبتیں سمیٹتے رہے۔ اس حوالے سے مدثر اقبال بٹ بتاتے ہیں کہ ’’ وزیر آباد کی مٹی سے میرا رشتہ ماں بیٹے جیسا ہے۔ میں اس مٹی کا بیٹا ہوں اور ساری زندگی اسی کی محبت کا مزا لیتا رہا ہوں۔
اس مٹی کی خوشبو کو ہمیشہ میری سانسوں نے محسوس کیا۔ میں جب بھی وزیرآباد کا نام لیتا تو میرے سامنے وزیرآباد کی ایک ہنستی مسکراتی صورت طاہر وزیر آبادی کی آجاتی اور میں جب بھی وزیرآباد آتا تو میرا میزبان طاہر وزیر آبادی ہوا کرتا ۔ وہ میرے مشکل وقت کا ساتھی تھا، میری دھرتی کا ایک نیک بیٹا تھا، وہ میرا بھائی بھی تھا اور میرا دوست بھی۔‘‘
طاہر وزیر آبادی لسانی اعتبار سے اُردو اور پنجابی پر یکساں عبور رکھتے تھے۔ فکری حوالے سے وہ ایک محبِ وطن پاکستانی تھے جب کہ موضوعاتی زاویے سے ان کی شاعری کا کینوس بہت وسیع تھا۔ اپنے ارد گرد رونما ہونیوالے روزمرہ واقعات کو اپنے شعروں اورکالموں کی صورت میں پیش کرتے نظر آتے۔ ان کے پنجابی شاعری اورکالموں میں نہایت رنگارنگی پائی جاتی۔ حمد ونعت، نظم و غزل، طنز ومزاح، الغرض ہر میدانِ سخن میں رواں دواں تھے۔ ان کے نعتیہ کلام سے دو اشعار ملاحظہ فرمائیں۔
سوہنا رب رحیم وی سانجھا
کر دا کرم کریم وی سانجھا
سانجھا پاک کلام ہے اُسدا
رحمت بھریا میم وی سانجھا
طاہر وزیر آبادی کی شاعری میں پختہ کاری کے تمام اجزا اور جوہر موجود ہیں۔ انھوں نے چھوٹی بحر میں جو لفظی و معنوی کمالات دکھائے وہ اس بات کا حقیقی ثبوت یہ ہے کہ انھوں نے اپنے شعری سفرکو خدا داد صلاحیتوں کے ساتھ طے کیا۔ وہ دورِ حاضر میں مفاد پرستی، منافقت اور ناہمواریوں کے دور کو دیکھ کر بہت دُکھی رہتے۔ ان کے قلم سے نکلنے والے الفاظ ہمیشہ حق و صداقت کی صدائیں بلندکرتے ہوئے جھوٹے اور مکار لوگوں کے چہروں سے نقاب اُٹھاتے۔
غرق ہووے شیطان دی بیڑی
جھوٹھے سیاستدان دی بیڑی
چک لے ربا دیس دے ویری
نالے کوڑگیان دی بیڑی
ان کی شاعری میں تصوف کا رنگ بھی نمایاں جھلکتا دکھائی دیتا ہے، جس کی خاص وجہ ان کے اندر وارث شاہ، بھلے شاہؒ، میاں محمدبخشؒ اور حق باہوؒ جیسے صوفیائے کرام سے محبت کا جذبہ موجود تھا، ان کی یہ محبت عقیدت کا روپ لیے کچھ اس طرح سے اظہار کرتی ہے کہ:
وارث شاہ دی جوء تو صدقے
بُھلے دی خُشبو توں صدقے
میاں محمد تو جند واراں
حق باہو دی ہُو تو صدقے
طاہر وزیر آبادی کے پاس وسیع ذخیرہ الفاظ موجود تھے۔ جن کو وہ اپنی ذہنی و تخلیقی صلاحیتوں سے استعمال کرنے کا بہانہ ڈھونڈ لیتے تھے۔ انھوں نے بعض اشعار اتنی گہرائی سے کہے ہیں کہ پڑھنے والا ہر شخص اس کے آثار میں اُترکر ڈوب مرتا ہے۔ ایسے ہی کچھ اشعار شامل کرتا چلوں کہ:
تتلیاں دے سینے انج پاڑے گئے
پُھل گلابی پیراں ہیٹھ لتاڑے گئے
بوٹ وچاری چڑیاں دے وچ آلنیاں
ظالم سوچ دے ہتھوں زندہ ساڑے گئے
ایس تو اُتے ہور بے قدری کیہ ہونی
رُکھاں اُتوں سجرے بور وی جھاڑے گئے
………
صدیاں وچ شمار نہ جندے
ساہواں دا اتبار نہ جندے
سکھنا جا سی خاک دا پُتلا
ڈھیر کلاوے مار نہ جندے
طاہر وزیرآبادی کے اندر ایک سچا اورکھڑا شاعر موجود تھا ایسا شاعر اور انسان صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں، انھیں سب پیار سے ’’ لالہ جی‘‘ کہہ کر مخاطب ہوتے، مجھ خاکسارکا جب پہلا پنجابی شعری مجموعہ ’’بھلیاں راہواں‘‘ اشاعت پذیر ہُوا تو اس پر انھوں نے بہت جامعہ مضمون لکھا جو بعد میں پنجابی اخبار ’’بھلیکھا‘‘ میں شایع بھی ہُوا۔
ان کی سے میری پہلی ملاقات ’’بھلیکھا‘‘ اخبار کے زیر اہتمام آل پاکستان پنجابی مشاعرہ آرٹس کونسل گوجرانوالہ میں ہوئی۔ میدان سخن کا یہ منفرد شاہسوار، مشاہدات کی تصویر کو اپنے لفظوں میں پیش کرنیوالا فن کار، ادب کی دنیا سے جُڑے لکھاریوں کا خدمت گزار، چاہتیں بکھیر کر محبتیں سمیٹنے والا فنکار، چلتی سانسوں کو راہِ ادب میں وقف کرنے والا جی دار، صنف شعر و سخن سے جنون کی حد تک پیار کرنے والا قلمکار، عاجزی اور انکساری کا روشن مینار اور شہر وزیر آباد کا شہزادہ طاہر وزیر آبادی محبت کے عالمی دن 14 فروری 2020 کو اپنے چاہنے والوں کی محبتیں، عزتیں اور شہرتیں سمیٹ کر اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے۔
ان کی نمازِ جنازہ سجادہ نشین علی پور سیدہ شریف کے صاحبزادہ حافظ پیر سید کرامت علی حسین نے پڑھائی کیونکہ طاہر وزیرآبادی 1982 میں حضور قبلہ عالم پیر علی حسین شاہ صاحب کے دستِ حق پر بیعت کا شرف حاصل کیا تھا۔ ’’ لالہ طاہر وزیر آبادی‘‘ کی وفات پر نہ صرف وزیرآباد ویران ہوا ہے بلکہ سارا شہر ویران ہو گیا ہے۔ خالد شریف کے اس ضرب المثل شعر کے مصداق۔
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رُت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہرکو ویران کرگیا
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: طاہر وزیر ا بادی طاہر وزیرا بادی انھوں نے
پڑھیں:
اسحاق ڈار
[7:01 pm, 24/04/2025] +92 317 2424118: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ اور اٹارنی جنرل کی پریس کانفرنس
نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار
آج قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس ہوا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
اجلاس میں سیاسی وعسکری قیادت نے شرکت کی،اسحاق ڈار
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے،نائب وزیراعظم
پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
سندھ طاس معاہدے کے بارے میں بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کرسکتا،اسحاق ڈار
بھارتی یکطرفہ اقدامات کے ردعمل میں شملہ معاہدہ سمیت دوطرفہ معاہدوں پرنظرثانی کرسکتے ہیں، اسحاق ڈار
واہگہ بارڈرکوبندکیاجارہاہے، نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار
واہگہ کے راستے ہر قسم کی تجارت کو معطل کیا جا رہا ہے، اسحاق ڈار
بھارتی شہریوں کیلئے سارک ویزا سکیم کے تحت جاری ویزے منسوخ کرنے کافیصلہ کیا گیا، اسحاق ڈار
زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار، امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم
سکھ یاتری اس فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے، نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار
بھارت کے فوجی اتاشیوں کوناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے،نائب وزیراعظم
نا پسندیدہ شخصیات کو 30 اپریل تک ملک چھوڑنے کاکہاگیاہے،اسحاق ڈار
پاکستان میں موجودبھارتی شہریوں کو30 اپریل تک ملک چھوڑنے کاحکم دیاگیاہے، اسحاق ڈار
پاکستان کے پاس ایسے شواہدہیں کہ سرینگرمیں جدیداسلحے سے لیس کچھ غیرملکی موجودہیں، اسحاق ڈار
مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی
مسلح افواج پاکستان کی سلامتی اورخودمختاری کے تحفظ کیلئے مکمل تیار ہیں، اسحاق ڈار
کسی بھی قسم کی مہم جوئی اورجارحیت کابھرپورجواب دیاجائے گا،اسحاق ڈار
پاکستان کی فضائی حدود کو بھارتی ایئرلائنزکیلئے بند کیا جا رہا ہے، اسحاق ڈار
بھارتی ناظم الامورکودفترخارجہ طلب کرکے قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلوں سے آگاہ کیا جا رہا ہے،اسحاق ڈار
کسی بھی قسم کی جارحیت کاجواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں، نائب وزیراعظم
نواز شریف کا لندن سے فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ
پاکستا ن کے پانی کوروکنے کے عمل کوجنگ تصورکیاجائے گا،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
پاکستان اس طرح کاکوئی اقدام ہرگز برداشت نہیں کرے گا،اسحاق ڈار
پاکستان نے ہمیشہ امن وسلامتی کی بات کی ہے،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
24کروڑعوام کی طاقت سے ہرقسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،اسحاق ڈار
سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک اوردیگرسٹیک ہولڈرز ضامن ہیں، اسحاق ڈار
وزیر دفاع
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے طریقہ کار کیخلاف درخواست گزار کے وکیل کومہلت
بھارتی وزیراعظم مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہے، وزیردفاع خواجہ آصف
مقبوضہ کشمیرمیں 9 لاکھ بھارتی فوج کے باوجود پہلگام کاواقعہ سوالیہ نشان ہے۔ وزیردفاع
پاکستان دنیاکا واحد ملک ہے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہوا،وزیردفاع
پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں،خواجہ آصف
کینیڈا سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردیدشواہدموجودہیں، وزیر دفاع
بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کابھرپورجواب دیں گے ،وزیردفاع خواجہ آصف
کلبھوشن یادیوبھارت کی دہشتگردی میں ملوث ہونے کی سب سے بڑی گواہی ہے،وزیردفاع
بھارتی جارحیت پر پاکستان کے بھرپورجواب میں کسی کوشک وشبہ نہیں ہوناچاہئے،وزیردفاع
وفاقی وزیر اطلاعات
سندھ طاس معاہدے کی معطلی کاکوئی قانونی جواز نہیں ہے،وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ
بھارتی اقدام دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی حالیہ کامیابیوں کوسبوتاژ کرنے کی کوشش ہے،وزیراطلاعات
قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی اقدامات کاسودسمیت جواب دے دیاہے،وزیراطلاعات
آج پاکستان نے بھارت کی گیدڑبھبکیوں کابھرپورجواب دیاہے،وزیراطلاعات
پاکستان نے بھارت کے ساتھ دوطرفہ اور کسی بھی تیسرے ملک کے ذریعے تجارت کومعطل کردیاہے، وزیر اطلاعات
دنیا جان چکی ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کوسپانسرکرتاہے،وزیراطلاعات
بھارت اپنے سیاسی فائدے کیلئے دہشتگردی کواستعمال کرتاہے،وزیراطلاعات
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
بھارتی حکومت اپنی ناکامی کاملبہ کسی اورپر ڈالنے کی کوشش نہ کرے ،وزیرقانون
اٹارنی جنرل
سندھ طاس معاہدے کی کسی بھی صورت یکطرفہ معطلی نہیں ہوسکتی ،اٹارنی جنرل
[7:02 pm, 24/04/2025] +92 317 2424118: Awais kiyani