فورسز پرحملوں کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیاں ہیں،ضیا اللہ لانگو
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد:
سابق وزیر داخلہ بلوچستان ضیا اللہ لانگو کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے دو محرکات ہیں، ایک تو یہ ہے کہ جو ہمارے دشمن ممالک ہیں، دشمن ممالک کی ایجنسیاں ایسے عناصر کی سپورٹ کرتی ہیں اور ان کو ہر طرح کی پشت پناہی حاصل ہوتی ہے، دوسری بات بحیثیت ایک قوم ہم اپنی سیکیورٹی فورسز کیساتھ کھڑے نہیں ہوتے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے پیچھے ملک دشمن ا یجنسیاں ہیں انھوں نے ایک ایسا ماحول بنایا ہے کہ ہمارے کچھ لوگوں کو اپنے ساتھ ملا کر ان کے ذریعے ہمارے نوجوان طلبا کو لٹریچر کے ذریعے کچھ اور باتوں کے ذریعے ورغلایا گیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا مذاکرات کا عمل ختم تو نہیں ہوگا،دوبارہ شروع ہو جائے گا،صرف پرابلم یہ آ رہی ہے کہ اس وقت تک حکومت کے پاس اسپیس نظر نہیں آ رہی جب تک مذاکراتی کمیٹی عمران خان سے ملاقات ہی نہیں کر سکتی تو وہ آگے آ کر مذاکرات میں کیا بیٹھے گی؟، پرائمری پرابلم از گورنمنٹ کو اسٹیبلشمنٹ سے بالکل بھی اسپیس نہیں مل رہی،میں پہلے دن سے یہ بات کر رہا ہوں کہ ہمیں گرینڈ پولیٹیکل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے جس میں سیاسی جماعتیں بھی شامل ہوں اور اسٹیبلشمنٹ بھی شامل ہو۔
کورٹ رپورٹر ایکسپریس جہانزیب عباسی نے کہاکہ عدالتی تاریخ میں ایسی مثالیں تو ہیں جن میں ججوں کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ منتقل کیا گیا ہے،آرٹیکل 200میں صدر کا یہ اختیار ہے اور آئین نے یہ اختیار دیا ہوا ہے کہ ایک جج کو ٹرانسفر کیا جا سکتا ہے۔
اب اس معاملے پر ججوں نے خط کے ذریعے جن خدشات کا اظہار کیا ہے اس حوالے سے مناسب ہوتا کہ کوئی پیپر ورک یا ڈاکیومنٹ ہوتا اور اس کی بنیاد پر بات کی جاتی تو وہ زیادہ مناسب تھا، خط میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیحٰی آفریدی کو بھی ایڈریس کیا گیا ہے، یہ ایشو ہوایوں ہے کہ 10 فروری کو سپریم کورٹ میں 8 ججوں کی تعیناتی کیلیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلایا گیا ہے، ان میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کا بھی نام ہے۔
ماہر قانون حافظ احسان احمد نے کہا 1973 کے آئین کے اندر جو آرٹیکل 200 دیا گیا ہے یہ پاکستان کے چند آرٹیکلز میں سے ایک آرٹیکل ہے جو 1973 سے لیکر2024 تک ان ٹیکٹ ہے اور اس کی جو اوریجنل لینگویج ہے جو1973کے آئین میں تھی اور ابھی تک چلتی آ رہی ہے، کسی ترمیم میں بھی اس کو نہیں چھیڑا گیا۔
یہ آرٹیکل جو پاکستان کے پانچ لوگ جو کونسٹیٹیوشنل آفس ہولڈرز ہیں ان کے متعلق یہ بات کرتا ہے کہ جب پاکستان کا پریذیڈنٹ، اس ملک کا چیف جسٹس، وہ جج جس نے ٹرانسفر ہونا ہے اور اس کے بعد دو چیف جسٹسز جہاں سے آنا ہے یا جس جگہ جانا ہے اگر وہ سارے اس معاملے میں اگر اپنی کونسینٹ دیتے ہیں تو اس جج کو دوسرے ہائیکورٹ کے اندر ٹرانسفر کیا جا سکتا ہے،یہ بڑا ایک ڈیٹیلڈ پراسیس ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ذریعے چیف جسٹس ا رٹیکل اور اس گیا ہے
پڑھیں:
حضرت ابراہیمؑ کے ایثار و قربانی کی روح سے سبق سیکھنے ، صدر آصف زرداری
سٹی42: صدر مملکت نے عید الاضحیٰ پر قوم کے نام تہنئیتی پیغام میں کہا کہ حضرت ابراہیمؑ کے ایثار و قربانی کی روح سے سبق سیکھنے اور اپنی زندگیوں میں اتارنے کی ضرورت ہے ، بطور قوم ایک دوسرے کا سہارا بن کر ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہو کر پاکستان کو ایک عظیم اور خوشحال ملک بنانا ہے ۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا میں عیدالاضحیٰ کے مبارک موقع پر پوری پاکستانی قوم اور عالم ِاسلام کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ دن ہمارے ایمان، قربانی، ایثار اور بھائی چارے کے جذبے کو ازسرِنوزندہ کرنے کا دن ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس دن کو ہمارے ملک اور پوری امتِ مسلمہ کے لیے خیر، برکت، اتحاد اور خوشحالی کا ذریعہ بنائے۔
قوم شہیدوں اور قربانیاں دینے والوں کو آج یاد رکھے
صدر آصف علی زردار ی نے کہا، عیدالاضحیٰ حضرت ابراہیم ؑاور حضرت اسماعیل ؑ کی بے مثال اطاعت، قربانی اور تسلیم و رضا کی یاد تازہ کرتی ہے۔ ان عظیم ہستیوں نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے آگے سرِ تسلیم خم کرکے اطاعت، وفاداری، ایثار اور قربانی کی ایک روشن مثال قائم کی۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ کی رضا کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ہی ہماری انفرادی اور اجتماعی کامیابی مضمر ہے۔
یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا، شہباز شریف کا عید پر قوم کے نام پیغام
صدر مملکت نے قوم سے کہا کہ ہمیں حضرت ابراہیمؑ کے ایثار و قربانی کی روح سے سبق سیکھنے اور اسے اپنی زندگیوں میں اُتارنے کی ضرورت ہے۔ آج ہمیں معاشرے کے کمزور اور محروم طبقات کا سہارا بننے کی ضرورت ہے۔ عید کے موقع پر قربانی کے ساتھ ساتھ ہمیں یہ عہد بھی کرنا چاہیے کہ ہم اپنے اطراف میں موجود ہر محتاج، بیمار،غریب اور مسکین فرد کا ہمیشہ خیال رکھیں گے۔ ہمیں اپنے رویّوں میں قربانی،محبت، بھائی چارے اور اتحاد کو فروغ دینا ہوگا۔ ہمیں بطور قوم ایک دوسرے کا سہارا بن کر، ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہو کر پاکستان کو ایک عظیم اور خوشحال ملک بنانا ہے۔
ٹک ٹاکر ثنا کا قاتل نفسیاتی مریض تھا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس موقع پر پوری پاکستانی قوم کو اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ ہم بحیثیت ِقوم دلوں کو نفرت اور تعصب سے پاک کریں گےاور خلوصِ نیت سے ملک و ملت کی ترقی اور امتِ مسلمہ کی سربلندی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے ۔ اللہ تعالیٰ ہماری قربانیوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے، پاکستان کو امن، ترقی اور خوشحالی عطا فرمائے، اور ہمیں ایک متحد اور مضبوط قوم بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
شہری کو اغوا کرنے والے پانچ پولیس اہلکار پکڑےگئے
Waseem Azmet