کنسرٹ کے دوران خاتون سے قربت اور بوسہ لینے پر اداکار ادت نارائن مشکل میں پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ممبئی (ویب ڈیسک) ایک حالیہ کنسرٹ میں خاتون مداح کے ساتھ ان کی قربت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کے بعد گلوکار کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ویڈیو میں اُدت نارائن کو ایک خاتون مداح کے ساتھ سیلفی لیتے ہوئے اس کے گالوں پر بوسہ دیتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے خاتون مداح کے ہونٹوں پر بھی بوسہ لیا۔ اس واقعے نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کردیا ہے اور لوگ مختلف قسم کا ردِعمل دے رہے ہیں۔
کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک شادی شدہ اور بالغ مرد ہونے کے ناتے اُدت نارائن کو اس طرح کا رویہ نہیں دکھانا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی شادی شدہ زندگی پر بھی سوال اٹھتے ہیں۔
دوسری جانب، اُدت نارائن کا کہنا ہے کہ یہ سب محض مداحوں سے محبت کا اظہار تھا اور اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔
A post shared by Trolls Official (@trolls_official)
ان کا کہنا ہے کہ مداحوں کی دیوانگی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ایسا کیا اور انہیں اس پر افسوس نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:عالمی شہرت یافتہ نعت خواں کوڈاکوؤں نے لوٹ لیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ
پڑھیں:
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
ڈھاکا:بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔
بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔
ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور نوٹس باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔
نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔
سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچ گئی تھیں جہاں وہ اس وقت مقیم ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں ان کے خلاف بغاوت سمیت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔