لاہور (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے، صوبوں سے ان کا حق چھینا جا رہا ہے، عام آدمی کے لیے در در کے دھکے ہیں، حکمران اشرافیہ نے عدالتوں کو مفلوج ، ججوں جو تقسیم، پارلیمانی نظام کو برباد کر کے رکھ دیا ہے اور حکمران طبقہ اب عدلیہ کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کی نوجوان نسل تحریک اسلامی سے وابستہ ہو کر ملک پر مسلط، جاگیر داروں، سرمایہ داروں، اقتدار کے حوس پرستوں کو مسترد کر کے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست اور ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا دست بازو بنیں، انشاء اللہ مستقبل جماعت اسلامی کا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرات میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان اور جامع مسجد منصورہ میں جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔لیاقت بلوچ نے کہا
کہ اسلامی جمعیت طلبہ اور جمعیت طلبہ عربیہ نے اپنی قیادت کے انتخاب سے نئی نسل کو اسلامی جمہوری پیغام دیا ہے۔ دینی و عصری علوم کی یہ طلبہ تنظیمیں پاکستان کی نظریاتی طاقت ہے، جس نے پورے ملک کے طلبہ کو منظم کیا اور دینی مدارس میں فرقہ پر ستی کے خاتمے اور اتحاد امت کی قوت ہے، لیاقت بلوچ نے کہا کہ الحادیت، مادہ پرستی، مادر پدر آزدی، اخلاقی و تہذیب کو تباہ کرنے کے مقابلے میں دینی و عصری علوم کے طلبہ نے علم، دلیل، حسن اخلاق سے اپنے فریضے کو ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ دارانہ، جاگیردارانہ نظام انسانوں کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے، یہی طبقہ اب قانون سازی اور طاقت کے استعمال سے ذرائع ابلاغ کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے۔نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر عطا الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی جماعت اسلامی مولانا سید ابو اعلیٰ مودودی ؒ عالم ربانی تھے، ان کی قائم کردہ جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ اپنے علم کو اختلاف امت نہیں اتحاد امت کے داعی بننے کا ذریعہ بنائیں اس سے ملک میں اسلامی انقلاب کی راہ ہموار ہو گی۔امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی بلوچستان میں ظلم و جبر کے نظام کے خلاف جدو جہد کر رہی ہے اور بلوچستان میں سرداری نظام فوجی آپریشن کے خلاف اور لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے اسمبلی کے اندر بھی آواز بلند کر رہی ہے۔ بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے عملی جدو جہد کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی جمعیت طلبہ لیاقت بلوچ انہوں نے بلوچ نے نے کہا رہا ہے کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز قوتیں ماضی سے سبق سیکھیں

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی2025ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں اندھا دھند فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز ماضی کے آپریشنوں سے سبق سیکھیں۔پشاور میں امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہے کہ حکمران مرضی کی قانون سازی کرکے قبائلی علاقوں میں موجود معدنیات پر قبضہ کرنے کے لئے غیور قبائل کوتختہ مشق نہ بنائیں، آئین پاکستان میں واضح طور پر درج ہے کہ جو وسائل جہاں پیداہوتے ہیں اس پر پہلا حق اسی علاقے کے عوام کا ہے۔

امن جرگہ کا انعقاد صوبہ میں امن وامان کی مخدوش صورتحال اور مختلف اضلاع میں کرفیواور ملٹری آپریشن سے پیداشدہ صورتحال کے تناظر میں جماعت اسلامی کی جانب سے کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

امیر جماعت نے نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر محمد ابراہیم کو اختیار دیا کو صوبے میں قیام امن کے لئے دھرنے اور اسلام آباد کی جانب مارچ سمیت کسی بھی قسم کے احتجاج کے لیے دیگرسیاسی جماعتوں،قبائلی عمائدین اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں۔

امیرجماعت نے کہا جماعت اسلامی مجوزہ احتجاجی تحریک میں ہراول دستے کا کردار اداکرے گی۔ جرگہ میں سابق گورنرشوکت اللہ خان، پروفیسرمحمد ابراہیم خان،عنایت اللہ خان،عبدالواسع، ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر امین الرحمن یوسفزئی، صاحبزادہ ہارون الرشید،اخونزادہ چٹان،نثار باز،انورزیب، سرحد چیمبرآف کامرس کے صدرفضل مقیم،معروف صحافیوں محمود جان بابر،شمس مہمند،لحاظ علی،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ،میاں صہیب الدین کاکاخیل،تاجر رہنماء ملک مہر الہی،تحصیل ناظم عزیز اللہ مروت،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ اسفندیار عزت سمیت صوبہ بھر سے موجودہ اور سابقہ ممبران پارلیمنٹ اور قبائلی زعماء نے شرکت کی اور قیام امن کے لئے تجاویز پیش کیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جنرل پرویزمشرف نے ڈالروں کے عوض جس پالیسی کا آغاز کیا تھا پاکستان آج تک اس کے تباہ کن اثرات سے نہیں نکلا۔حکمران بائیسویں آپریشن سے قبل اس بات کا تجزیہ کریں کہ اس سے قبل ہونے والے اکیس ملٹری آپریشنوں کے نتیجے میں ملک اور قوم کا کتنا فائدہ ہوا ہے۔ سول اورملٹری قیادت کو اس کا تجزیہ کرنا چاہیے کہ گزشتہ دوعشروں کے دوران ہونے والے آپریشنوں نے ملک اور قوم کو کتنا امن دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف قومیتوں کی اکائی ہے جو بحیثیت قوم قطعاً ایک دوسرے کے مخالف نہیں ہیں۔ پشتون، پنجابی، سندھی اور بلوچی کو آپس میں لڑانے والے مفاد پرست حکمران ہیں جواپنے مفادات کے لئے سینیٹ الیکشن میں شیروشکرہوجاتے ہیں اور جب ان سے قیام امن کا مطالبہ کیا جائے تو یہی حکمران اور سیاسی جماعتیں بے اختیار ہونے کا رونا رونے لگ جاتے ہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ کوئی اس ملک میں عقل کُل نہیں ہے مسئلے سے نکلنا ہے تو مشاورت اور سب کو ساتھ لے کر ہی نکلا جاسکتا ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ افغانستان ہمارا برادر اسلامی ہمسایہ ملک ہے، اس کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں گے تو پاکستان میں امن قائم ہوگا۔افغانستان کے ساتھ سفارتی سطح پر تعلقات میں بہتری خوش آئند ہے، پرامن افعانستان دونوں ممالک کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں بھارت کے ساتھ آلو پیاز کی تجارت کے لئے بے چین نظرآتی ہیں لیکن یہی جذبہ کشمیر کی آزادی میں نظر نہیں آتا۔کشمیر کا مسئلہ جب تک موجود ہے بھارت سے کسی قسم کی تجارت قبول نہیں، حق خودارادیت کے علاوہ کشمیر پر ثالثی بھی قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی گھروں کو خالی کراکے ملٹری آپریشنوں کی مخالف ہے اس لئے کہ ایسے آپریشنوں میں بے گناہ بچے خواتین، بزرگ اور فورسزکے جوان بھی شہید ہوتے ہیں جو اس ملک کے شہری ہیں۔

انہوں نے کہا آئین پاکستان کے حدود میں رہ کرپرامن احتجاج ہرپاکستانی شہری کا آئینی اور جمہوری حق ہے۔ حقوق بلوچستان کے لیے لانگ مارچ کرنے والے اپنے آئینی حق کے لیے میدان میں ہیں، جماعت اسلامی ان کی پشت بان ہے۔ انہوں نے کہا ملک کے نوجوان جذباتی نعروں کے بجائے مثبت اور تعمیری احتجاج پر فوکس کریں۔

متعلقہ مضامین

  • حق دو بلوچستان مارچ، حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا
  • نظام المدارس پاکستان کے زیراہتمام دفاع وطن قومی یکجہتی کانفرنس کا انعقاد
  • طاقتور لوگ جب وسائل پر قبضہ کریں گے تو غم و غصہ تو پیدا ہو گا، حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی کا لانگ مارچ: لاہور پریس کلب کے باہر دھرنا
  • فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز قوتیں ماضی سے سبق سیکھیں
  • لاہور، جماعت اسلامی اور پنجاب حکومت کے حق دو بلوچستان مارچ پر مذاکرات کامیاب
  • حقوق بلوچستان مارچ؛ پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی میں معاملات طے پا گئے
  • پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب
  • جماعت اسلامی کا لانگ مارچ،منصورہ میں کارکن اور پولیس آمنے سامنے
  • بلوچستان میں کوئی محفوظ نہیں، مارچ پلان کے مطابق کریں گے، لیاقت بلوچ