پنشن پر زندگی گزارنا مشکل ہوجانے کے بعد جرائم کا ارتکاب کر کے جیل میں رہنے والی معمر جاپانی خاتون کو رہا کر دیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 81 سالہ اکیو نامی جاپانی خاتون کو چوری کے الزام میں 2 بار جیل بھیجا گیا تھا، اکیو کو ٹوکیو میں واقع جاپان کی خواتین کی سب سے بڑی جیل میں رکھا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان کی خواتین کی سب سے بڑی جیل میں تقریباً 500 قیدی ہیں، جن میں زیادہ تر بڑی عمر کی خواتین شامل ہیں، معمر افراد اب جاپان کی کل آبادی کا 29.

3 فیصد ہیں، جو کہ ایک نئی بلند ترین سطح بھی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اکیو کو پہلی بار کھانا چوری کرنے کے جرم میں قید کیا گیا تھا اور جب وہ اپنی 60 کی دہائی میں تھیں لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق جب معمر جاپانی خاتون کے لیے پنشن پر زندگی گزارنا مشکل ہو گیا تو انہوں نے اس جرم کو دہرایا۔

جیل کے افسر نے بتایا کہ عمر رسیدہ قیدیوں کے لیے جیل میں رہنا باہر تنہا مرنے سے کہیں بہتر ہے اور بہت سے قیدی جیل میں رہنے کے لیے بھاری ماہانہ رقم دینے پر بھی تیار ہو جاتے ہیں۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں 2024 تک 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 36.25 ملین تک پہنچ چکی ہے، جس سے جاپان دنیا کے تیز ترین عمر رسیدہ معاشروں میں شمار ہوتا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق جیل میں گیا تھا

پڑھیں:

ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ

پیرس: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایوین جیل پر کئے گئے فضائی حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ فضائی حملہ گزشتہ ماہ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران کیا گیا تھا، جس کی اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے۔ ایرانی حکام کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 79 افراد جاں بحق ہوئے۔

ایمنسٹی کے مطابق، یہ حملہ نہ صرف سیاسی قیدیوں کو رکھنے والی جیل پر کیا گیا بلکہ انتظامی عمارت کے کئی حصے بھی تباہ ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں انتظامی عملہ، سیکیورٹی گارڈز، قیدی، ملاقات کو آئے ہوئے رشتہ دار اور قریب رہائش پذیر عام شہری شامل ہیں۔

تنظیم نے کہا کہ "ایوین جیل کسی طور بھی قانونی عسکری ہدف نہیں تھی" اور دستیاب ویڈیو شواہد، سیٹلائٹ تصاویر اور عینی شاہدین کی گواہیوں کی بنیاد پر یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا۔

ایمنسٹی نے واضح کیا کہ "اس حملے میں جیل کے چھ مختلف مقامات کو شدید نقصان پہنچا، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"

واضح رہے کہ یہ حملہ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے شروع کی گئی بمباری مہم کا حصہ تھا۔ حملے کے وقت جیل میں 1,500 سے 2,000 قیدی موجود تھے جن میں فرانس کے دو شہری سیسل کوہلر اور جیک پیرس بھی شامل تھے، جن پر جاسوسی کا الزام تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارتی کرکٹر یش دیال کا نابالغ لڑکی سے زیادتی کا معاملہ بھی سامنے آگیا
  • جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
  • عمران خان کے دستخط شدہ بیٹ کی نیلامی کیلئے 10 کروڑ کی پیشکش، خاتون کارکن کا بیچنے سے انکار
  • خاموش سمندر کی گواہی: دوسری جنگِ عظیم کا گمشدہ جاپانی جنگی جہاز کتنے سال بعد دریافت کرلیاگیا
  • بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں ہوش رُبا اضافہ، مودی راج میں انصاف ناپید
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
  • مودی دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک اضافہ: بی جے پی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات
  • کراچی : بلدیہ ٹائون میں خاتون کے ہاں بیک وقت 5 بچوں کی پیدائش
  • جاپانی مارکیٹ سے پاکستانی طلبا کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟
  • امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی