5 فروری یوم یکجہتی کشمیر سے قبل مقبوضہ کشمیر کے گلی کوچوں میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر اور آزادکشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے پوسٹرز لگ گئے۔

مقبوضہ کشمیر کے عوام نے تحریک آزادی کی حمایت جاری رکھنے پر وزیراعظم پاکستان، آرمی چیف اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں یوم یکجہتی کشمیر: پس منظر اور اہمیت

واضح رہے کہ 5 فروری کو اہل پاکستان اور آزاد کشمیر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، اس روز اس عزم کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ جب مقبوضہ کشمیر بھارت کے پنجہ استبداد سے آزاد نہیں ہو جاتا تحریک آزادی کشمیر جاری رکھی جائےگی۔

ہمیشہ کی طرح اس بار بھی تحریک آزادی کشمیر کو بھرپور جوش و خروش سے منانے کی تیاریاں بھرپور طریقے سے جاری ہیں۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں یوم استحصال : اہل کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے نغمہ جاری

اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت آزاد کشمیر بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے تقریبات کا انعقاد کیا جائےگا۔ اور بھارت کو یہ پیغام دیا جائےگا کہ وہ طاقت کے بل بوتے پر زیادہ دیر تک کشمیریوں کو غلام نہیں رکھ سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بیس کیمپ پوسٹرز آویزاں چوہدری انوارالحق شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیس کیمپ پوسٹرز ا ویزاں چوہدری انوارالحق شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز وزیراعظم پاکستان یوم یکجہتی کشمیر مقبوضہ کشمیر کے تحریک ا زادی

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی

کراچی، مظفر آباد (نیوز ڈیسک) آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔

ذرائع کے مطابق فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کرینگے کیا فیصلہ کیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
  • بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم، تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ نہ ہوسکا
  • آزاد کشمیر میں نئے قائد ایوان کا نام تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد تاخیر کا شکار، انوارالحق استعفیٰ نہ دینے پر بضد