وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی کے خاتمے کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز سے خریداری میں بڑا اضافہ سامنے آیا ہے. دسمبر کی نسبت جنوری میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی سیل 17 فیصد بڑھ گئی. گزشتہ ماہ یوٹیلیٹی اسٹورزکی سیل ایک ارب 80 کروڑ روپے رہی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی سبسڈی نہ ہونے کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورزکی سیل میں ماہانہ بنیاد پر اضافہ ہوا ہے.

دسمبر کے مقابلے میں جنوری میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی سیل17 فیصد بڑھ گئی۔ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ یوٹیلیٹی اسٹورزکی سیل ایک ارب80 کروڑروپے رہی، دسمبر میں یوٹیلیٹی اسٹورزکی سیل کا حجم ایک ارب 53 کروڑ 20 لاکھ روپے تھا. جنوری میں پشاور زون کی سیل سب سے زیادہ 35کروڑ90 لاکھ روپے رہی۔ذرائع کے مطابق کاروبار کا حجم فیصل آباد زون میں 34 کروڑ 80 لاکھ، اسلام آباد زون میں 27 کروڑ 90لاکھ روپے،لاہور زون میں 24 کروڑ 40لاکھ اور ایبٹ آباد زون میں 21 کروڑ 30 لاکھ روپے رہا۔ذرائع کے مطابق جنوری2025 میں ملتان زون کی سیل 17کروڑ 80 لاکھ روپے، کراچی زون کی 8 کروڑ 70 لاکھ روپے، سکھر زون کی 5 کروڑ 80 لاکھ جبکہ کوئٹہ زون کی سیل سب سے کم 3 کروڑ 30لاکھ روپے رکارڈ کی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے 2 ہفتےقبل یوٹیلیٹی اسٹورز کے آپریشنز بند کرنے سے متعلق کمیٹی تشکیل دی تھی. وفاقی وزیر صنعت وپیداوارکی سربراہی میں قائم کمیٹی وفاقی کابینہ کو رپورٹ پیش کرےگی۔حکام کے مطابق وفاقی حکومت نےاگست2024 میں یوٹیلیٹی اسٹورز کوسبسڈی کی فراہمی روک دی تھی، وفاقی حکومت آٹا، گھی، چینی، چاول اور دالوں پر سبسڈی دے رہی تھی۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے گزشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں وزیر خزانہ کو طلب کرلیا تھا۔ سید حفیظ الدین کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کے معاملے پر غور کیا گیاتھا ۔پیپلز پارٹی کے اراکین نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے ہزاروں ملازمین کے خاندان کا روزگار وابستہ ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ وفاقی وزیر پارلیمنٹ کے فلور پر کہہ چکے کہ کارپوریشن بند نہیں کریں گے، اس کے باوجود اگر حکومت نے یوٹیلی اسٹور بند کرنے کا فیصلہ کیا تو ایوان کا استحقاق مجروع ہوگا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا تھا کہ حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند نہیں کر رہے. کابینہ میں یہ بار بار آتا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کی بات ہورہی ہے۔راجا پرویز اشرف نے کہا تھا اگر کرپشن کی بنیاد پر اداروں کو بند کریں گے تو پھر پورا ملک بند کرنا پڑے گا، بہتر تھا کہ اس ادارے میں اگر کوئی خرابی ہے تو اس خرابی کو دور کریں، یوٹیلٹی اسٹورز ایک اہم ادارہ ہےجہاں سے لوگوں کو ریلیف دیا جاتا ہے، یہ درست نہیں کہ چند لوگ بیٹھ کر ادارہ بند کرنے کا فیصلہ کریں، یوٹیلٹی اسٹورز پر کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل پارلیمنٹ میں بات ہونی چاہیے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: میں یوٹیلیٹی اسٹورز اسٹورز کارپوریشن یوٹیلٹی اسٹورز کے باوجود لاکھ روپے کے مطابق کہا تھا تھا کہ کی سیل زون کی

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں،  قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔

حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔

حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت سے 30 افراد جاں بحق، نیپرا نے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا
  • غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، وزارتِ داخلہ کیلئے 10 کروڑ 3 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور
  • بجلی کمپنیوں کی غفلت سے 30 اموات، نیپرا کا 5 کروڑ 75 لاکھ جرمانہ
  • لیسکو کی ریکوری مہم، رواں ماہ 6 کروڑ 13 لاکھ روپے وصول
  • بجلی کی 3 تقسیم کارکمپنیوں پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائدکیوں کیا گیا ؟ وجہ سامنے آگئی
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی کوششوں سے شہدا پیکیج میں بڑا اضافہ
  • محکمہ ریلوے میں سلیک پیریڈ ختم، آمدنی میں اضافہ شروع
  • ’گالیاں پڑتی ہیں‘، تنقید کے باوجود ٹک ٹاکر وردہ ملک کی 15 منٹ کی آمدن 1 لاکھ روپے سے زائد