پورٹ قاسم پر ماحولیاتی آلودگی سے خطرناک بیماریوں کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
٭پورٹ کی فضا اور ہوا سیپا اور پیپا کے طے کردہ معیارات سے آلودہ ہونے کا انکشاف
٭اعلیٰ حکام کی پورٹ انتظامیہ کو ہوا کا معیار کو کوالٹی اسٹینڈرڈ کے تحت بہتر کرنے کی ہدایت
(جرأت نیوز) پورٹ قاسم اتھارٹی پر ماحولیاتی آلودگی، پورٹ کی فضا اور ہوا سیپا اور پیپا کے طے کردہ معیار سے آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، پھیپھڑوں کا کینسر، دل کے امراض اور سانس کی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (پیپا) اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) نے ہوا کے معیار اور ہوا میں آلودگی کا ایک معیار طے کیا، بعد میں محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت ادارے سیپا نے حیرت انگیز طور پر ہوا میں آلودگی کے معیار کو کم کر دیا، پیپا کے معیار کے تحت 24 گھنٹے کے دوران پارٹیکیولیٹ میٹر یعنی پی ایم 2.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پیجر حادثوں کے زخمی امید کی کلید، سشے عاشق، بصیرت کے چراغ، نور حیات، ہدایت کے مربی ہیں، شیخ نعیم قاسم
لبنانی میڈیا کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آپ امام مہدی (عج) کے علم بلند کرنیکا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں اور شہید برزگوار سید حسن نصراللہ، سید شہداء مقاومت اور شہید قائدین اور مجاہدین شہداء کے راستے پر چل رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے پیجر دھماکوں میں ہونیوالے شہدا کی برسی کے موقع پر اپنی تقریر میں کہا ہے کہ اسرائیل کا زوال یقینی ہے۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کل (بدھ) کے روز ان واقعات میں زخمی ہونے والوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے زخموں کو ٹھیک کر رہے ہیں اور ان پر غالب آئیں گے اور آپ اس امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں اور صحت یاب ہو رہے ہیں، آپ بصارت سے بالاتر بصیرت کے ساتھ اپنا راستہ طے کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن جنگ میں آپ کے کردار کو ختم کرنا چاہتا تھا لیکن آپ اب بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، اپنے راستے پر گامزن رہیں کیونکہ جو کام آپ اپنی معذوری کے ساتھ انجام دے رہے ہیں اس کی قدر بہت زیادہ ہے، آپ مزاحمت کی سب سے بڑی علامت ہیں اور جان لیں کہ اسرائیل کا زوال یقینی ہے، کیونکہ یہ ایک جارح، مجرم اور قابض رجیم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ زخمی، بصیرت کے علمبردار، امید کی کنجی، ابدی زندگی سے عشق کی علامت اور نور حیات، ہدایت کے مربی ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے زخمیوں سے خطاب میں مزید تین اہم نکات بیان کیے:
اول: آپ کے زخم مندمل ہو جائیں گے اور آپ ان پر قابو پا لیں گے، آپ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے پیروکار ہیں، آپ کو ایک امتحان اور آزمائش کا سامنا تھا اور آپ اس میں کامیاب ہوئے اور آپ اس شریف آیت کا مصداق ہیں جس میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اور تلاش میں کمزوری نہ کرو، اگر تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو انہیں بھی تکلیف پہنچتی ہے جیسا کہ تمہیں تکلیف پہنچتی ہے اور تم اللہ سے وہ امید رکھتے ہو جو وہ نہیں رکھتے۔
دوم: آپ اٹھ رہے ہیں اور مستقبل کے لیے پر امید ہیں اور میں نے سنا اور دیکھا کہ آپ کیسے بات کرتے ہیں اور زندگی کی امید دیتے ہیں اور کیسے آپ کے آگے کا راستہ روشن ہے اور آپ امیرالمومنین علی علیہ السلام کے اس قول کا مصداق ہیں کہ میرے پاس آگاہی اور بصیرت ہے، نہ تو میں نے حقیقت کو اپنے اوپر پر مشتبہ پایا ہے اور نہ ہی کسی اور نے اسے میرے لئے مشتبہ بنایا ہے۔
سوم: استقامت اور تسلسل، یہ سب سے اہم چیز ہے، دشمن چاہتا تھا کہ آپ کی طاقت کو ختم کر دے اور آپ کو جنگ سے باہر کر دے، لیکن اب آپ زیادہ طاقت کے ساتھ وارد ہو چکے ہیں۔ آپ میں سے کچھ یونیورسٹی کی تعلیم جاری رکھنا چاہتے ہیں، کچھ کام شروع کرنا چاہتے ہیں، کچھ سماجی سرگرمیوں میں شامل ہونا چاہتے ہیں، اور کچھ میڈیا کے معاملات چلانا چاہتے ہیں۔ آپ اپنے اردگرد موجود بھائیوں اور بہنوں کی مدد سے اب نئی ایجادات اور اختراعات انجام دے رہے ہیں۔
لبنانی میڈیا کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں، آپ اپنے راستے پر چلتے رہیں اور یہ نہ سمجھیں کہ جو کام آپ کر رہے ہیں وہ چھوٹا ہے، بلکہ جو کام آپ زخمی ہونے کے باوجود کر رہے ہیں، اس کی بہت زیادہ قیمت ہے، کیونکہ روح، نور، بخشش، جہاد، ترقی اور آگے بڑھنے کی حرکت آپ کے کام میں موجود ہے، آپ مکمل ترین پیغام، یعنی اسلام کا پیغام، محمد اور آل محمد (ص) کی اتباع، ولایت، امام خمینی (رح) اور ہمارے رہنما و امام سید علی خامنہ ای (دام ظلہ) کی پیروی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ امام مہدی (عج) کے علم بلند کرنیکا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں اور شہید برزگوار سید حسن نصراللہ، سید شہداء مقاومت اور شہید قائدین اور مجاہدین شہداء کے راستے پر چل رہے ہیں۔ سیکرٹری جنرل حزب اللہ نے زور دے کر کہا کہ میں ان حادثات کے زخمیوں اور تمام زخمیوں کو جو اس عظیم راستے پر چلے، سلام پیش کرتا ہوں، فتح آپ کا مقدر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 17 اور 18 ستمبر کو ہزاروں پیجرز اور سینکڑوں واکی ٹاکی جو حزب اللہ لبنان کے مجاہدین کے پاس تھے، لبنان کے مختلف علاقوں اور حتیٰ کہ شام کے کچھ علاقوں میں ایک ساتھ دھماکے سے اڑا دیے گئے۔ ان دھماکوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ صہیونی رجیم کی طرف سے منصوبہ بند اور پیچیدہ کارروائی کا نتیجہ تھے، جس میں درجنوں مجاہدین شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے، ان شہداء اور زخمیوں میں کچھ غیر عسکری افراد بھی شامل تھے۔