Juraat:
2025-11-05@02:19:18 GMT

پورٹ قاسم پر ماحولیاتی آلودگی سے خطرناک بیماریوں کا خطرہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

پورٹ قاسم پر ماحولیاتی آلودگی سے خطرناک بیماریوں کا خطرہ

 

٭پورٹ کی فضا اور ہوا سیپا اور پیپا کے طے کردہ معیارات سے آلودہ ہونے کا انکشاف
٭اعلیٰ حکام کی پورٹ انتظامیہ کو ہوا کا معیار کو کوالٹی اسٹینڈرڈ کے تحت بہتر کرنے کی ہدایت

(جرأت نیوز) پورٹ قاسم اتھارٹی پر ماحولیاتی آلودگی، پورٹ کی فضا اور ہوا سیپا اور پیپا کے طے کردہ معیار سے آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، پھیپھڑوں کا کینسر، دل کے امراض اور سانس کی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (پیپا) اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) نے ہوا کے معیار اور ہوا میں آلودگی کا ایک معیار طے کیا، بعد میں محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت ادارے سیپا نے حیرت انگیز طور پر ہوا میں آلودگی کے معیار کو کم کر دیا، پیپا کے معیار کے تحت 24 گھنٹے کے دوران پارٹیکیولیٹ میٹر یعنی پی ایم 2.

5 کو 35 مائیکرو گرام کیوبک میٹر ہے ، لیکن سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے معیار کے تحت 24گھنٹے کے دوران پی ایم 2.5 کو 75 مائیکرو کیوبک میٹر طے کیا ہے ۔ پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم لمیٹڈ کی 30 جنوری 2020 کو جاری کی گئی ٹیسٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پورٹ کی مختلف پوائنٹس مورنگ ڈالفن 3 پر 47، ورکنگ پلیٹ فارم پر 46، بریسٹنگ ڈالفن 1 پر 40، مسٹر پوائنٹ پر 38، مورنگ ڈالفن 2 پر 50 اور مسٹر پلان اے پر 50 مائیکرو کیوبک میٹر ہے ۔ ماحولیاتی ماہرین اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی حدود میں پی ایم 2.5 پارٹیکلز 35 مائیکرو کیوبک میٹر سے زیادہ ہونے کے باعث لوگوں میں پھیپھڑوں کا کینسر، دل کے امراض، دمہ کے امراض سمیت دیگر بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ ہے ۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ کو اپریل 2020میں آگاہ کیا گیا لیکن اتھارٹی نے کوئی جواب نہیں دیا، جس پر اعلی افسران نے ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی لیکن درخواست پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، جس پر اعلیٰ حکام نے سفارش کی ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ سیپا کے افسران سے رابطہ کرے اور ہوا کے معیار کو نیشنل انوائرمنٹل کوالٹی اسٹینڈرڈ کے تحت بہتر کیا جائے ۔

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی: اسموگ اور موسمی بیماریوں کے تدارک سے متعلق قرارداد منظور

پنجاب اسمبلی نے اسموگ اور موسمی بیماریوں کے تدارک سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا اسموگ سے نمٹنے کے لیے بڑا فیصلہ، مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل

قرارداد حکومتی رکن اسمبلی فاطمہ بیگم نے ایوان میں پیش کی، جس میں موجودہ موسمی حالات اور بڑھتی ہوئی اسموگ کی وجہ سے عوام کی صحت پر پڑنے والے شدید اثرات پر توجہ دلائی گئی۔

قرارداد میں سفارش کی گئی ہے کہ اسموگ اور موسمی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دکانیں رات 8 بجے اور شادی ہالز زیادہ سے زیادہ رات 10 بجے بند کیے جائیں۔

’اس اقدام سے نہ صرف فضائی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ عوام کی صحت کے مسائل سے بھی تحفظ ملے گا۔‘

قرارداد میں نشاندہی کی گئی کہ رات گئے تک دکانوں کے کھلے رہنے سے غیر ضروری رش اور بے ضابطگیاں پیدا ہوتی ہیں، جس کے نتیجے میں بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اسکولوں کے اوقات اور بچوں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے رات 8 بجے بازار بند کرنا عوامی مفاد میں ایک مثبت اور ضروری فیصلہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کا اسموگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 24 گھنٹوں میں 28 مقدمات، 396 افراد پر جرمانے

واضح رہے کہ پنجاب کو ان دنوں اسموگ نے گھیر رکھا ہے، جس کے باعث موسمی بیماریاں بھی پھوٹ پڑی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسموگ پنجاب اسمبلی قرارداد منظور موسمی بیماریاں وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پورٹ قاسم کو جدید خطوط پر استوار کیا جائیگا، وفاقی وزیر بحری امور
  • پنجاب اسمبلی: اسموگ اور موسمی بیماریوں کے تدارک سے متعلق قرارداد منظور
  • لاہور کا فضائی معیار آج بھی انتہائی مضر صحت
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
  • پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا
  • لاہور میں فضائی معیار کی شرح 500 تک پہنچ گئی
  • ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق
  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست جاری، لاہور کی ایک درجہ تنزلی
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک