جیسے کو تیسا؛ چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 15 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
چین نے ٹرمپ کے 10 فیصد ٹیکس کے جواب میں امریکی درآمدی مصنوعات پر 15 فیصد تک ٹیرف عائد کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی جانب سے امریکا کے خلاف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں مقدمہ دائر کرنے کے اعلان بعد ایک اور اقدام بھی سامنے آگیا۔
چین کی وزارت خزانہ نے بتایا کہ امریکا سے چین آنے والی اشیا پر 10 فروری سے نیا ٹیکس وصول کیا جائے گا جو 10 سے 15 فیصد ہوگا۔
چینی وزارت خزانہ کے بیان کے مطابق امریکا سے درآمد ہونے والے کوئلے اور گیس مصنوعات پر 15 فیصد لیوی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا سے درآمد شدہ خام تیل اور آٹوز مصنوعات پر بھی 10 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر نے چین، کینیڈا اور میکسیکو پر 15 فیصد تک ٹیرف عائد کیا تھا۔
جوابی ٹیکس پر ٹرمپ انتظامیہ نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیکس نفاذ کو ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا تھا۔
جس پر کینیڈا اور میکسیکو نے بھی امریکی مصنوعات پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔
چین کی جانب سے ٹیکس عائد کرنے کے اعلان کے بعد اب امید کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ حکومت چین پر عائد ٹیکس بھی مؤخر کردے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مصنوعات پر ٹیکس عائد پر 15 فیصد
پڑھیں:
محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
اسلام آباد(اوصاف نیوز)نئے بجٹ میں حکومت کن شعبوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے جا رہی ہے اور کن شعبوں پر نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ا س حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔
وفاقی حکومت نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور پالیسی تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے تاکہ محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں بعض شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئی اشیا و آمدن کے ذرائع کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی سفارشات زیر غور ہیں۔
آئی ایم ایف کے دباؤ پر زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، فری لانسرز اور بیرون ملک سے حاصل ہونے والی فری لانس آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں شیئرز اور پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس استثنا ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مشروبات اور سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے جزوی ریلیف بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد خصوصی الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔
آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر دستاویزی معیشت کو قابو میں لانے کے لیے حکومت اہم اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ان مجوزہ ٹیکس اقدامات پر حتمی فیصلہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ہوگا۔
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ