’ہم تو عاشق ہیں تمہارے نام کے‘، آرمی چیف کے نام عمران خان کے خط پر عرفان صدیقی کا تبصرہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو لکھے گئے خط پر سینیٹر عرفان صدیقی نے شعر پڑھ کر تبصرہ کیا ہے۔
نجی چینل سے اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے یہ شعر پڑھا:
خط لکھیں گے گرچہ مطلب کچھ نہ ہو
ہم تو عاشق ہیں تمہارے نام کے
عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ شبلی فراز کی تصویر دیکھ کر طے کیا کہ شاعری کی زبان میں بات کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی خط نویسی اس وقت جنم لیتی ہے جب آپ کی مایوسی انتہا کو ہو۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے آرمی چیف کو لکھے گئے خط کے مزید مندرجات سامنے آگئے
انہوں نے کہا کہ کبھی آپ مذاکرات کی طرف بھاگتے ہیں اور کبھی کسی کو ملاقات کا کہتے ہیں، کبھی کہتے ہیں کہ ہمارا چینل کھل گیا ہے اور کبھی 360 صفحات پر مبنی خط لکھ دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر کو خط تحریر کیا ہے جس میں 6 نکات کا ذکر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے آرمی چیف کو خط کیوں لکھا؟ بیرسٹر گوہر نے وجہ بتادی
اپنے خط میں عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے کہا ہے کہ اسے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام اور فوج کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے اور فوج کی بدنامی کو کم کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بانی پی ٹی آئی عمران خان تبصرہ خط سینیٹر عرفان صدیقی شعر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف جنرل سید عاصم منیر بانی پی ٹی ا ئی عمران خان سینیٹر عرفان صدیقی عرفان صدیقی ا رمی چیف
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تمام پہلو مشکوک ہیں، بھارت کا جھوٹ چلنے والا نہیں، عرفان صدیقی
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تمام پہلو مشکوک ہیں، بھارت کا جھوٹ اب چلنے والا نہیں ہے، عالمی برادری نے بھارت کے مؤقف اور جھوٹ کا ساتھ نہیں دیا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں، 7 لاکھ فوج کی موجودگی میں اتنا بڑا حملہ سوالیہ نشان ہے، حملے کے فوری بعد ایف آئی آر درج کی گئی، الزام پاکستان پر لگایا گیا۔
خواجہ سعد رفیق کا بھارت سے پانی کیساتھ ٹراؤٹ مچھلی بھی چھوڑنے کا مطالبہخواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ ہمیں تنگ کرنے کیلئے اسی طرح اصلی اور نسلی مچھلی سمیت پانی چھوڑتے رہیں، کوئی بات نہیں ، پڑوسیوں کے بڑے حقوق ہوتے ہیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک عالمی معاہدہ ہے، عالمی بینک بھی سندھ طاس معاہدے کا ضامن ہے، سندھ طاس معاہدے سے متعلق کوئی بھی ملک یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانا بھارت کا پرانا وتیرہ ہے، بھارت نے ہم پر بے بنیاد الزام لگائے اور پروپیگینڈا کیا۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی تربیت آر ایس ایس کی گود میں ہوئی وہیں سے دہشتگردی کی ٹریننگ لی، مودی کو گجرات کے قصاب کا خطاب دیا گیا جسے اس نے اپنے لیے اعزاز بتایا، مودی کے باعث بھارت قتل گاہ بن گیا۔
روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بین الاقوامی ٹیم کو حقائق جاننے دیں، معلوم کیا جانا چاہیے کہ بھارت یا کشمیر میں مجرم ہے کون۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ کشمیر میں 90 ہزار لوگ شہید ہوئے، وہاں 9 لاکھ بھارتی فوجی موجود ہیں، مقبوضہ کمشیر میں گلی گلی پہرے لگے ہیں اور چیک پوسٹس ہیں، کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کم کرنے کے لیے وہاں غیر مسلموں کو آباد کیا گیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ پہلگام میں بہت سیاح آتے ہیں، وہاں دن دیہاڑے واردات ہوئی، بھارت کےآفیشل مؤقف کے مطابق چار افراد نے لوگوں کا انٹرویو کرکے انھیں قتل کیا، تمہاری 7 لاکھ فوج ہے، سیاحوں کے تحفظ کے لیے ایجنسیاں کہاں ہیں؟ نہ ثبوت نہ شواہد ہیں کہ پاکستان ملوث ہے، 10 منٹ میں الزام لگا دیا جاتا ہے، ایل او سی پر باڑ ہے، کیسے گئے یہ چار افراد وہاں، ایک ملزم نہیں پکڑا گیا، این آئی اے کو کل ٹاسک دیا گیا کہ ملزموں کا سرغ لگاؤ، یعنی سراغ لگانے کا ٹاسک کل دیا گیا اور الزام پہلے لگا دیا گیا، لگتا یے ایف آئی آر پہلے کٹی تھی حملہ بعد میں ہوا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ دنیا نے بھارت کا ساتھ نہیں دیا، تمھارے جھوٹ اور مؤقف کا ساتھ نہیں دیا، سندھ طاس کا معاہدے کس اتھارٹی کے تحت معطل کیا؟ یہ نہیں ہو سکتا کہ تم پاکستان کا پانی روکوگے اور کربلا بنا دو گے، تم اس کو کربلا نہیں بنا سکتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دشمن مکار اور چالاک ہے وہ کوئی بھی حماقت کرسکتا ہے، حماقت کا وہی نتیجہ نکلے گا جو احمق کو ملتا ہے، ہم پاکستان کا تحفظ کریں گے۔