لبنانی میڈیا کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آپ امام مہدی (عج) کے علم بلند کرنیکا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں اور شہید برزگوار سید حسن نصراللہ، سید شہداء مقاومت اور شہید قائدین اور مجاہدین شہداء کے راستے پر چل رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے پیجر دھماکوں میں ہونیوالے شہدا کی برسی کے موقع پر اپنی تقریر میں کہا ہے کہ اسرائیل کا زوال یقینی ہے۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کل (بدھ) کے روز ان واقعات میں زخمی ہونے والوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے زخموں کو ٹھیک کر رہے ہیں اور ان پر غالب آئیں گے اور آپ اس امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں اور صحت یاب ہو رہے ہیں، آپ بصارت سے بالاتر بصیرت کے ساتھ اپنا راستہ طے کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمن جنگ میں آپ کے کردار کو ختم کرنا چاہتا تھا لیکن آپ اب بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، اپنے راستے پر گامزن رہیں کیونکہ جو کام آپ اپنی معذوری کے ساتھ انجام دے رہے ہیں اس کی قدر بہت زیادہ ہے، آپ مزاحمت کی سب سے بڑی علامت ہیں اور جان لیں کہ اسرائیل کا زوال یقینی ہے، کیونکہ یہ ایک جارح، مجرم اور قابض رجیم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ زخمی، بصیرت کے علمبردار، امید کی کنجی، ابدی زندگی سے عشق کی علامت اور نور حیات، ہدایت کے مربی ہیں۔

شیخ نعیم قاسم نے زخمیوں سے خطاب میں مزید تین اہم نکات بیان کیے:

اول: آپ کے زخم مندمل ہو جائیں گے اور آپ ان پر قابو پا لیں گے، آپ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے پیروکار ہیں، آپ کو ایک امتحان اور آزمائش کا سامنا تھا اور آپ اس میں کامیاب ہوئے اور آپ اس شریف آیت کا مصداق ہیں جس میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اور تلاش میں کمزوری نہ کرو، اگر تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو انہیں بھی تکلیف پہنچتی ہے جیسا کہ تمہیں تکلیف پہنچتی ہے اور تم اللہ سے وہ امید رکھتے ہو جو وہ نہیں رکھتے۔

دوم: آپ اٹھ رہے ہیں اور مستقبل کے لیے پر امید ہیں اور میں نے سنا اور دیکھا کہ آپ کیسے بات کرتے ہیں اور زندگی کی امید دیتے ہیں اور کیسے آپ کے آگے کا راستہ روشن ہے اور آپ امیرالمومنین علی علیہ السلام کے اس قول کا مصداق ہیں کہ میرے پاس آگاہی اور بصیرت ہے، نہ تو میں نے حقیقت کو اپنے اوپر پر مشتبہ پایا ہے اور نہ ہی کسی اور نے اسے میرے لئے مشتبہ بنایا ہے۔

سوم: استقامت اور تسلسل، یہ سب سے اہم چیز ہے، دشمن چاہتا تھا کہ آپ کی طاقت کو ختم کر دے اور آپ کو جنگ سے باہر کر دے، لیکن اب آپ زیادہ طاقت کے ساتھ وارد ہو چکے ہیں۔ آپ میں سے کچھ یونیورسٹی کی تعلیم جاری رکھنا چاہتے ہیں، کچھ کام شروع کرنا چاہتے ہیں، کچھ سماجی سرگرمیوں میں شامل ہونا چاہتے ہیں، اور کچھ میڈیا کے معاملات چلانا چاہتے ہیں۔ آپ اپنے اردگرد موجود بھائیوں اور بہنوں کی مدد سے اب نئی ایجادات اور اختراعات انجام دے رہے ہیں۔

لبنانی میڈیا کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں، آپ اپنے راستے پر چلتے رہیں اور یہ نہ سمجھیں کہ جو کام آپ کر رہے ہیں وہ چھوٹا ہے، بلکہ جو کام آپ زخمی ہونے کے باوجود کر رہے ہیں، اس کی بہت زیادہ قیمت ہے، کیونکہ روح، نور، بخشش، جہاد، ترقی اور آگے بڑھنے کی حرکت آپ کے کام میں موجود ہے، آپ مکمل ترین پیغام، یعنی اسلام کا پیغام، محمد اور آل محمد (ص) کی اتباع، ولایت، امام خمینی (رح) اور ہمارے رہنما و امام سید علی خامنہ ای (دام ظلہ) کی پیروی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ امام مہدی (عج) کے علم بلند کرنیکا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں اور شہید برزگوار سید حسن نصراللہ، سید شہداء مقاومت اور شہید قائدین اور مجاہدین شہداء کے راستے پر چل رہے ہیں۔ سیکرٹری جنرل حزب اللہ نے زور دے کر کہا کہ میں ان حادثات کے زخمیوں اور تمام زخمیوں کو جو اس عظیم راستے پر چلے، سلام پیش کرتا ہوں، فتح آپ کا مقدر ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 17 اور 18 ستمبر کو ہزاروں پیجرز اور سینکڑوں واکی ٹاکی جو حزب اللہ لبنان کے مجاہدین کے پاس تھے، لبنان کے مختلف علاقوں اور حتیٰ کہ شام کے کچھ علاقوں میں ایک ساتھ دھماکے سے اڑا دیے گئے۔ ان دھماکوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ صہیونی رجیم کی طرف سے منصوبہ بند اور پیچیدہ کارروائی کا نتیجہ تھے، جس میں درجنوں مجاہدین شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے، ان شہداء اور زخمیوں میں کچھ غیر عسکری افراد بھی شامل تھے۔  

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حزب اللہ لبنان کے کے سیکرٹری جنرل رہے ہیں اور کر رہے ہیں چاہتے ہیں کہا کہ آپ اور شہید راستے پر اور آپ

پڑھیں:

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا
  • عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی
  • افغانستان ثالثی کے بہتر نتائج کی امید، مودی جوتے کھا کر چپ: خواجہ آصف
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ بدلے گا نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • اسرائیل کی جارحیت کا اصل حامی امریکہ ہے، شیخ نعیم قاسم
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے غیرقانونی شکار پر جرمانے بھی بڑھا دیے گئے