پیکا ایکٹ میں ترامیم: سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پیکا ایکٹ میں کی جانے والی حالیہ ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
شہری قیوم خان کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ درخواست میں یہ کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ بنیادی حقوق کے منافی قانون سازی کرے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نہ صرف ترامیم بلکہ اصل پیکا ایکٹ کو بھی بنیادی حقوق کے تناظر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے۔
درخواست گزار نے پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف فل بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے اور ان ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ میں گیا ہے
پڑھیں:
سامعہ حجاب نے ملزم زاہد کو معاف کرنے کیلئے کی جانے والی ڈیل پر خاموشی توڑ دی
معروف ٹک ٹوکر سامعہ حجاب نے ملزم زاہد کو معاف کرنے کے معاہدے پر خاموشی توڑ دی۔ گزشتہ روز صحافیوں نے ٹِک ٹوکر سے پوچھا تھا کہ آپ کے ساتھ کتنے کروڑوں کی ڈیل ہوئی ہے، لیکن ٹک ٹوکر خاموشی سے کسی سوال کا جواب دیے بغیر چلا گیا تھا۔ تاہم سامعہ نے ایک ویڈیو میں ڈیل کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے حسن زاہد کو پیسے یا کسی خوف کی وجہ سے معاف نہیں کیا۔ ٹک ٹوکر کا کہنا تھا کہ حسن زاہد کے والدین میرے گھر آئے اور اپنے بیٹے کو معاف کرنے کی درخواست کی جس پر میں نے ان کے بیٹے کو معاف کردیا۔ واضح رہے کہ کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری عامر ضیاء نے کی، جس میں تفتیشی افسر محمد اسحاق عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ سامعہ حجاب نے ملزم کو معاف کر دیا ہے، میں ان کی جانب سے گواہی دیتا ہوں۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ یا تو مدعی خود یا اس کے خاندان کا کوئی فرد عدالت میں آکر بیان دے جس کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی۔ وقفے کے بعد ٹک ٹوکر سامعہ حجاب عدالت میں پیش ہوئیں اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا، جج عامر ضیا نے سامعہ حجاب سے پوچھا کہ کیا آپ کا کیس حل ہوگیا؟ کیا آپ کیس کو مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں؟ سامعہ حجاب نے بیان دیا کہ ہمارا کیس طے پا گیا ہے اور میں اپنا کیس واپس لے رہی ہوں، مجھے ملزم کی ضمانت اور بری ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ بعد ازاں عدالت نے حسن زاہد کی 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔