عالمی برادری بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ تسلط کا نوٹس لے: مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
عالمی برادری بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ تسلط کا نوٹس لے: مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ تسلط کا نوٹس لے۔
اپنے بیان میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد پر عملدرآمد میں بھارت کا منفی رویہ اور ہٹ دھرمی رکاوٹ ہے، اقوام متحدہ کشمیر میں استصواب رائے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سات دہائیاں گزرنے کے باوجود اقوام متحدہ کی جانب سے 1948 اور 1949 کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے، بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ تسلط کا عالمی برادری نوٹس لے، ہمارے حکمرانوں نے کشمیریوں کے خون اور ناموس کو اپنی سیاست کے لئے استعمال کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 5 فروری ظلم کے خلاف جدوجہد، حق کی حمایت اور آزادی کی تحریک کا دن ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ انصاف کے نام پر بنی اقوام متحدہ کشمیر کیلئے کب حرکت میں آئے گی؟ کشمیر کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، بھارت کے مظالم تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے، عالمی طاقتیں بھارتی ظلم پر کب بولیں گی؟
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ تسلط کا مولانا فضل الرحمان عالمی برادری اقوام متحدہ نوٹس لے
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان اسلام آباد پہنچ گئے، 27ویں آئینی ترمیم زیرِ غور
لاہور : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لئے پنجاب کا دورہ منسوخ کرکےاسلام آبادروانہ ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم اور دیگر سیاسی معاملات پر مشاورت کے سلسلے میں لاہور کا دورہ منسوخ کر دیا۔ذرائع جے یو آئی نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان پنجاب کا دورہ منسوخ کرکے اسلام آباد روانہ ہو گئے، ان کا آج لاہور پہنچنے کا شیڈول تھا جہاں آئمہ مساجد کے حکومتی وظائف کے خلاف حکمتِ عملی پر مشاورتی اجلاس ہونا تھا۔ذرائع کا کہناتھا کہ فضل الرحمان نے چنیوٹ اور ملتان میں ہونے والے پروگراموں میں شرکت کی، تاہم لاہور میں چوہدری شجاعت حسین اور دیگر رہنماؤں سے طے شدہ ملاقاتیں بھی منسوخ کر دی گئیں۔وفاقی حکومت نے ستائیس ویں ترمیم کرنے جارہی ہے اور مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے. جس میں حکومت کی آئین کےکچھ آرٹیکلز میں ترمیم کی تجویز دی ہے۔مجوزہ مسودے میں آرٹیکل ایک سو ساٹھ اورشق تین اے میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے جبکہ تعلیم اورآبادی کےمحکمےوفاق کودینے کےاٹھارویں ترمیم کے شیڈول دو اور تین میں بھی ترمیم کی تجویز دی گئی ہے۔اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے ن آرٹیکل دوسو تیرہ چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی میں ترمیم اور آرٹیکل ایک سو اکانوے اے ختم کرکے نیا آرٹیکل شامل کرنےکی تجویزبھی دی گئی ۔ذرائع نے بتایا آئین کی آرٹیکل دوسو ججوں کی ٹرانسفر سے متعلق ہے. وفاقی حکومت نئی قانون سازی میں آئینی عدالتوں کا قیام چاہتی ہے اور آرٹیکل ایک سو ساٹھ کی شق تین اے ختم کرنا چاہتی ہے اور آرٹیکل دوسو تنتالیس میں بھی ترمیم کرنا چاہتی ہے۔