خیبر پختونخوا :بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات کیلیے 25 فروری کو صوبہ بند کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پشاور:خیبر پختونخوا ( کےپی کے ) کے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات اور فنڈز کی عدم فراہمی پر احتجاج کر تے ہوئے 25 فروری کو صوبہ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میئر پشاور حاجی زبیر علی اور حمایت اللہ مایار نے کہا کہ بلدیاتی نظام کی فعالیت کے لیے ہر سطح پر کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس احتجاج کا مقصد بلدیاتی حکومتوں کے مسائل، اختیارات اور فنڈز کے حصول کے لیے آواز اٹھانا ہے، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم 17 فروری کو جناح پارک میں دھرنا اور اسمبلی کے سامنے احتجاج ہوگا، آل پارٹیز کانفرنس 14 فروری کو بلائی جائے گی ۔
مظاہرین نے خیبر پختونخوا حکومت اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مطالبات کی منظوری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہےکہ 27 دسمبر 2024 کو پشاور میں خیبر پختونخوا اسمبلی چوک پر ایک مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں صوبے بھر سے بلدیاتی نمائندوں نے شرکت کی تھی، اس مظاہرے کی قیادت لوکل کونسل ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صدر اور مردان کے سٹی میئر حمایت اللہ مایار نے کی تھی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل خیبر پختونخوا فروری کو
پڑھیں:
نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
پشاور:ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں کا تنازع کم ہونے کی تعریف کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔
اپنے بیان میں انہوں نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبر پختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو دیگر نئے نہری منصوبوں سے نتھی نہ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کو 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے باضابطہ منظوری دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تاحال اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈنگ کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو کسی نئے تنازع کا حصہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی اور اسے محرومی کا شکار بنایا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو زرخیز ار آباد بنا سکتا ہے۔