پشاور سے شارجہ جانے والی پرواز کا مسافر گرفتار، دوکلو آئس ہیروئن برآمد
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پشاور:
اے ایس ایف نے پشاور ایئرپورٹ سے شارجہ جانے والی پرواز کے مسافر کو گرفتار کرکے دوکلو گرام آئس ہیروئن برآمد کرلی۔
ترجمان اے ایس ایف کے مطابق اے ایس ایف کے عملے نے پشاور سے شارجہ کی پرواز پر جانے والے والے ایک مسافر گل سعود کے سامان میں منشیات کی موجودگی کی نشاندہی کی اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔
مسافر نے آئس ہیروئن بیگ میں مہارت سے چھپا رکھی تھی تاہم اے ایس ایف کے پیشہ ورانہ مہارت کے حامل عملے نے مسافر کے سامان کی تلاشی پر 2.
ملزم کو ابتدائی تفتیش کے بعد مزید قانونی کارروائی کے لیے برآمد شدہ منشیات کے ساتھ اے این ایف حکام کے حوالے کردیا گیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئس ہیروئن اے ایس ایف
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔