پاکستان اور بنگلہ دیش براہ راست پروازوں کی بحالی، فلائی جناح کو اجازت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
بنگلہ دیش نے پاکستان کی نجی ایئرلائن فلائی جناح کو کراچی اور ڈھاکہ کے درمیان براہ راست پروازیں چلانے کی اجازت دے دی ۔
بنگلہ دیشی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق تقریباً ایک دہائی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست پروازیں شروع ہو جائیں گی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی بنگلہ دیش کے چیئرمین ایئر وائس مارشل ایم ڈی منظور کبیرنے تصدیق کی کہ فلائی جناح نے پروازوں کی اجازت کے لیے اپلائی کیا تھا جس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
فلائٹ آپریشن شروع کرنے سے پہلے فلائی جناح کو بنگلہ دیش میں ایک مقامی جنرل سیلز ایجنٹ مقرر کرنا پڑے گا۔
سول ایوسی ایشن اتھارٹی کے چیئرمین نے کہاکہ ’اب ایئرلائن جنرل سیلز ایجنٹ اپوائنٹ کرے گا۔ جب وہ سلاٹ اور پروازوں کی تعداد کے حوالے سے درخواست دیں گے تو ہم منظوری دیں گے۔ ہماری طرف سے تمام معاملات مکمل کر دیے گئے ہیں۔
پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے نے آخری مرتبہ 2015 تک ڈھاکہ کے لیے پر پروازیں چلائیں۔ بجٹ ایئرلائن فلائی جناح پاکستان کے لیکسن گروپ اور یو اے ای کے ایئر عربیہ کا جوائنٹ ونچر ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فلائی جناح بنگلہ دیش
پڑھیں:
نئی نجی ایئرلائن کا شاندار آغاز
ویب ڈیسک : پاکستان کی نئی ایئرلائن ایئر کراچی کا باضابطہ افتتاح ہوگیا، یہ ایئرلائن 42 شراکت داروں کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے۔
شہرِ قائد کے اولڈ ایئرپورٹ پر پاکستان کی نئی نجی ایئرلائن ’’ایئر کراچی‘‘ کے باضابطہ افتتاح کے لیے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروقار تقریب کے ساتھ ہی ملکی ہوا بازی کے شعبے میں ایک نئے ادارے کی باضابطہ شمولیت ہوگئی۔
چیئرمین ایئر کراچی حنیف گوہر نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہ ایئرلائن 42 کاروباری شراکت داروں کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے، جو کراچی کی شناخت کو دوبارہ اجاگر کرنے کے عزم کی علامت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایئرلائن کے قیام کا خواب 2006 میں شروع ہوا تھا، اور طویل جدوجہد کے بعد آج یہ خواب حقیقت بن گیا ہے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
حنیف گوہر نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کے وژن اور سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایئر کراچی کا آغاز ملکی معیشت کے استحکام اور مقامی صنعتوں کے فروغ کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
سیکریٹری ڈیفنس لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد علی نے تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ کراچی کے بزنس کمیونٹی نے ایک بار پھر ملک کا نام فخر سے بلند کیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت نئی ایئرلائنز اور ہوا بازی کے شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
سیکریٹری دفاع نے مزید کہا کہ ایئر کراچی اور پی آئی اے کے درمیان اشتراک سے ملکی ایوی ایشن انڈسٹری کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
ذرائع کے مطابق ایئر کراچی نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) کو رواں سال فروری میں ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ (RPT) لائسنس کے لیے درخواست دی تھی، جس کے اجرا کا فیصلہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ایئر لائن کے قیام کے لیے ابتدائی 5 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، جب کہ ہر شیئرہولڈر نے 5 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
ایئر کراچی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) کے طور پر سابق ایئر وائس مارشل (ر) عمران کو تعینات کیا گیا ہے، جب کہ ابتدائی مرحلے میں تین طیارے لیز پر حاصل کیے جائیں گے۔ ایئر کراچی کے نمایاں سرمایہ کاروں میں عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، ایس ایم تنویر، بشیر جان محمد، خالد تواب، زبیر طفیل، اور حمزہ تبانی شامل ہیں۔