حکومت، اسٹیبلشمنٹ ٹرمپ کے بیان پر واضح موقف اپنا کر قوم کی ترجمانی کر ے، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
حکومت، اسٹیبلشمنٹ ٹرمپ کے بیان پر واضح موقف اپنا کر قوم کی ترجمانی کر ے، مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم نہیں کرتے اور غزہ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ واضح مقف اپنائے اور قوم کے ضمیر کی ترجمانی کرے۔
جمعیت علمائے ااسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ کے بارے میں ہرزہ سرائی پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ملاقات کے دوران غزہ کے بارے میں ہرزہ سرائی پر امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین پر فلسطینیوں کا حق ہے، فلسطینیوں کی جدوجہد اپنی آزادی کی جنگ ہے، اسرائیل ایک صہیونی قبضے کا نام ہے، فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو آج تک فلسطین نے تسلیم نہیں کیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پوری امت مسلمہ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ٹرمپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ تم نے افغانستان پر بھی قبضہ کرنا چاہا اور 20 سال وہاں خون بہایا، افغانستان میں انسانی حقوق پامال کیے، ان پر جنگ مسلط کی لیکن وہاں شکست کا سامنا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 مہینے تک اسرائیل نے امریکی پشت پناہی میں عام انسانیت پر بم باری کی، غزہ اور خان یونس کو کھنڈرات بنا دیا گیا، اب بھی ملبے میں ہزاروں لوگ دبے ہوئے ہیں، 50 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید کیے گئے، جن میں اکثریت معصوم بچوں اور خواتین کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس جرم اور سفاکیت کی انسانی جرم اور جنگی جرم کے علاوہ کیا تعبیر ہوسکتی ہے، امریکا نے اس طرح کے جرم کا ارتکاب کرکے صدام حسین کو تختہ دار تک پہنچایا، معمر قذافی کو اقتدار سے ہٹا کر جام شہادت سے ہم کنار کیا۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ اسرائیلی اور صہیونی قوتوں کی اس نسل کشی پر امریکا کی رحم کی نظریں ہیں، آج بھی امریکا ان کو سپورٹ کر رہا ہے اور غزہ پر قبضے کی باتیں کر رہا ہے، واضح پیغام دیتا ہوں کہ کوئی مائی کا لال غزہ پر قبضہ نہیں کرسکتا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے اس بیان کو مسترد کرنے پر عرب لیگ کے مقف کو سراہتا ہوں، حکومت پاکستان اور اسٹیبلشمنٹ اپنے تئیں فلسطین کے بارے میں ابہام دور کرے اور ٹرمپ بیان پر واضح موقف اپنا کر قوم کے ضمیر کی ترجمانی کر ے۔
انہوں نے کہا کہ اس ابہام کے ساتھ یہ حکمران کسی طور قابل قبول نہیں، یہ ایک حساس معاملہ ہے اور پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، ہم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ ہیں اور قوم سے مالی معاونت کی اپیل کرتا ہوں، جمعیت علمائے اسلام کے کارکن ہر سطح پر مخیر حضرات کو اس طرف متوجہ کریں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کی ترجمانی کر جمعیت علمائے نے کہا کہ ٹرمپ کے
پڑھیں:
وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
اسلام آباد:جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، کے پی میں حکومت کی رٹ کہیں بھی نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا اجلاس 19 اور 20 اپریل کو لاہور میں منعقد ہوا، جے یو آئی فلسطین کی جہدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھے گی، اسرائیل ناجائز ریاست اس کی حیثیت عرب سرزمینوں پر قابض جیسی ہے، نیتن یاہو دفاع کی بات کرتا ہے مگر کیا کوئی عام شہریوں پر دفاع میں بمباری کرتا ہے؟کیا دفاع میں چھوٹے بچوں، خواتین، بوڑھوں اور غیر مسلح لوگوں پر بمباری کی جاتی ہے؟
انہوں ںے کہا کہ 50 ہزار سے زائد پُرامن شہریوں کو سفاکیت کا نشانہ بنایا گیا، نیتن یاہو جنگی مجرم ہے عالمی عدالت انصاف نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، حکومتیں اس جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہی ہیں اقوام متحدہ کا ادارہ انسانی حقوق ہو، جنیوا ہو، یورپی یونین ہو سب جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہے ہیں یہ سب ایک صف اور ایک ہی جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستانی قوم، تاجروں سے اپیل ہے وہ مالی جہاد میں شریک ہوں، معصوم فلسطینیوں کو سفاک ملک کے حوالے نہیں کرسکتے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کی جنرل کونسل نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ ممبران نے بل کی حمایت کی، حمایت کرنے والے اراکین سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے وضاحت سے پارٹی مطمئن ہوئی تو ٹھیک ورنہ رکنیت معطل کردیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کے پی، بلوچستان، سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، مسلح دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں، کہیں بھی حکومت کی رٹ نہیں ہے، والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیج سکتے کاروباری طبقہ پریشان ہے، تاجروں سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں، حکومت اور سیکیورٹی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے نتیجے میں وفاقی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں، جے یو آئی نے 2018ء اور 2024ء کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا نتائج مسترد کئے، ان اسمبلیوں کو عوامی نمائندہ نہیں کہہ سکتے، ووٹ عوام کی امانت ہوتی ہے، عوام کے ووٹ اور رائے کو مسترد کرکے من مانے نتائج دے کر سیلکٹڈ حکومتیں مسلط کردی جاتی ہیں، جے یو آئی نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔