فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی ممنوع ہے، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں UNHR کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگبندی کے بعد اگلے مرحلے کیجانب حرکت کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ روز امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ امریکہ، غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھالے گا اور فلسطینیوں کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کے بعد اس علاقے کی تعمیر نو کرے گا۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے آج اقوام متحدہ میں ہیومن رائٹس کے دفتر (UNHR) نے اعلان کیا کہ مقبوضہ سرزمین سے کسی بھی قسم کی مہاجرت یا جبری نقل مکانی ممنوع ہے نیز یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی بھی ہے۔ اقوام متحدہ کے اس ادارے نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے احترام پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے بعد اگلے مرحلے کی جانب حرکت کرنے کی ضرورت ہے۔ جس میں تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے، جنگ کا خاتمہ اور غزہ کی تعمیر نو ہو۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان، بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلوینیا، ساﺅتھ افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اس فلوٹیلا میں مذکورہ ممالک کے شہری شریک ہیں جو ایک سول سوسائٹی کی کاوش ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقاصد کے طور پر غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے اور فلسطینی عوام کی سنگین ضروریات و غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کرنے کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امن، انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصا انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام کیا جائے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ فلوٹیلا کے شرکا کے انسانی حقوق یا بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔