بھارت: بپھرے ہوئے جنگلی ہاتھی کے حملے میں جرمن سیاح ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
بھارت میں بپھرے ہوئے جنگلی ہاتھی کے حملے میں جرمن سیاح ہلاک ہوگیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 77 سالہ جرمن شہری موٹرسائیکل پر تامل ناڈو کی ریاست میں ٹائیگر ویلی سے گزر رہا تھا جہاں ہاتھی نے اس پر حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں ہاتھی سے دوستی کی کوشش خاتون کو مہنگی پڑ گئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ بپھر ہوئے ہاتھی نے سیاح پر حملہ کرتے ہوئے اسے درختوں میں پھینک دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہاں سے گزرنے والے دیگر افراد نے ہاتھی کو دیکھتے ہوئے اس طرف جانے سے گریز کیا، تاہم جرمن سیاح ہدایت کو نظر انداز کیا اور آگے بڑھ گئے۔
پولیس کے مطابق ہاتھی کے حملے کے بعد جرمن سیاح کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والے جرمن سیاح کی فیملی سے رابطے کی کوشش کی گئی ہے، تاہم ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمن سیاح نے تنبیہہ کے باوجود ہاتھی کی جانب اپنا سفر جاری رکھا جس کے بعد یہ حادثہ پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں ملائیشیا: بچے کو ٹکر مارنے پر ہاتھیوں کا شدید انتقام، کارسواروں کے ساتھ کیا ہوا؟
یاد رہے کہ بھارت میں تقریباً 30 ہزار ایشیائی جنگلی ہاتھی موجود ہیں، اور اکثر اوقات جنگل کی طرف جانے والے افراد پر حملہ آور ہو جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارت جرمن سیاح ہلاک جنگلی ہاتھی حملہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت جرمن سیاح ہلاک حملہ وی نیوز جرمن سیاح کے مطابق
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 20 افراد ہلاک
مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 25 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلح افراد نے بیسرن میڈوس میں تفریح کے لیے آئے سیاحوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ابتدائی طور پر پانچ افراد جاں بحق جبکہ 20 شدید زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد ناقص انتظامات کی وجہ سے موقع پر ہلاک سیاحوں کی تعداد 20 تک پہنچ گئی۔
وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللہ نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حالیہ سالوں میں ہونے والا بہت بڑا حملہ ہے جس میں سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قبل ازیں سیاحوں کی آمد کے پیش ںظر علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور اضافی نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔