پرنس رحیم آغا خان اسماعیلی جماعت کے پچاسویں امام بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
سٹی42: پرنس رحیم آغا خان اسماعیلی جماعت کے نئے امام ہیں۔ کل پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں پردہ پوشی کر جانے والے اسماعیلی جماعت کے امام پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں پرنس رحیم آغا خان کو اپنے بعد جماعت کا 50 واں امام نامزد کیا تھا۔
پرنس کریم الحسینی آغا خان چہارم کے انتقال کے فوراً بعد پرنس رحیم آغا خان نے امامت کا منصب سنبھال لیا تھا تاہم اس کا رسمی اعلان امام کی فیملی اور جماعت کے سینئر ممبرز کے سامنے پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں آج کیا گیا۔ انہیں آغا خان پنجم بھی کہا جائے گا۔
امریکہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا; ٹرمپ کا ایک اور دعویٰ
پرنس رحیم آغاخان کے ساتھ پرنس کریم آغا خان کے مزید 2 بیٹے علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان اور ایک صاحبزادی زہرا آغا خان ہیں۔
پرنس کریم آغا خان کو 11 جولائی1957 کو امامت کا منسب ملا تھا، اس وقت ان کی عمر 20 سال تھی۔ پرنس کریم کے دادا سر سلطان محمد شاہ آغا خان اسماعیلی تھے۔
پرنس کریم آغا خان نے اپنی امامت کا تمام عرصہ کمیونٹی کی خدمت کرنے اور پسماندہ طبقات کی زندگیوں میں بہتری لانے میں صرف کیا۔ پرنس کریم آغا خان کے ویژن کو اسماعی؛لی جماعت نے تو اپنا چراغِ راہ بنایا ہی، دوسری کمیونٹیز نے بھی اس سے رہنمائی حاصل کی اور خاطر خواہ فوائد اٹھائے، پاکستان میں سر آغا خان کے ویژن کو لے کر چلنے والی تنظیم آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کے بنائے ہوئے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے ماڈل کو بعد مین پاکستان کی حکومت نے بھی ایڈاپٹ کر لیا تھا جس سے پاکستان بھر کے دیہی عوام کی زندگیوں مین بہتری لانے کے نئے راستے کھلے۔
کتوں کی لڑائی پر ایک شخص کو تقریبا 500 برس قید کی سزا
آغا خان چہارم اس بات پر زور دیتے رہے تھے کہ اسلام ایک دوسرے سے ہمدردی، برداشت اور انسانی عظمت کا مذہب ہے۔
آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے انہوں نے دنیا کے مختلف خطوں خصوصاً ایشیا اور افریقا میں فلاحی اقدامات کیے۔ یہ اقدامات زیادہ تر تعلیم، صحت، معیشت اور ثقافت کے شعبوں میں تھے۔
پرنس کریم الحسینی آغا خان چہارم کو مختلف ممالک اوریونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا تھا۔
قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح بدست وزیر اعظم ؛شائقین کرکٹ کا داخلہ مفت
انہوں نے پاکستان کی ترقی کےلیے مثالی خدمات انجام دیں۔ ان کی خدمات پر پرنس کریم آغا خان کو نشان پاکستان اور نشان امتیاز کے اعلی ترین سویلین اعزاز پیش کئے گئے تھے۔
پاکستان سر آغا خان کے لئے زندگی بھر ایک پسندیدہ منزل رہا، پاکستان مین اسماعیلی جماعت کے ارکان کو دیدار کروانے کے لئے وہ اکثر پاکستان کا دورہ کرتے رہتے تھے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اسماعیلی جماعت غا خان کے جماعت کے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔