بھارت کشمیریوں کے حقوق دبا کر بیٹھا ہے،سیرت کمیٹی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
سجاول(نمائندہ جسارت) سجاول میں بھی مظلوم کشمیری مسلمانوں کے حق خود اداریت کو دبانے کے خلاف 5 فروری کو سیرت کمیٹی سجاول کی جانب احتاجی ریلی مسجد خالد بن ولید سے نکالی گئی جس کی قیادت حافظ محمد اسماعیل نے کی جس میں سیرت کمیٹی کے رہنمائوں حافظ محمد سلیمان توحیدی، عبدالجبار عاجز، فیروز احمد اور دیگر نے کہا کہ مسلمانوں کا دشمن ملک بھارت کشمیری بھائیوں پر ہمیشہ سے ظلم و بر بریت کی انتہا کرتے ہوئے ان کے حقوق دبا کر بیٹھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک دشمن ملک بھارت لاکھوں مسلمانوں کو شہید اور کئی عورتوں کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کر چکا ہے لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور ایک دن کشمیر میں پاکستان کا پرچم ضرور لہرائے گا اور کشمیری بھائیوں کو ضرور آزادی ملے گی اور وہ سکون کا سانس لیں گے۔ریلی میں بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے جس میں پاکستان زندہ آباد،پاک فوج زندہ آباد،بھارت مردہ آباد کے پر جوش نعرے شامل تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارتی طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد شخص سے نئی معلومات آگئیں
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2025ء)بھارتی حکام نے ہندوستان کی بدترین ہوا بازی کی آفات میں سے ایک کے متاثرین کی باقیات کو ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے شناخت کرکے حوالے کرنا شروع کردیا۔ ریاست گجرات میں ایئر انڈیا کے طیارے کے گرنے کے چار دن بعد یہ کام شروع کیا ،میڈیرپورٹس کے مطابق طیارے کے تباہ ہونے کے دوران واحد زندہ بچ جانے والے وشواتھ کمار رمیش نے حادثہ کی حیران کن تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔(جاری ہے)
نئے انٹرویو میں وشواتھ کمار رمیش نے بتایا کہ وہ آگ کے گولے میں پھٹنے سے چند لمحوں پہلے ہی جہاز سے کیسے بچ گئے۔ رمین نے کہا کہ ان کا بچ جانا، صرف معمولی زخموں کے ساتھ، ہر لفظ کے معنی میں ایک معجزہ تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی صدمے میں ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ اس بات کی وضاحت نہیں کر سکتے کہ کیا ہوا اور جو کچھ انہوں نے طیارے کے حادثے کے دوران دیکھا۔ ایمرجنسی کا دروازہ ٹوٹ گیا اور میری سیٹ بھی ٹوٹ گئی۔ جائے وقوعہ پر مقامی لوگوں نے ان کی مدد کی۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ زمین پر چھلانگ لگا کر طیارے سے بچ گئے تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے چھلانگ نہیں لگائی، میں ابھی باہر نکلا، یہ ایک معجزہ ہے۔