بھارت کشمیریوں کے حقوق دبا کر بیٹھا ہے،سیرت کمیٹی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
سجاول(نمائندہ جسارت) سجاول میں بھی مظلوم کشمیری مسلمانوں کے حق خود اداریت کو دبانے کے خلاف 5 فروری کو سیرت کمیٹی سجاول کی جانب احتاجی ریلی مسجد خالد بن ولید سے نکالی گئی جس کی قیادت حافظ محمد اسماعیل نے کی جس میں سیرت کمیٹی کے رہنمائوں حافظ محمد سلیمان توحیدی، عبدالجبار عاجز، فیروز احمد اور دیگر نے کہا کہ مسلمانوں کا دشمن ملک بھارت کشمیری بھائیوں پر ہمیشہ سے ظلم و بر بریت کی انتہا کرتے ہوئے ان کے حقوق دبا کر بیٹھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک دشمن ملک بھارت لاکھوں مسلمانوں کو شہید اور کئی عورتوں کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کر چکا ہے لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور ایک دن کشمیر میں پاکستان کا پرچم ضرور لہرائے گا اور کشمیری بھائیوں کو ضرور آزادی ملے گی اور وہ سکون کا سانس لیں گے۔ریلی میں بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے جس میں پاکستان زندہ آباد،پاک فوج زندہ آباد،بھارت مردہ آباد کے پر جوش نعرے شامل تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ جولائی میں 7 کشمیریوں کو شہید کیا
اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 5 کشمیریوں کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جولائی میں 7 کشمیریوں کو شہید کیا۔ ذرائع کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 5 کشمیریوں کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز نے تلاشی اور محاصرے کی 144 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 49 کشمیریوں کو گرفتار کیا جن میں بیشتر سیاسی کارکن اور نوجوان شامل تھے۔ ان میں سے کئی نظربندوں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ سمیت کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کر کے انہیں مختلف جیلوں میں نظربند کیا گیا۔
اس عرصے کے دوران بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 51 کشمیری زخمی ہوئے۔ اس دوران بھارتی قابض انتظامیہ نے 22 کشمیریوں کی املاک بشمول رہائشی مکانات، دکانیں اور زرعی اراضی ضبط کر لیں۔ یہ غیر قانونی ضبطگیاں بی جے پی کی بھارتی حکومت کی کشمیریوں کے معاشی طور پر استحصال اور ان کے سیاسی موقف اور جذبہ حریت کو کمزور کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، محمد ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، فردوس احمد شاہ، اسد اللہ پرے، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، سید شاہد یوسف، رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، ظفر اکبر بٹ، عمر عادل ڈار، فیاض حسین جعفری، محمد یاسین بٹ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، عرفان مجید اور دیگر سمیت تین ہزار سے زائد حریت رہنما، کارکن، کشمیری نوجوان، طلباء، علمائے کرام اور صحافی بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔