بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) اقوام متحدہ کی امن فورس (یو این آئی ایف آئی ایل)نے کہا ہے کہ لبنانی فوج کے ساتھ مل کر جنوبی علاقوں میں کام کرنا ضروری ہے، اسرائیل نے ابھی تک مشرقی سیکٹر کے تمام علاقوں سے انخلا نہیں کیا ۔ العربیہ اردو کے مطابق یواین امن فورس کے ترجمان اینڈریا ٹینینٹی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیاہے جب اسرائیلی فوج جنوبی لبنان میں نبطیہ گورنری کے قصبوں راب ثلاثین اور یارون میں گھروں کو جلا اور دھماکوں سے اڑا رہی ہے، اس طرح گزشتہ روز بھی جنگ بندی معاہدے کی2 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔

ا عدادوشمار کے مطابق 72 روز قبل معاہدے کے نافذ العمل ہونے کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے 854 خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے مرجیعون ضلع میں واقع قصبے راب ثلاثین میں متعدد مکانات کو آگ لگا دی،بنت جبیل ضلع کے قصبے یارون میں اسرائیلی فوج نے منظم بمباری کی جس میں متعدد گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

قابل ذکر ہے کہ اس معاہدے میں 60 دن کی ایک مخصوص ڈیڈ لائن شامل تھی جس دوران اسرائیل جنگ کے دوران جنوبی لبنان کے ان قصبوں سے دستبردار ہو جائے گا جن پر اس نے قبضہ کیا تھالیکن اس نے مکمل انخلا پر عمل درآمد سے انکار کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

اسرائیلی فوج کو دی گئی ڈیڈ لائن 26 جنوری کو ختم ہوگئی تھی مگر بعد میں امریکا کی کوششوں سے ڈیڈ لائن میں 18 فروری تک توسیع کی گئی۔ لبنان کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک اسرائیلی فوج کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 67 افراد شہید اور 263 زخمی ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ لبنان میں فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 4,098 افرادشہید اور 16,888 زخمی ہوئے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی، اس کے علاوہ تقریباً 1,400,000 افراد بے گھر ہوئے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی فوج

پڑھیں:

پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن انداز میں حل کی حمایت کی ہے، قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، او آئی سی فورم سے بھرپور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”الجزیرہ“ کو انٹرویو میں کیا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کے ایک خود مختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں ، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قطر کے دوست اور برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا، اسرائیلی حملے کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ، قطر پر اسرائیل کا حملہ مکمل طور پر خلاف توقع اقدام تھا۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں، جوملک دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، ہم کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔

محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو ختم یا معطل نہیں کرسکتا، مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے واضع کردیا ہے کہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ سمجھا جائے گا، بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات بہترین راستہ ہے جن کی کامیابی کے لئے سنجیدگی کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں، سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔\932

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
  • غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
  • اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
  •  اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ 
  • اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ
  • پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان
  • اسرائیل کے خلاف 7 نکاتی پلان، عملی منشور