UrduPoint:
2025-09-18@13:24:45 GMT

آسٹریلیا، نفرت پر مبنی جرائم کے تدارک کے لیے نیا قانون

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

آسٹریلیا، نفرت پر مبنی جرائم کے تدارک کے لیے نیا قانون

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) جمعرات کے روز آسٹریلیا کی پارلیمنٹ نے نفرت پر مبنی جرائم کے تدارک کے لیے بنائے گئے قوانین میں ایک ترمیم کی ہے۔ اس کا مقصد بعض نسلی گروہوں کے لیے ریاستی تحفظ کو مزید بہتر بنانا بتایا گیا ہے۔

اس ترمیم کے تحت دہشت گردی کے جرائم اور نازی سواستیکا جیسی نفرت انگیز علامتوں کی نمائش کے پر بھی لازمی قید کی سزائیں شامل کر لی گئی ہیں۔

نفرت انگیز جرائم، جیسے کہ عوامی مقامات پر نازی سلیوٹ پر کم از کم بارہ ماہ کی سزا سنائی جا سکے گی۔ کچھ جرائم کے لیے ان سزاؤں کی حد بڑھا کر چھ سال بھی کر دی گئی ہے۔

آسٹریلیا کے ہیٹ کرائمز قانون کے تحت نسل، مذہب، معذوری، جنسی رجحان اور صنفی شناخت کی بنیاد پر لوگوں کے خلاف طاقت یا تشدد کی دھمکی دینے پر پابندی شامل ہے۔

(جاری ہے)

آسٹریلیا میں سامیت دشمنی کے واقعات میں اضافہ

دنیا کے دیگر حصوں کی طرحآسٹریلیا میں بھی حالیہ مہینوں میں یہودی عبادت گاہوں، عمارتوں اور یہودی برادری کی گاڑیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ان میں دسمبر میں میلبورن میں ایک یہودی عبادت گاہ پر کیا گیا ایک حملہ بھی شامل ہے۔ اسی طرح سڈنی میں دھماکہ خیز مواد سے لدی ایک گاڑی کو پکڑا گیا تھا، جس میں سے یہودی اہداف کی ایک فہرست بھی برآمد ہوئی تھی۔

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے اس قانون کی منظوری کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں واضح کیا، ''ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ سامیت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں، انہیں پکڑا جائے، ان پر فرد جرم عائد کی جائے اور ان پر کڑی نظر رکھی جائے۔

‘‘ آسٹریلیا میں لازمی سزائیں متنازعہ کیوں؟

آسٹریلوی وزیر داخلہ ٹونی بیرک کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم آسٹریلیا میں نفرت پر مبنی جرائم کے انسداد کے لیے ایک سخت ترین قانون ہے۔

البانیز کی لیبر حکومت روایتی طور پر جرائم کے مرتکب افراد کے لیے لازمی کم از کم سزاؤں کی مخالفت کرتی ہے لیکن جمعرات کو اس پارٹی کی ممبران کی اکثریت نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا۔

آسٹریلیا میں مینڈیٹری یعنی لازمی سزاؤں کے مقامی آبادی بالخصوص نوجوانوں پر منفی اثرات کی وجہ سے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

لیکن البانیز کو شدید دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ ملک میں بڑھتی ہوئی سامیت دشمنی سے نمٹنے کے لیے فوری ایکشن لیں۔ آئندہ چند مہینوں میں آسٹریلیا میں وفاقی انتخابات کا انعقاد بھی ہونا ہے اور لیبر پارٹی اس صورتحال میں اپنا ووٹ بینک بھی مضبوط بنانا چاہتی ہے۔

کیٹ ہیئرسین / ویزلی ڈوکری (ع ب ، ا ا)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سٹریلیا میں ا سٹریلیا جرائم کے کے لیے

پڑھیں:

ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟

بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ کے بعد روایتی مصافحہ نہ ہونے پر تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔

پاکستان ٹیم کے کھلاڑی بھارتی ڈریسنگ روم کے باہر کھڑے رہے جبکہ بھارتی بلے باز سوریا کمار یادو اور شیوَم دوبے سیدھا اندر چلے گئے اور دروازہ بند کر دیا۔ یہ صورتحال شائقین اور ماہرین کرکٹ کے لیے حیران کن رہی۔

یہ بھی پڑھیے: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز

کرکٹ کے قوانین مرتب کرنے والے ادارے ایم سی سی کے مطابق احترام، کرکٹ کی روح کا بنیادی حصہ ہے۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، مخالف ٹیم کو مبارکباد دینا، اپنی ٹیم کی کامیابیوں کا لطف اٹھانا، امپائرز اور مخالفین کا شکریہ ادا کرنا لازمی ہے۔

ایم سی سی مزید کہتا ہے کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جو قیادت، دوستی اور ٹیم ورک کو فروغ دیتا ہے اور مختلف قومیتوں، ثقافتوں اور مذاہب کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میچ کے بعد مصافحہ محض رسم نہیں بلکہ ’کرکٹ کی روح‘ کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر کوئی ٹیم اس روایت کو نظر انداز کرے تو یہ عمل قوانین کی تکنیکی خلاف ورزی نہ سہی مگر ’کرکٹ کی روح‘ کے برعکس ضرور تصور کیا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • یہودی تنظیم کا جرمن چانسلر پر اسرائیل کی حمایت کے لیے زور
  • غزہ کو خالی کروا کر وہاں یہودی بستیاں آباد کی جائیں گی، سردار مسعود
  • امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
  • ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات
  • طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
  • پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟
  • بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن 
  • ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن