UrduPoint:
2025-07-25@12:42:46 GMT

آسٹریلیا، نفرت پر مبنی جرائم کے تدارک کے لیے نیا قانون

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

آسٹریلیا، نفرت پر مبنی جرائم کے تدارک کے لیے نیا قانون

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) جمعرات کے روز آسٹریلیا کی پارلیمنٹ نے نفرت پر مبنی جرائم کے تدارک کے لیے بنائے گئے قوانین میں ایک ترمیم کی ہے۔ اس کا مقصد بعض نسلی گروہوں کے لیے ریاستی تحفظ کو مزید بہتر بنانا بتایا گیا ہے۔

اس ترمیم کے تحت دہشت گردی کے جرائم اور نازی سواستیکا جیسی نفرت انگیز علامتوں کی نمائش کے پر بھی لازمی قید کی سزائیں شامل کر لی گئی ہیں۔

نفرت انگیز جرائم، جیسے کہ عوامی مقامات پر نازی سلیوٹ پر کم از کم بارہ ماہ کی سزا سنائی جا سکے گی۔ کچھ جرائم کے لیے ان سزاؤں کی حد بڑھا کر چھ سال بھی کر دی گئی ہے۔

آسٹریلیا کے ہیٹ کرائمز قانون کے تحت نسل، مذہب، معذوری، جنسی رجحان اور صنفی شناخت کی بنیاد پر لوگوں کے خلاف طاقت یا تشدد کی دھمکی دینے پر پابندی شامل ہے۔

(جاری ہے)

آسٹریلیا میں سامیت دشمنی کے واقعات میں اضافہ

دنیا کے دیگر حصوں کی طرحآسٹریلیا میں بھی حالیہ مہینوں میں یہودی عبادت گاہوں، عمارتوں اور یہودی برادری کی گاڑیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ان میں دسمبر میں میلبورن میں ایک یہودی عبادت گاہ پر کیا گیا ایک حملہ بھی شامل ہے۔ اسی طرح سڈنی میں دھماکہ خیز مواد سے لدی ایک گاڑی کو پکڑا گیا تھا، جس میں سے یہودی اہداف کی ایک فہرست بھی برآمد ہوئی تھی۔

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے اس قانون کی منظوری کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں واضح کیا، ''ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ سامیت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں، انہیں پکڑا جائے، ان پر فرد جرم عائد کی جائے اور ان پر کڑی نظر رکھی جائے۔

‘‘ آسٹریلیا میں لازمی سزائیں متنازعہ کیوں؟

آسٹریلوی وزیر داخلہ ٹونی بیرک کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم آسٹریلیا میں نفرت پر مبنی جرائم کے انسداد کے لیے ایک سخت ترین قانون ہے۔

البانیز کی لیبر حکومت روایتی طور پر جرائم کے مرتکب افراد کے لیے لازمی کم از کم سزاؤں کی مخالفت کرتی ہے لیکن جمعرات کو اس پارٹی کی ممبران کی اکثریت نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا۔

آسٹریلیا میں مینڈیٹری یعنی لازمی سزاؤں کے مقامی آبادی بالخصوص نوجوانوں پر منفی اثرات کی وجہ سے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

لیکن البانیز کو شدید دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ ملک میں بڑھتی ہوئی سامیت دشمنی سے نمٹنے کے لیے فوری ایکشن لیں۔ آئندہ چند مہینوں میں آسٹریلیا میں وفاقی انتخابات کا انعقاد بھی ہونا ہے اور لیبر پارٹی اس صورتحال میں اپنا ووٹ بینک بھی مضبوط بنانا چاہتی ہے۔

کیٹ ہیئرسین / ویزلی ڈوکری (ع ب ، ا ا)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سٹریلیا میں ا سٹریلیا جرائم کے کے لیے

پڑھیں:

اسلام آباد میں گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ لازمی قرار

ویب ڈیسک:  وفاقی دارالحکومت میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ (M-Tag) لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ بغیر ایم ٹیگ کسی بھی گاڑی کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ فیصلہ چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اہم اجلاس میں کیا گیا، جس میں شہری سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات پر غور کیا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے کاکہناہے کہ اسلام آباد میں روزانہ آنے اور جانے والی گاڑیوں کا سروے کیا جائے گا ، رش والی جگہوں پر پارکنگ کے چارجز زیادہ ہونگے۔

میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ سسٹم کا آغاز کیا جا چکا ہے، موبائل ایپ یا آن لائن پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا، شہری موبائل ایپ یا کیو آر کوڈ کے ذریعے پارکنگ فیس ادا کر سکیں گے۔

  



متعلقہ مضامین

  • امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • یہودی درندوں کے حملوں سے 79 مسلمان غزہ میں شہید
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان 
  • ناصر چنیوٹی کی بھارتی عوام سے دلجیت دوسانجھ کے خلاف نفرت بند کرنے کی اپیل
  • اسلام آباد میں گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ لازمی قرار
  • کینیڈین خاتون نے پرانی طرز کی سائیکل پر رفتار کے 2 ریکارڈ توڑ دیے
  • کولمبیا یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ سے 221 ملین ڈالر کے تصفیے پر اتفاق
  • امیر ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے کا تدارک کریں، عالمی عدالت انصاف
  • فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار