صدر ٹرمپ نے ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس پر پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسے ایگزیکیٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے مطابق ٹرانس جینڈر افراد کو اب خواتین کے کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کا حق حاصل نہیں ہوگا۔ اس آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو اسکول اس فیصلے پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہیں گے، ان کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔
امریکی صدر نے اس موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا، ''خواتین کے کھیلوں میں اب اس مسئلے کے باعث جاری 'جنگ‘ ختم ہوچکی ہے۔‘‘
ٹرمپ نے مزید کہا، ''ہم خواتین ایتھلیٹس کی کھیلوں میں برابر نمائندگی کا دفاع کریں گے۔ ہم مردوں کو خواتین اور لڑکیوں کو شکست دینے، زخمی کرنے اور دھوکہ دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
(جاری ہے)
اب سے خواتین کے کھیل صرف خواتین ہی کے لیے ہوں گے۔
‘‘ٹرانس جینڈر افراد پر نئی پابندی کے بنیادی نکات کیا؟
’مردوں کو خواتین کے کھیلوں سے دور رکھنا‘ کے عنوان سے یہ حکم سرکاری ایجنسیوں کو ان اسکولوں پر جرمانے عائد کرنے کا اختیار دیتا ہے، جو ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کو خواتین کی ٹیموں کا حصہ بننے اور کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کی اجازت دیتے ہیں۔
کوئی بھی اسکول جو اس فیصلے کے خلاف جائے گا، اس کی سرکاری فنڈنگ خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
اس نئے آرڈر میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ یہ یونائیٹڈ اسٹیٹس کی پالیسی ہے کہ وہ ان تعلیمی پروگراموں کو فنڈز کی فراہمی منقطع کر دے، جن میں خواتین ایتھلیٹس کی حق تلفی ہوتی ہو اور ان کو کھیلنے کے مناسب مواقع سے محروم رکھا جا رہا ہو۔
ٹرمپ نے پچھلے مہینے ایک اور ایگزیکٹیو آرڈر پر بھی دستخط کیے تھے، جس میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ وہ صرف دو جنسوں یعنی مردوں اور خواتین کو ہی قبول کریں گے۔
ٹرمپ 2028 کی ایل اے گیمز سے ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کو باہر کرنا چاہتے ہیں۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) پر دباؤ ڈالیں گے کہ لاس اینجلس میں 2028 کے گرمائی اولمپکس سے قبل ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کے حوالے سے اپنے قواعد میں تبدیلی لائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئی او سی پر واضح کردیں کہ امریکہ چاہتا ہے کہ یہ کمیٹی اولمپکس سے قبل ہی اس 'مضحکہ خیز موضوع‘ کے حوالے سے تمام تبدیلیاں عمل میں لائے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ انہوں نے ہوم لینڈ سکیورٹی کے سربراہ کرسٹی نوئم کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ ان مردوں کی جانب سے کھیلوں سے متعلق ویزا درخواستوں کو مسترد کر دیں، جو ''دھوکے اور غلط بیانی کا سہارا لے کر خود کو خواتین ظاہر کرتے ہوئے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں اور خواتین کے کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لیتے ہیں۔
‘‘ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی اولمپک اور پیرالمپک کمیٹی اور 2028 کے اولمپکس کے منتظمین نے اس بارے میں تبصرے کے لیے نیوز ایجنسی اے پی کی طرف سے کی گئی درخواستوں کا فوراﹰ کوئی نہ دیا۔
امریکہ کی ٹرانس جینڈر پالیسیاں ٹرمپ کے نشانے پر
جب سے ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مرتبہ امریکی صدر کے طور پر اپنا عہدہ سنبھالا ہے تب سے ہی وہ ٹرانس جینڈر افراد کے حوالے سے ملکی قوانین کو تبدیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے 19 سال سے کم عمر کے افراد کے لیے جنس کی تصدیق کرنے والی 'جینڈر افرمنگ کیئر‘ پر پابندی لگانے کے حکم نامے پر بھی دستخط کر دیے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی نئے امریکی صدر نے ملکی فوج میں ٹرانس جینڈر افراد کی بھرتی بھی روک دی ہے۔
میٹ پیئرسن، ایمی ساسیپورنکارن / روشنی مجمدار (ر ب/ م م)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس ٹرانس جینڈر افراد امریکی صدر نے کو خواتین
پڑھیں:
کیا نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کی غلامی کرنا چاہتے ہیں، ملکارجن کھڑگے
کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ امریکی صدر کے ذریعہ بار بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی جنگ بندی کا سہرا لینے سے کہیں نہ کہیں ہندوستانی وزیراعظم کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ٹرمپ بار بار کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کروائی ہے، لیکن نریندر مودی خاموش ہیں، جواب نہیں دے رہے، کیا نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کی غلامی کرنا چاہتے ہیں۔ یہ تلخ سوال ملکارجن کھڑگے نے امریکی صدر ٹرمپ کے تازہ بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی سے پوچھا ہے۔ کانگریس صدر نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد پارٹی کی طرف سے مودی حکومت کو مکمل حمایت دینے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک سب سے ضروری ہے، اس لئے ہم نے حکومت کی حمایت کی تھی، ایسے میں ٹرمپ بار بار جنگ بندی کی بات کہہ کر ہندوستان کی بے عزتی کرتے ہیں تو وزیراعظم کو اس کا ڈٹ کر جواب دینا چاہیئے۔
کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ امریکی صدر کے ذریعہ بار بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی جنگ بندی کا سہرا لینے سے کہیں نہ کہیں ہندوستانی وزیر اعظم کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے، وہ صاف لفطوں میں کہتے ہیں کہ نریندر مودی کو اس معاملے میں خاموش نہیں رہنا چاہیئے، بلکہ ایک واضح جواب سامنے رکھنا چاہیئے۔ ٹرمپ کے تازہ بیان کے بعد پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی اپنا تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے۔
میڈیا اہلکاروں نے جب ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ مودی کیا بیان دیں گے، یہ کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی، وہ ایسا بول نہیں سکتے ہیں لیکن یہ سچائی ہے کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی ہے، یہ بات پوری دنیا جانتی ہے۔ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ملک میں بہت سارے مسائل ہیں جن پر ہم بحث کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈیفنس، ڈیفنس انڈسٹری، آپریشن سندور پر بحث کرنا چاہتے ہیں جو خود کو حب الوطن کہتے ہیں، وہ بھاگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اس حوالے سے ایک بیان نہیں دے پا رہے ہیں۔