کراچی:کے فور منصوبے کے راستے میں آنیوالی زمین پر حکم امتناع واپس
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کے اہم ترین پانی فراہمی کے منصوبے کے فور کی راہ میں حائل زمین کے تنازع پر حکم امتناع ختم کرتے ہوئے تعمیراتی کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بیرسٹر ولید خانزادہ نے مؤقف اختیار کیا کہ حکم امتناع کے باعث یہ اہم منصوبہ تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔ دوسری جانب درخواست گزار کی وکیل فریدہ منگریو نے مطالبہ کیا کہ حکومت زمین کے حصول میں قانونی تقاضے پورے کرے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ دیہہ اللہ پیمائی تعلقہ شاہ مرید میں4 ایکڑ زمین کے حوالے سے تنازع موجود ہے جب کہ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پروجیکٹ میں تاخیر کا الزام بے بنیاد ہے کیونکہ حکومتی پالیسی خود غیر واضح رہی ہے، کبھی فنڈز کی کمی کا جواز دیا گیا اور کبھی منصوبہ واپڈا کے سپرد کر دیا گیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ عوامی مفاد کے منصوبے کو معمولی زمین کے تنازع پر نہیں روکا جا سکتا۔ عدالت نے مولا بخش سمیت دیگر درخواست گزاروں کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے کے فور منصوبے پر فوری کام کی اجازت دے دی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زمین کے
پڑھیں:
کراچی کا انفرااسٹرکچر دیکھ کرہمیشہ انتہائی دکھ ہوتا ہے، علیم خان
کراچی (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر مواصلات علیم خان نے لیاری ایکسپریس وے پر جاری کام غیر تسلی بخش قرار دے دیا، ممبر ساؤتھ کو معطل کرنے کی ہدایت کردی۔
ایک بیان میں علیم خان نے کہا کہ کراچی کا موجودہ انفراسٹرااکچر ہمارے معاشی مرکز کے شایانِ شان نہیں، جب بھی کراچی آتے ہیں یہاں کا انفرااسٹرکچر دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے۔
علیم خان نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے کو مثالی منصوبے میں تبدیل کیا جائے گا، ایم-6 اور ایم-10 موٹروے منصوبے اسی مالی سال کے دوران شروع ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کے عوام کو صاف ستھرا شہر اور معیاری انفراسٹرکچر فراہم کریں گے۔