عمرہ زائرین کیلیے اچھی خبر:لازمی قرار دی گئی ویکسین پاکستان پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
عمرہ زائرین کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے، جس کےمطابق گردن توڑ بخار (میننجائٹس) ویکسین کی 37,500 خوراکوں کی نئی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے۔ اس پیشرفت سے ملک میں ویکسین کی قلت کے باعث پیدا ہونے والے مسائل جلد حل ہونے کی توقع ہے۔
ذرائع کے حوالے سے نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیاہ ے کہ یہ ویکسین فائزر پاکستان کی جانب سے درآمد کی گئی ہے اور جلد ہی صوبوں کو فراہم کی جائے گی۔ فارما کمپنی ویکسین کی تقسیم کا عمل صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مکمل کرے گی۔
اس سلسلے میں پنجاب کو 16,000 ڈوز فراہم کی جا رہی ہیں، جو 7 فروری تک متعلقہ مراکز تک پہنچا دی جائیں گی جب کہ دیگر صوبوں کو بھی ان کی ضرورت کے مطابق ویکسین فراہم کی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں ویکسین کی قلت ختم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزارت صحت اور فارما کمپنیوں کے درمیان مستقل رابطہ قائم ہے تاکہ زائرین کو بروقت ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
ملک میں اس ویکسین کی ماہانہ کھپت تقریباً 1,000 ڈوز تک تھی تاہم سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین کے لیے ویکسین کو لازمی قرار دیے جانے کے بعد طلب میں غیرمعمولی اضافہ ہوا، جس کے باعث ویکسین کی کمی دیکھنے میں آئی۔
ویکسین کی قلت کے باعث کئی افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور بلیک مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کی خبریں بھی سامنے آئیں۔ اس حوالے سے متعلقہ حکام نے واضح کیا ہے کہ حکومت منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی تاکہ زائرین کو اصل قیمت پر ویکسین فراہم کی جا سکے۔
حکومت نے زائرین کو ہدایت کی ہے کہ وہ سفر سے کم از کم 10 دن پہلے ویکسین لگوانا یقینی بنائیں تاکہ سعودی عرب میں داخلے کے وقت کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ طبی ماہرین نے بھی زائرین کو وقت پر ویکسین لگوانے کی تاکید کی ہے کیونکہ گردن توڑ بخار ایک مہلک بیماری ہے جو سانس کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے کو منتقل ہو سکتی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق ویکسین کی دستیابی کے حوالے سے آئندہ چند روز میں صورتحال معمول پر آ جائے گی اور ملک بھر میں زائرین کو ویکسین بلاتعطل فراہم کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فراہم کی جا ویکسین کی زائرین کو جائے گی
پڑھیں:
9 مئی کے مقدمات میں دی جانے والی سزائیں افسوسناک ہیں: محمد زبیر
فائل فوٹوسابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں دی جانے والی سزائیں افسوسناک ہیں، 1970ء کے انتخابات میں بنگالیوں کا مینڈیٹ تسلیم کرلیا جاتا تو پاکستان نہ ٹوٹتا، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر انتظام آل پارٹیز کانفرنس کے دوسرے روز خطاب میں محمد زبیر نے کہا کہ مصطفیٰ کھوکھر کی قیادت میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنا خوش آئند ہے، جمہوریت اور عوامی مسائل پر رائے اور عمل طے کرنا وقت کی ضرورت ہے، اپوزیشن کا مطلب صرف تنقید نہیں، اچھی پیش رفت کا تذکرہ بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹریڈ ٹیرف میں پیش رفت خوش آئند ہے، پاکستان کو 19 فیصد ٹیرف ملا، جو پہلے کے مقابلے میں بہتر ہے، اگر ملک میں اچھی گورننس اور سیاسی استحکام رہا تو برآمدات کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب اگر کسی کو کانفرنس کرنے کے لیے روکا جاتا ہے تو یہ فسطائیت ہے
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قانون میں ہر جرم کی سزا اور پراسس واضح ہے، انصاف کا تقاضا ہے کہ تمام فریقین کو برابر کا دفاعی حق ملے، جیسے ہی نظام بدلتا ہے سزائیں کالعدم ہو جاتی ہیں، نواز شریف کی واپسی پر عدالتیں ایئرپورٹ پہنچ گئیں۔
سابق گورنر سندھ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اسمبلیاں تحلیل کیں یہ ان کا آئینی حق تھا، 90 دن میں انتخابات نہ کروا کر آئین کی خلاف ورزی کی گئی، کہتے ہیں پارلیمنٹ سپریم ہے تحریک انصاف نے 125 سیٹوں پر استعفیٰ دیا، پارلیمنٹ کی مدت 16 مہینے باقی تھی، انہوں نے 16 مہینے ضمنی الیکشن ہی نہیں کروائے کیونکہ اس سے پہلے 10 سیٹوں پر عمران خان ضمنی الیکشن جیت گئے تھے۔