وزیراعظم کا پرنس رحیم آغا خان کو فون، پرنس کریم آغا خان کی وفات پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے اسماعیلی کمیونٹی کے نئے امام پرنس رحیم آغا خان کو فون کیا اور پرنس کریم آغا خان کی وفات پر اظہار افسوس کیا۔
پرنس رحیم آغا خان سے ٹیلی فونک گفتگو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آغا خان چہارم پاکستان کے حقیقی دوست تھے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی ترقی، تعلیم، صحت اور انسانی خدمات میں آغا خان چہارم کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
خیال رہےکہ پرنس رحیم آغا خان کے والد پرنس کریم آغا خان ایک روز قبل پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال کرگئے تھے، ان کی عمر 88 برس تھی۔
پرنس کریم آغا خان کے انتقال کے بعد گزشتہ روز پرنس رحیم آغا خان کی امامت کا اعلان کیا گیا۔اس بات کا اعلان امام کی فیملی اور جماعت کے سینئر ممبرز کے سامنے پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں کیا گیا۔
پرنس رحیم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں امام ہیں۔ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں پرنس رحیم آغا خان کو اسماعیلی کمیونٹی کا 50 واں امام نامزد کیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کوئٹہ، امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے احتجاج
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب میں بے جرم مقید عالم دین علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی میں پاکستانی حکومت کردار ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کے لئے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں عوام الناس کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر واقع مرکزی جامعہ مسجد امام بارگاہ کلاں میں نماز جمعہ کے بعد علمائے کرام اور عوام الناس نے احتجاج کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب میں گزشتہ تین ماہ سے بے جرم و خطا قید گزارنے والے عالم دین اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی میں اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستانی حکومت سفارتی سطح پر مسائل حل کرتے ہوئے جلد از جلد علامہ وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔ احتجاج میں علمائے کرام کے علاوہ بزرگوں، بچوں اور جوانوں پر مشتمل عوام الناس کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔