واشنگٹن — 

امریکہ نے بعض خطرناک غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے آبائی ملک بھیجنے سے قبل کیوبا کے شہر گوانتاناموبے میں قائم امریکی حراستی مرکز میں منتقل کر دیا ہے۔ حکام نےغیر قانونی طور پر امریکہ میں رہنے والے ان افراد کو کی انکی جرائم پیشہ سرگرمیوں کے حوالے سے "بد ترین ” قرار دیا ہے۔

پینٹاگون نے اس بات کی تصدیق کی کہ 10 ‘انتہائی خطرناک غیر قانونی غیر ملکی’ افراد کو منگل کے روز حراستی مرکز پہنچایا گیا.

ان افراد کو امریکی "امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ” یا ICE کےعہدہ داروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

وائس آف امریکہ نے منگل کے روز امریکی فوج کے سی 17 کارگو طیارے کے ذریعے ٹیکسس کے شہر فورٹ بلس سے گوانتانامو بے جانے والے تارکین وطن کی منتقلی اور آمد کے بارے میں سب سے پہلے اطلاع دی تھی۔

پینٹاگون کے مطابق ان انتہائی خطرناک تارکین وطن کو گوانتاناموبے حراستی مرکز میں ایک عارضی اقدام کے طور پر رکھا گیا ہے۔




ایک بیان میں محکمہ دفاع نے کہا کہ آئی سی ای یہ اقدام ان افراد کی حراست کو محفوظ بنانے کے لیے کر رہا ہے جب تک کہ انہیں ان کے آبائی ملک یا دیگر مناسب منزلوں پر منتقل نہ کیا جائے۔

ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے ان تارکین وطن کی فوجی کارگو طیارے میں سوار ہونے کی تیاری کے دوران کچھ تصاویر ایکس پلیٹ فارم پر پوسٹ کیں اور انہیں "بدترین سے بدتر” افراد قرار دیا۔

ساتھ ہی انہوں نے متنبہ کیا کہ ان افراد کو ملک بدر کرنے کی کوششیں ابھی شروع ہی ہو رہی ہیں۔

محکمہ برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی نے بعد ازاں کہا کہ فوجی پرواز میں سوار تمام تارکین وطن وینزویلا کے ایک اسٹریٹ گینگ "ٹرین ڈی اراگوا” کے رکن تھے۔




تاہم، حکام نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں پہلی بار کب اور کیسے حراست میں لیا گیا۔

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے ’ٹرین ڈی اراگوا‘ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے محکمے نے گزشتہ چند دنوں میں سزا یافتہ قاتلوں، ریپ میں ملوث افراد، بچوں سے زیادتی کرنے والوں، منشیات اسمگلروں، ایم ایس 13 گینگ کے ارکان کی گرفتاری کی نگرانی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان عہدہ داروں نے نے ہزاروں خطرناک جرائم پیشہ غیر ملکیوں کو گرفتار کیا ہے۔

"صرف گزشتہ چند دنوں میں ہونے والی گرفتاریوں میں مجرم قتل، ریپ، بچوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے، منشیات کےاسمگلر، ایم ایس 13 گینگ کے ارکان، کارٹل کے ارکان شامل ہیں۔ صدر ٹرمپ کے دور میں امریکہ اب محفوظ پناہ گاہ نہیں رہا۔”ر کرسٹی نوئم نے مزید کہا۔

گزشتہ ماہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر جاری ہونے کے بعد سے پینٹاگون نے گوانتانامو میں 300 میرینز کو تعینات کیا ہے تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کو وہاں رکھنے کے لیے تنصیبات میں توسیع کی جا سکے۔

وائس آف امریکہ کی رپورٹ۔

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل تارکین وطن ان افراد افراد کو کہا کہ

پڑھیں:

غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں، کارروائی میں توسیع کریں گے: اسرائیل نے امریکہ کو بتا دیا

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حماس کو نئی دھمکیاں دی ہیں۔ کاٹز نے کہا ہے کہ اگر حماس نے اسرائیل کی شرائط نہ مانیں تو غزہ میں مزید شدت اختیار کرنے والے حملے کیے جائیں گے۔ اسرائیل اپنی دھمکی پر عمل کرے گا۔

غزہ میں کسی معاہدے کا کوئی امکان نہیں
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ تل ابیب نے واشنگٹن کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ وہ تمام مذمتوں کے باوجود غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائی کو مزید گہرا کرنے جا رہا ہے۔ ادارے نے مزید بتایا کہ تل ابیب نے واشنگٹن کو یہ بھی بتا دیا ہے کہ غزہ میں کسی معاہدے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ یہ سب ایسے وقت ہو رہا ہے جب وزیر رون ڈیرمر کا لندن میں وائٹ ہاؤس کے ایلچی سٹیو وٹکوف سے ملاقات کا شیڈول ہے تاکہ تمام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے ایک جامع معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کی بحالی کے امکان پر بات کی جا سکے۔

قطری اعلیٰ حکام بھی لندن میں موجود ہیں اور ایلچی کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔ ایک باخبر ذریعہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ امریکی اس وقت اسرائیل اور قطر کے درمیان ثالثی کر رہے ہیں تاکہ اس بحران کا کوئی حل تلاش کیا جا سکے جو دوحہ میں حماس کے اعلیٰ حکام کے خلاف اسرائیلی حملے کی وجہ سے پیدا ہوا تھا اور دوحہ کو اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کے کردار میں واپس لایا جا سکے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی اسرائیل پر زور دے رہے ہیں کہ وہ کشیدگی کم کرنے اور قطر کے ساتھ بحران کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب میدان میں بھی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ کاٹز نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کیا اور اپنے ہتھیار نہ ڈالے تو غزہ کو تباہ کر دیا جائے گا اور غزہ حماس کو ختم کرنے والوں کے لیے ایک یادگار بن جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے حماس پر زمینی کارروائیاں اور سیاسی و فوجی دباؤ بڑھانا شروع کر دیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر غزہ میں ایک فوری انسانی بحران کے بارے میں وارننگ دی جا رہی ہے۔

یہ بھی اعلان کیا گیا کہ غزہ کے شہریوں کے شہر سے نکلنے کے لیے ایک “عارضی منتقلی کا راستہ” قائم کیا گیا ہے۔ یہ اعلان اس کے بعد ہوا جب فوج نے حماس کے ساتھ تقریباً دو سال کی جنگ کے بعد پٹی کے سب سے بڑے شہر پر زمینی حملے اور بمباری میں اضافہ کیا ہے۔ گزشتہ ہفتوں کے دوران صہیونی فوج نے پٹی کے شمال میں واقع غزہ سٹی کے رہائشیوں کو شدید انتباہات دیے ہیں کہ وہ شہر چھوڑ کر پٹی کے جنوب میں قائم کردہ ایک “انسانی علاقے” میں منتقل ہو جائیں کیونکہ وہ شہر پر قبضہ کرنے کے لیے حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔

فوج نے منگل کو بھی کہا تھا کہ اس نے اس شہر میں اپنی زمینی کارروائیوں کو وسیع کرنا شروع کر دیا ہے اور غزہ میں مسلسل اور شدید بمباری ہو رہی ہے۔ بدھ کو اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے پیر کی رات سے 150 سے زیادہ اہداف پر بمباری کی ہے۔

فلسطینیوں کی نسل کشی
اقوام متحدہ کی طرف سے مقرر کردہ ایک آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اسرائیل تقریباً دو سال سے جاری جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے اگست کے آخر میں غزہ شہر اور اس کے آس پاس رہنے والے افراد کی تعداد تقریباً دس لاکھ بتائی تھی۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے نامہ نگاروں نے بتایا ہے کہ حالیہ دنوں میں شہر سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے۔ لوگ پیدل، کاروں، گاڑیوں اور زرعی ٹریکٹروں کا استعمال کرتے ہوئے شہر کو چھوڑ رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے بدھ کو اندازہ لگایا ہے کہ غزہ سٹی چھوڑنے پر مجبور ہونے والوں کی تعداد 350,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسی دوران بہت سے فلسطینی وہیں رہنے پر مصر ہیں اور اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ان کے پاس پناہ لینے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پشاور، گیس ٹینکر کا حادثہ، خطرناک صورتحال
  • بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
  • لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
  • غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں، کارروائی میں توسیع کریں گے: اسرائیل نے امریکہ کو بتا دیا
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • سوڈان میں تارکین وطن کی کشتی میں آگ بھڑک اُٹھی: 50افراد ہلاک
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے
  • پاکستانی تارکین وطن کے بچوں کے لیے مفت پیشہ ورانہ تربیتی کورسز، رجسٹریشن کیسے کروائی جائے؟