ٹنڈوالٰہیار،الخدمت آرفن کے تحت یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)الخدمت آرفن فیملی سپورٹ پروگرام کے تحت یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر حیدرآباد، ٹنڈوالہیار، میرپورخاص اور سانگھڑ سمیت سندھ بھر کے تمام کلسٹرز میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ ان تقریبات میں الخدمت کے ضلعی ذمے داران، اساتذہ، طلبہ و طالبات اور سرپرستوں نے بھرپور شرکت کی۔ تقریبات کے دوران طلبہ و طالبات نے ملی نغمے، تقاریر اور ٹیبلوز پیش کر کے کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ٹنڈوالٰہیار میں ہونے والی تقریب میں فیملی سپورٹ آرگنائزر کلسٹر1 سمیع اللہ یاسین، کلسٹرII محمدسلمان ارشد،مسز حْسین خانزادہ اور ٹرینرریاض حسین سوبھوپوٹوبھی شریک تھے۔ مقررین نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے اپنے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، اور پاکستان کی عوام ہر حال میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔الخدمت کے ضلعی ذمے داران نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ان کی آزادی کی جدوجہد کو ہر سطح پر سپورٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت دلانے میں کردار ادا کرے۔شرکا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ مظلوم کشمیری عوام کی آواز کو ہر ممکن پلیٹ فارم پر بلند کرتے رہیں گے۔ اس موقع پرمظلوم کشمیریوں کیلئے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کشمیری عوام
پڑھیں:
بھارت کے انتہا پسندوں نے ملک میں موجود کشمیری طلبا کی زندگی اجیرن کردی
مقبوضہ کشمیر کے طلبا کا کہنا ہے ہمالیہ کے علاقے میں پہلگام حملے کے بعد سے انہیں بھارت میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ منگل کو پہلگام کے سیاحتی مقام پر مسلح افراد نے 26 مردوں کو ہلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے کہا ہے کہ اترکھنڈ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش سمیت ریاستوں میں کشمیری طلبا کو مبینہ طور پر بدھ کو اپنے کرائے کے اپارٹمنٹس یا یونیورسٹی کے ہاسٹل چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔
ناصر نے کہا کہ ہماچل پردیش کی ایک یونیورسٹی کے طلبا کو ہاسٹل کے دروازے توڑنے کے بعد ہراساں کیا گیا اور اس پر جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ طلبا کو مبینہ طور پر دہشتگرد کہا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف سیکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک مخصوص علاقے اور شناخت سے تعلق رکھنے والے طلبا کے خلاف نفرت اور انہیں ہدف بنانے کی مہم ہے۔
اترکھنڈ کی راجدھانی دھیرادون میں دائیں بازو کے ایک گروپ ہندو رکھشا دل کی وارننگ کے بعد بدھ کے روز تقریباً 20 طلبا ہوائی اڈے کا رخ کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیے: سندھ طاس معاہدہ کیا ہے، کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟
طلبا کا کہنا تھا کہ گروپ نے کشمیری مسلم طلبا کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے فوری طور پر شہر نہیں چھوڑا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔
دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ وہ طلبا کی حفاظت کے حوالے سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط برتیں۔
مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ تاجروں اور طلبا کو کھلے عام دھمکیاں دیے جانے والے معاملے کا نوٹس لیں۔
دریں اثنا بھارتی سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ایک وسیع تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد
پہلگام حملے پر ہندوستان نے پاکستان پر سرحد پار دہشتگردی کا الزام عائد کیا ہے تاہم پاکستان نے اس واقعے میں اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارت میں کشمیری طلبا کشمیری طلبا محبوبہ مفتی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ