خیبرپختونخوا میں نادار مریضوں کو او پی ڈی کی مفت سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ابتدائی طور پر صوبے کے چار اضلاع میں صحت سہولت کارڈ میں فری او پی ڈی شامل کرلی گئی۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا چار اضلاع میں نادار مریضوں کو او پی ڈی کی مفت سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔صحت کارڈ کا پائلٹ پرواجیکٹ مردان، مالاکنڈ، کوہاٹ اور چترال میں شروع کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے تحت سرکاری و نجی ہسپتالوں میں نادار مریضوں کو مفت ادویات، ٹیسٹ سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ مفت او پی ڈی کے لیے جرمن حکومت نے دو ارب روپے امداد دی ہے۔ مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ صحت کارڈ میں او پی ڈی سہولت کو مرحلہ وار دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گیان کا کہنا تھا کہ صحت کارڈ میں او پی ڈی سہولت کو مرحلہ وار دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔صحت کارڈ میں شفافیت کے ذریعے ماہانہ ایک ارب روپے کی بچت کی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت کا استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-27
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کا فیصلہ کرلیا، ترامیم کا مقصد اصل اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت اور غلط استعمال روکنا ہے، بیگیج، گفٹ اورٹرانسفر آف ریذیڈنس اسکیموں میں یکسانیت کی تجاویز بھی زیر غور ہیں، ترامیم کی منظوری کے لیے سمری کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کی جائے گی۔ وزارت تجارت کے اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال اورمعاون خصوصی صنعت و پیداوار ہارون اختر کی زیر صدارت آٹو انڈسٹری سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹیو پارٹس ایسسریز مینوفیکچررز اور پاکستان آٹوموٹیو منیوفیکچررز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی- اجلاس میں آٹوپالیسی، استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد اورانڈسٹریل فسیلیٹیشن پر مشاورت کی گئی، وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ ستعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد میں بدعنوانی روکی جائے گی، کمرشل درآمد میں بدعنوانی پری شپمنٹ اور پوسٹ شپمنٹ انسپیکشن سے روکی جائے گی، معیاری کنٹرول، واضح درآمدی قواعد سے شفافیت،انڈسٹری کی ترقی کو فروغ دیا جائے گا- انہوں نے کہاکہ حکومت کا مقصد درآمدات کے غلط استعمال پر قابو پانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی پیداوار، عالمی مسابقت کو فروغ دینا ہے- اعلامیے کے مطابق استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کے لیے تجاویز تیار کی جا رہی ہیں تاکہ اصل اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت اور غلط استعمال روکا جا سکے، کمرشل استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عاید ہے،گاڑیوں کی درآمد پرڈیوٹی کوہر سال بتدریج کم کیاجائے گا۔ اعلامیہ کے مطابق بیگیج، گفٹ اورٹرانسفر آف ریذیڈنس اسکیموں میں یکسانیت کی تجویز پرغورکیا گیا، اس موقع پر معاون خصوصی ہارون اختر خان نے کہاکہ وزارتِ تجارت اور وزارتِ صنعت کے درمیان قریبی رابطہ ضروری ہیتاکہ پائیدار آٹو سیکٹر تشکیل دیا جا سکے۔ اعلامیہ کے مطابق پی اے اے پی اے ایم اور پی اے ایم اے نے لوکلائزیشن، وینڈر ڈیولپمنٹ، ٹیرف اسٹرکچر اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سے متعلق تجاویز پیش کیں۔