حکومت نے پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر 8 فروری کو یوم سوگ منانے کا اعلان کر دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایات جاری کر دیں کہ 8 فروری بروز ہفتہ قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

واضح رہے کہ 4 فروری کو آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے مطابق اسمٰعیلی برادری کے روحانی پیشوا اور دنیا بھر میں اپنے ترقیاتی کاموں کے لیے مشہور شہزادہ کریم الحسینی (پرنس کریم آغا خان چہارم) 88 سال کی عمر میں لزبن میں انتقال کر گئے تھے۔پرنس کریم آغا خان دنیا کے ڈیڑھ کروڑ اسمٰعیلیوں کے 49ویں امام یا روحانی پیشوا تھے۔پرنس کریم نے 2007 میں ’نیویارک ٹائمز‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’اگر آپ ترقی پذیر دنیا کا سفر کرتے ہیں تو آپ دیکھتے ہیں کہ غربت افسوسناک مایوسی کا محرک ہے اور اس بات کا امکان موجود ہے کہ کوئی بھی راستہ اپنایا جائے گا۔‘انہوں نے اخبار کو بتایا تھا کہ کاروبار کے ذریعے غریبوں کی مدد کرکے ہم انتہا پسندی کے خلاف تحفظ پیدا کر رہے ہیں۔آغا خان - ترک اور فارسی الفاظ سے ماخوذ کمانڈنگ چیف ہے- وہ اس لقب کے چوتھے مالک تھے، جو اصل میں 1830 کی دہائی میں فارس کے شہنشاہ نے کریم کے پردادا کو دیا تھا، جب انہوں نے شہنشاہ کی بیٹی سے شادی کی تھی۔اس کردار میں اسمٰعیلی برادری کے لیے رہنمائی فراہم کرنا شامل ہوتا ہے جس کے ارکان وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا، ذیلی صحارا افریقہ، یورپ اور شمالی امریکا میں رہتے ہیں۔مئی 1960 میں اپنے والد کے انتقال کے بعد آغا خان نے ابتدائی طور پر اس بات پر غور کیا کہ آیا وہ اپنے خاندان کی ریس اور گھوڑوں کی افزائش نسل کی طویل روایت کو جاری رکھیں یا نہیں۔

یاد رہے کہ 5 فروری کو پرنس رحیم الحسینی آغا خان پنجم کو اسمٰعیلی برادری کا 50ویں روحانی پیشوا مقرر کر دیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فروری کو

پڑھیں:

حریت رہنمائوں کی 5 اگست کو یوم استحصال کے طور پر منانے کی اپیل

حریت رہنمائوں نے خبردار کیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم سے جنوبی ایشیا کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں نے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کو 6 سال پورے ہونے کے موقع پر 5 اگست بروز منگل کو یوم استحصال کے طور پر منانے کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنمائوں اور تنظیموں، کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد، غلام محمد خان سوپوری، عبدالصمد انقلابی، مولانا مصعب ندوی، معراج الدین، سید امتیاز احمد خان، پروفیسر زبیری، مسلم لیگ جموں و کشمیر، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت جموں و کشمیر، مسلم خواتین مرکز، کشمیر تحریک خواتین، جموں و کشمیر سٹوڈنٹس اینڈ یوتھ فورم اور جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں مودی حکومت کی دفعہ 370 کی منسوخی کو کشمیریوں کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ قرار دیا ہے، جس کا مقصد مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنا اور کشمیریوں کو املاک، شناخت، روزگار اور سیاسی خود مختاری سے محروم کرنا تھا۔

حریت رہنمائوں نے خبردار کیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم سے جنوبی ایشیا کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کے جنگی جنون کو روکیں، اس سے پہلے کہ صورتحال وسیع تر علاقائی بحران کی شکل اختیار کر جائے۔ حریت رہنمائوں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان اور آسیہ اندرابی سمیت ہزاروں کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبائو بڑھائے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے 40 ریلوے اسٹیشنز پر مفت وائی فائی سروس، اعلان ہوگیا
  • ’اہلیہ کیخلاف نازیبا الفاظ پر شہزادہ ہیری نے بھائی کو مکّا جڑ دیا‘، نئی کتاب میں دعویٰ
  • میرا جان کا معاون خصوصی برائے…
  • محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
  • کسان اتحاد کا گندم کی سرکاری قیمت پر 11 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • وفاقی حکومت کا 14 اگست کو بڑی فتح کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ
  • حریت رہنمائوں کی 5 اگست کو یوم استحصال کے طور پر منانے کی اپیل
  • حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب، جماعت اسلامی کا مارچ ختم کرنے کا اعلان
  • ‘حق دو بلوچستان’ تحریک: حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • چند ماہ قبل 10 کروڑ روپے کا گاڑی کا نمبر خریدنے والے مزمل کریم پراچہ انتقال کر گئے